سفاک بھارتی فوجی نے بیوی کو قتل کرکے پریشر ککر میں ابال دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بھارت کے شہر حیدرآباد میں سفاک سابق فوجی نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کو قتل کرنے کے بعد اس کے جسم کے ٹکرے کیے اور انہیں پریشر ککر میں ابال کر اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔
بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن میں بطور سیکیورٹی گارڈ کے فرائض انجام دینے والے 45 سالہ سابق فوجی گرو مرتی نے مبینہ طور پر پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔
35 سالہ وینکاٹا مادھوی کے خاندان نے 16 جنوری کو اس کے لاپتا ہونے کی رپورٹ کرائی، جب پولیس نے تفتیش شروع کی تو اس کے شوہر پر شک ہوا، اس کے بعد جب اس سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے سنگین جرم کا اعتراف کر لیا۔
پولیس انسپکٹر ناگا راجو نے کہا کہ خاتون کے والدین نے گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی، مقتولہ کا شوہر بھی ان کے ساتھ آیا تھا، ہمیں شک ہوا اور اس سے پوچھ گچھ کی، اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔"
رپورٹ کے مطابق اس شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کی لاش کے باتھ روم میں ٹکرے کیے اور انہیں پریشر ککر میں ابالا، اس نے ہڈیاں الگ کیں، ہڈیوں کو کوٹنے کے بعد دوبارہ ابالا، وہ 3 دن تک گوشت اور ہڈیاں پکاتا رہا، اس کے بعد مبینہ طور پر اس نے انہیں پیک کر کے جھیل میں پھینک دیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کے دعووں کی تصدیق کی جا رہی ہے، جوڑے کے دو بچے ہیں جن ہیں ایک لڑکا اور ایک لڑکی۔ شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دونوں میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ قتل کیوں اور کیسے ہوا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5