سندھ ہائی کورٹ--- فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ میں گمشدہ افراد کے معاملے پر ہونے والی سماعت میں جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ جن افراد کے اہل خانہ کی مالی معاونت کی سمری منظور ہو چکی ہے انہیں رقم ادا کی جائے۔

سندھ ہائی کورٹ میں شہری کامران کمال اور دیگر لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ گمشدہ افراد کی تلاش کا عمل مزید تیز کیا جائے۔

فوکل پرسن نے بتایا کہ کامران کمال اور دیگر افراد کے اہل خانہ کی مالی معاونت کے لیے سمری منظور ہو چکی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کے ملازمین کی تفصیلات نہ ملنے پر شہری عدالت پہنچ گیا

سندھ انفارمیشن کمیشن سے سندھ ہائی کورٹ کے ملازمین کی تفصیلات نہ ملنے پر شہری عدالت پہنچ گیا۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ جبری گمشدگی کا تعین ہو چکا ہے تو مالی معاونت میں دیر کس بات کی؟ 

انہوں نے مزید کہا کہ جن کے پیارے لاپتا ہیں ان کی تکلیف کو بھی سمجھا جائے، جن افراد کے اہلخانہ کی مالی معاونت کی سمری منظور ہو چکی ہے انہیں 15 دن میں رقم ادا کی جائے۔

عدالت نے شہری اختر منیر، حمید گُل کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی جبکہ عدالت نے شہری مرزا عبدالمتین کی بازیابی کی نئی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

 عدالت نے 4 ہفتوں میں مؤثر اقدامات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور اس حوالے سے آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ سندھ، صوبائی اور وفاقی حکومت سے بھی جواب طلب کرلیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ مالی معاونت افراد کے کہا کہ

پڑھیں:

کلفٹن پولیس کی بروقت کارروائی، 72 گھنٹوں میں اغوا کی گئی بچی بازیاب، رکشا ڈرائیور گرفتار

کراچی:

کلفٹن پولیس نے 72 گھنٹوں کے اندر اغوا کی گئی پانچ سالہ بچی کو بحفاظت بازیاب کر لیا اور ملزم رکشا ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے ترجمان کے مطابق، یہ واقعہ کلفٹن کے علاقے خیابان شمشیر فیز 5 میں پیش آیا، جہاں بچی کی والدہ کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی شروع کی۔

مغویہ بچی کی والدہ کے مطابق، ان کی بیٹی 7 سالہ بھائی کے ہمراہ بدر کمرشل سے کھانا کھا کر واپس آرہی تھی، کہ ایک رکشا ڈرائیور نے انہیں سواری کی پیشکش کی۔

مزید پڑھیں: کراچی، ریلوے پولیس کی لانڈھی میں کامیاب کارروائی، مغوی بچی بازیاب

راستے میں، رکشا ڈرائیور نے بچی کے بھائی کو 50 روپے دے کر قریبی دکان سے بسکٹ خریدنے بھیجا اور اسی دوران بچی کو اغوا کر کے فرار ہو گیا۔

پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقدمہ درج کر لیا اور جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کر دی اور  72 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد پولیس نے رکشا ڈرائیور نذیر کو گرفتار کر لیا اور اس کے قبضے سے اغوا میں استعمال ہونے والا رکشا بھی برآمد کر لیا۔

مزید برآں ملزم کے قبضے سے دو جعلی پریس کارڈز بھی برآمد ہوئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ اغوا کی واردات کی مکمل تفصیلات سامنے آئیں اور اس میں دیگر ملوث افراد کا بھی سراغ لگایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران میں داعش سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو پھانسی دیدی گئی
  • آسٹریا:ہائی اسکول میں فائرنگ سے طالب علم اور اساتذہ سمیت 9 افراد ہلاک
  • آسٹریا میں اسکول طالب علم کی فائرنگ سے 9 افراد ہلاک 
  • لاہور ہائیکورٹ: اپیل منظور، تہرے قتل کے الزام میں سزائے موت کا مجرم بری
  • حکومت سندھ کا نئے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا اعلان
  • لاہور: سندر کے علاقے میں معمولی تنازع پر 3 افراد کی فائرنگ، 7 شہری زخمی
  • کلفٹن پولیس کی بروقت کارروائی، 72 گھنٹوں میں اغوا کی گئی بچی بازیاب، رکشا ڈرائیور گرفتار
  • بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، رپورٹ
  • پنجاب میں گرمی کا نیا ریکارڈ؛ عید کے تیسرے دن سورج سوا نیزے پر آگیا، شہری بے حال
  • آج سے 12جون تک ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر کی پیشگوئی