مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر عدیل احمد مظفرگڑھ سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر عدیل احمد مظفرگڑھ سے گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
گوجرانوالہ: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر کو گرفتارکر لیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ایف آئی اے نے مظفر گڑھ میں کارروائی کر کے مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر عدیل احمد کو گرفتار کیا گیا، ملزم ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل گجرات کو مطلوب تھا۔
حکام نے بتایا کہ ملزم عدیل نے گجرات کے رہائشی ریحان اسلم کو سپین بھجوانے کیلئے 40 لاکھ روپے وصول کئے تھے، ریحان کو پاکستان سے دبئی اور پھر ایتھوپیا کے راستے سینیگا لے جایا گیا جہاں ریحان سینیگال سے مراکش پہنچا اورپھر کشتی حادثے میں جاں بحق ہوا، متاثرہ کے گھر والوں نے رقم گرفتار ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم عدیل احمد حادثے کے بعد سے روپوش تھا جس کے خلاف ریحان کے ورثا نے مقدمہ درج کرایا تھا، ملزم کو گرفتاری کے بعد گوجرانوالہ منتقل کیا جائے گا، گینگ کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون عبدالقادر قمر کے مطابق کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں، معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایف آئی اے کی ٹیمیں لواحقین سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
عبدالقادر قمر کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے، کشتی حادثات کے ذمہ دار انسانی سمگلروں کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی، بین الاقوامی سطح پر انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدیل احمد
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔