وفاقی حکومت کی کارکردگی پی ٹی آئی حکومت سے بھی بری ہے، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
لندن: سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کاکہنا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت کی کارکردگی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی حکومت سے بھی بری ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم کسی کی گود میں بیٹھ کر اقتدار میں نہیں آئیں گے، مسلم لیگ نے اپنا راستہ کھو دیا ہے اور پی ٹی آئی بہت بڑی ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ نواز شریف کی بھی مسلم لیگ نہیں رہی ہے، آج تو بچوں، سمدھیوں اور بھائیوں کی حکومت آگئی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ ملک کی تعمیر وترقی کےلیے اتحاد قائم کرنا ہوگا، مہنگائی کی وجہ سے غریب عوام کا جینا محال ہوگیاہے، دو وقت روٹی بھی بڑی مشکل سے ملتی ہے، گھروں کو چولہا جلانے کے لیے عوام 15 ، 15 گھنٹوں کی نوکریاں کررہاہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔