Express News:
2025-07-26@23:40:38 GMT

آج کا دن کیسا رہے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

حمل:

21 مارچ تا 21 اپریل

آج آپ کے لیے توانائی سے بھرپور دن ہے۔ آپ اپنے منصوبوں پر توجہ مرکوز کر سکیں گے۔ تاہم، جلد بازی سے بچیں اور ہر کام سوچ سمجھ کر کریں۔ کسی قریبی دوست یا رشتے دار سے ملاقات خوشگوار ثابت ہوگی۔ صحت کا خیال رکھیں۔

 

 

ثور:

22 اپریل تا 20 مئی

آج آپ کو مالی معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ غیر ضروری اخراجات سے بچیں اور بچت پر توجہ دیں۔ کام کے سلسلے میں سفر کا امکان ہے۔ شام کا وقت گھر والوں کے ساتھ گزاریں۔

 

 

جوزا:

21 مئی تا 21 جون

آج آپ کے لیے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں گے۔ تاہم، کسی بھی نئے کام کو شروع کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں۔ صحت کا خیال رکھیں۔

 

سرطان:

آج آپ کو اپنے جذبات پر قابو رکھنے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی قسم کے تنازع سے بچیں۔ گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنا آپ کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

 

اسد:

24 جولائی تا 23 اگست

آج آپ کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔ آپ اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریں گے۔ کسی پارٹی یا تقریب میں شرکت کا امکان ہے۔

سنبلہ:

24 اگست تا 23 ستمبر

آج آپ کو اپنے کام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آپ اپنی محنت سے کامیابی حاصل کر سکیں گے۔ تاہم، صحت کا خیال رکھیں۔

میزان:

24 ستمبر تا 23 اکتوبر

آج آپ کے لیے محبت اور رومانس کا دن ہے۔ آپ اپنے پیارے کے ساتھ وقت گزاریں گے۔ شادی شدہ جوڑوں کے لیے خوشخبری متوقع ہے۔

عقرب:

24 اکتوبر تا 22 نومبر

آج آپ کو اپنے غصے پر قابو رکھنے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی قسم کے جھگڑے سے بچیں۔ صبر اور تحمل سے کام لیں۔

قوس:

23 نومبر تا 22 دسمبر

آج آپ کے لیے سفر کا امکان ہے۔ آپ کسی مذہبی یا تفریحی مقام کی سیر کر سکتے ہیں۔ نئی معلومات حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

جدی:

23 دسمبر تا 20 جنوری

آج آپ کو اپنے مالی معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں۔

دلو:

21 جنوری تا 19 فروری

آج آپ کے لیے سماجی سرگرمیوں میں شرکت کا موقع ہے۔ آپ نئے لوگوں سے ملیں گے۔ دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا خوشگوار ثابت ہوگا۔

حوت:

20 فروری تا 20 مارچ

آج آپ کو اپنے روحانی پہلو پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مراقبہ اور یوگا آپ کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

(نوٹ: یہ عام پیش گوئیاں ہیں اور ہر ایک پر لاگو نہیں ہوسکتی ہیں۔)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پر توجہ دینے کی ضرورت ہے آج آپ کو اپنے آج آپ کے لیے کے ساتھ وقت سے بچیں کسی بھی

پڑھیں:

ملک میں اس وقت وہ آئیڈیل جمہوریت نہیں ہے، جس کی آج ہمیں ضرورت ہے،سعید غنی

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر و صوبائی وزیر سعید غنی اور پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سینیٹر سید وقار مہدی نے کہا ہے کہ اس ملک میں اس وقت وہ آئیڈیل جمہوریت نہیں ہے، جس کی آج ہمیں ضرورت ہے وہ تب آئے گی جب تمام ادارے اپنے دائرے میں راہ کر کام کریں۔ صدر آصف علی زرداری کی مرہون منت اس ملک میں 1973 کا آئین اپنے حقیقی روح کے مطابق رائج ہوا ہے۔

صوبوں کو اور پارلیمنٹ کو اختیار آصف علی زرداری کی ہی مرہون منت ہے اور ان کی دانش اور سیاسی بصیرت کے باعث اس وقت ملک میں جمہوریت مستحکم ہوتی جارہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی 2007 میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد مشکلات سے دوچار ہوگئی تھی لیکن آصف علی زرداری ہی تھے، جنہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے منشور اور ان کے وژن کو لے کر اس ملک میں پیپلز پارٹی اور سیاست کو مستحکم کیا۔

(جاری ہے)

ایدھی سینٹر کے بچوں کے ساتھ آج صدر پاکستان آصف علی زرداری کی سالگرہ کی تقریب منا کر جو خوشی ہوئی ہے وہ دیگر تقریبات کے مقابلے بہت ہی زیادہ خوش آئند ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز صدر پاکستان و پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر ایدھی سینٹر میٹھادر میں معصوم بچوں اور بچیوں کے ہمراہ سالگرہ کے کیک کاٹنے کی تقریب کے موقع پر کیا۔

صوبائی وزیر سعید غنی، سید وقار مہدی، جاوید ناگوری، فیصل ایدھی، تیمور سیال، اقبال کشمیری، سید اشرف شاہ و دیگر نے بچوں اور بچیوں کے ساتھ سالگرہ کا کیک کاٹا اور بچوں میں تحائف بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ آج ہم نے صدر مملکت کی سالگرہ ایدھی ہوم میں منائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی سالگرہ کی آج شہر میں بہت تقریبات ہو رہی ہیں، لیکن یہ تقریب سب سے اچھی تقریب ہے۔

یہ معصوم بچے جن کو ایدھی صاحب نے پالا ہے، ان بچوں کی دعاوں کی بہت تاثیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں اس طرح کے بچے ہیں ان کے ساتھ مل کر خوشیاں منائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصل ایدھی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں آج یہ موقع فراہم کیا کہ ہم اس شخص کی سالگرہ یہاں ان بچوں کے ساتھ منائیں جس نے اس ملک میں بحالی جمہوریت اور اس ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کے وقار کو بلند کیا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی اس ملک کے لئے گراں قدر خدمات ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی 2007 میں شہادت کے بعد لوگ کہتے تھے پیپلز پارٹی ختم ہے۔ آصف علی زرداری کی حکمت عملی اور جس انداز میں انہوں نے اپنا سیاسی کردار ادا کیا جس سے پیپلز پارٹی کا اس ملک میں سیاسی کردار مزید بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی سیاست اور جمہوریت کی بحالی کے لئے جو بنیادی تبدیلیاں درکار تھی وہ آصف علی زرداری کی سیاسی دانش کی وجہ سے ممکن ہوئی ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے وقت ہمارے پاس پارلیمان میں سادہ اکثریت بھی نہیں تھی، اس کے باوجود تمام جماعتوں کو ملا کر اٹھارویں ترمیم لانا کوئی معمولی کارنامہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے 73 کے آئین کو اس کی اصل روح کے مطابق بحال کروایا، این ایف سی ایوارڈ صدر آصف علی زرداری نے دیا۔ اس کے بعد آج تک این ایف سی ایوارڈ نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ کئی برسوں سے نیا این ایف سی ایوارڈ نہیں مل رہا۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ بہت ساری مشکلات کے باوجود آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کو متحد رکھا اور آصف علی زرداری ہی ہیں جو مسائل اور مشکلات سے اس ملک کو نکال سکتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ اس وقت بھی ملک میں آئیڈیل جمہوریت نہیں ہے۔

ہم اس وقت دستیاب وسائل میں راہ کر ہی اپنے منشور اور سیاسی مقاصد کو حاصل کرسکتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اصل معاملات جنرل ضیا کے دور سے خراب ہوئے اور اس کے بعد سے سیاسی جماعتوں کو کھل کر سانس لینا کا موقع آج تک نہیں مل سکا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ اداروں کا اپنی حدود سے تجاوز کرکے اس میں مداخلت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مداخلت میں صرف فوج نہیں بلکہ عدلیہ کا بھی بڑا کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک سیاسی ورکر ہوں اور جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں اور جس طرح کی آئیڈیل جمہوریت اس ملک میں ہونی چاہیے اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ادارے جن میں ایگزیکٹو، پارلیمنٹ، میڈیا، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سب کو اپنے اپنے دائرے میں راہ کر آئین کے تحت کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایسے عدالتی فیصلے بھی آئے ہیں جس سے پارلیمنٹ پر حملہ ہوتا ہے تو پارلیمنٹ اس سے نمٹنے کے لئے کوئی اور راستہ نکالتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو اب یہ سوچنا ہوگا کہ آئین میں جو دائرہ ان کے لئے مختص ہے اس میں راہ کر ہی وہ کام کریں گے تو ہی اس ملک میں حقیقی اور آئیڈیل جمہوریت آسکتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ تمام معاملات کے راستے بات چیت کے ذریعے نکلیں گے۔ ہر ادارے کو آئین کا پابند رہنا ہوگا۔ لیاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ لیاری میں پیپلز پارٹی نے بہت کچھ کیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے بہت تعلیمی ادارے بنائے ہیں۔ ابھی ہمیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تعلیمی اداروں کے لئے اچھا ماحول دیا جائے، امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جائے اور وہ اقدام کئے جائیں کہ وہاں کے لوگ اپنے آپ کو پرسکون تصور کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت کی جانب سے قیام امن کے لئے ہر سطح پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سیف سٹی پروگرام کی مدد سے اسٹریٹ کرائم پر قابو پایا جارہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کے حوالے سے صرف کراچی یا سندھ نہیں بلکہ ملک میں مسائل ہیں اور اس ہی وجہ بجلی مہنگی ہونا ہے اور اس وجہ سے ہی لوگ بل ادا نہیں کرسکتے اور لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بھی سندھ حکومت نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر صوبے بھر میں مفت سولر کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا ہے اور لاکھوں افراد میں جو مہنگے بجلی کے بل ادا نہیں کرسکتے انہیں سولر سسٹم کی فراہمی کی جارہی ہے تاکہ وہ اپنا معیار زندگی بہتر بنا سکیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ صوبوں کا شیئر تبدیل نہیں ہوگا۔ صرف سندھ نہیں کوئی بھی صوبہ اپنے وسائل میں کمی کو قبول نہیں کرے گا۔ ایسی صورتحال میں نیا این ایف سی نہیں لایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سمیت کوئی بھی صوبہ اپنے وسائل میں کمی نہیں چاہتا۔ اصل مسئلہ ایف بی آر کی کوتاہی ہے، جو لوگ ٹیکس دیتے ہیں ان پر ٹیکس لگائے جا رہے۔

اگر وفاقی حکومت اور ایف بی آر اپنے ٹیکس وصولی کا سسٹم بہتر بنائے تو صوبوں کے حصہ میں کمی کی بات ہی ختم ہوجائے گی۔ حب کینال سے پانی کی فراہمی کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت نے حب کینال کی مرمت کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ ایک نئی کینال بھی 10 ارب سے زائد کی لاگت سے بنانا شروع کی ہے اور یہ اسی سال اگست کے میں مکمل ہوجائے گی، اس کے بعد پرانی کینال کی مرمت کریں گے، اس وقت ہمارے پاس حب کینال سے 100 ملین گیلن پانی کا کوٹہ منظور ہے لیکن کئی برسوں سے کینال کی خستہ حالی کی وجہ سے وہاں سے بمشکل 60 سے 65 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی ہم لے سکتے تھے، اب نئی کینال کی تعمیر کے بعد 100 ایم جی ڈی اور ساتھ میں پرانی کینال کی مرمت کو مکمل کرکے کراچی کو 200 ایم جی ڈی پانی حب کینال سے ملے گا۔

اس سلسلے میں ہم نے وفاقی وزیر سے اضافی پانی مانگا ہے۔ حب ڈیم سے جو پانی آئے گا اس سے ڈسٹرکٹ ویسٹ اور سینٹرل کا فائدہ ہوگا۔ تجاوزات کے خاتمہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تجاوزات کا ایک بہت بڑا ایشو ہے۔ یہ ایک مستقل مسئلہ ہے اس میں سب کو ذمے داری ادا کرنی ہوگی۔ ہم نے بہت سے ایسے اقدامات کئے ہیں جس سے کراچی میں ٹریفک کے مسائل میں قدرے بہتری آئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ فیصل ایدھی نے کبھی بھی حکومتوں سے کوئی مدد طلب نہیں کی۔ یہ فیصل ایدھی کا بڑا پن ہے۔ اگر ایدھی کو ہماری ضرورت ہو ہم حاضر ہیں۔ ان کی مدد کرکے ہمیں بہت بڑی خوشی ہوگی۔اس موقع پر ایدھی سینٹر کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہا کہ آج زرداری صاحب کی سالگرہ ہے۔ سب لوگوں کو زرداری صاحب کی سالگرہ مبارک ہو انہوں نے اپنی خوشیوں کا موقعہ ہمارے ساتھ منایا ہم سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں اس وقت وہ آئیڈیل جمہوریت نہیں ہے، جس کی آج ہمیں ضرورت ہے،سعید غنی
  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • پارٹی کا ہر فرد 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے (عمران خان کا جیل سے پیغام )
  • بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
  • "اکلوتا بیٹا، دو بچوں کا باپ ہوں، والد کی وفات کے بعد گھر والوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں، جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں" حماد اظہر کا جذباتی پیغام
  • ’’ پارٹی کا ہر فرد فوری طور پر آپس کے تمام اختلافات بھلا دے اور مکمل طور پر 5 اگست کی تحریک پر توجہ دے ‘‘عمران خان نے جیل سے پیغام جاری کر دیا 
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو ،کھوڑو سسٹم کا مہر ہ ثابت