اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن ہوگئے ہیں۔ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اوائل ہفتہ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

ہفتے کو انہوں نے حزب اختلاف کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کرانے کی شرط پر اس سے رجعت کا عندیہ دیا ہے۔

اس دوران تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق سے استدعا کی ہے کہ وہ معاملے میں مداخلت کریں اور عمران کی فرمائش پوری کردیں تاکہ وہ مذاکرات کی بحالی کے لئے فیصلے کا اعلان کرسکیں۔

انہوں نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اسپیکر سے گفتگو کرکے انہیں خان کی خواہش سے آگاہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین جو کل (پیر) عمران سے ملاقات کرکے انہیں مذاکرات جاری رکھنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کرینگے ایک مرتبہ پھر فریقین کے درمیان رابطے قائم کرنے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں۔

انہوں نے ہفتے کی شام نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ خان سے ملاقات کرکے ان کی اجازت حاصل کرینگے تاکہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ

سرکاری ادارے کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ہاؤسنگ اینڈ ورکس پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، ایڈیشنل سیکریٹری ہاؤسنگ سے چیئرمین کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی سے متعلق سوال کیا۔پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے 25 ہزار افراد بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے ، چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ کسی کو بیروزگار نہ ہونے دیں، ملک پہلے ہی بیروزگاری کا شکار ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا اندیشہ ہیں۔

اراکین اسمبلی نے 25 ہزار ملازمین کی ملازمتیں بچانے کا مطالبہ کر دیا اور کہا بندش سے قبل متبادل روزگار کا واضح منصوبہ پیش کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی عبدالغفور نے کہا کہ اگر فیصلے فائلوں میں رہیں گے تو کمیٹی کا کیا فائدہ، تو ممبر کمیٹی عثمان علی نے کہا پروجیکٹس تعطل کا شکار ہیں، منسٹری ہمیں پنجاب بھیجتی ہیں اور پنجاب والے واپس منسٹری۔

ممبر کمیٹی حسان صابر کا کہنا اتھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ کو بند کر دیا اور دوسرا کھڑا ہی نہیں کیا،چیئرمین کمیٹی کی بات کی تائید کرتا ہوں، پاک پی ڈبلیو ڈی کو بحال کرنا چاہے، بتایا جائے کونسے 25 ہزار ملازمین فارغ کیے گئے۔ممبر کمیٹی انجم عقیل نے کہا سرکاری اداروں کے پراجیکٹ جتنے بھی ہوتے تاخیر کا شکار ہیں، سرکاری پراجیکٹ سرکاری محکموں کو دینے ہی نہیں چاہیے، ہاوسنگ کا پراجیکٹ 14 سال سے تاخیر کا شکار ہے ، اسکا ذمہ دار کون ہے۔

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا میں نے کچھ عرصہ پہلے وزارت کا چارج سنبھالا ہے، سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔اراکین کمیٹی نے متفقہ طورپرمطالبہ کیا پاک پی ڈبلیو ڈی کی بندش پر وزیراعظم نظر ثانی کریں، پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہو رہے ہیں، ادارے کو بند کرنے سے پہلے متبادل نظام قائم کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
  • بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات، رابطے بحال رکھنے پر اتفاق 
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • ملکی بقا کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اور اپوزیشن ملکر بھارت کو جواب دیں: حافظ نعیم الرحمان 
  • چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ