حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان مذاکرات بحال ہونے کے امکانات اچانک روشن ہوگئے ہیں۔ تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اوائل ہفتہ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
ہفتے کو انہوں نے حزب اختلاف کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کرانے کی شرط پر اس سے رجعت کا عندیہ دیا ہے۔
اس دوران تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق سے استدعا کی ہے کہ وہ معاملے میں مداخلت کریں اور عمران کی فرمائش پوری کردیں تاکہ وہ مذاکرات کی بحالی کے لئے فیصلے کا اعلان کرسکیں۔
انہوں نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اسپیکر سے گفتگو کرکے انہیں خان کی خواہش سے آگاہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین جو کل (پیر) عمران سے ملاقات کرکے انہیں مذاکرات جاری رکھنے کے لئے آمادہ کرنے کی کوشش کرینگے ایک مرتبہ پھر فریقین کے درمیان رابطے قائم کرنے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں۔
انہوں نے ہفتے کی شام نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ خان سے ملاقات کرکے ان کی اجازت حاصل کرینگے تاکہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر اپوزیشن کیساتھ معاہدہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں تھا، سلمان اکرم راجہ
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کی ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔