BEIRUT:

اسرائیل کی فورسز نے لبنان کے جنوبی علاقے سے ہجرت کرنے والے شہریوں کی واپسی کی کوشش کے دوران حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 22 افراد شہید ہوگئے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے حکام نے بتایا کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں شہریوں کو انخلا کا حکم دیا تھا اور اس کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد اسرائیلی فوج کے حکم کے تحت شہری واپس آرہے تھے کہ صہیونی فورسز نے حملہ کردیا۔

لبنان کی وزارت صحت نے بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی علاقے میں اسرائیلی فورسز کے حملے میں 22 افراد شہید اور 124 زخمی ہوگئے ہیں اور مذکورہ علاقے میں تاحال اسرائیلی فوج قابض ہے جبکہ شہری وہاں داخلے کی کوشش کر رہے تھے۔

اسرائیل کی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی لبنان میں تعینات فوج نے خبردار کرنے کے لیے فائرنگ کی تھی تاکہ متعدد علاقوں میں موجود خطرات کا خاتمہ کیا جائے اور کئی لوگوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

حزب اللہ کی المنار ٹیلی ویژن نے جنوبی لبنان کی ویڈیوز بھی چلائیں، جس میں دکھایا گیا کہ شہری اپنے علاقوں کی طرف جا رہے ہیں اور ان کے ہاتھوں میں گروپ کے جھنڈے اور حزب اللہ کے شہید ہونے والے جنگجووں کی تصاویر ہیں۔

لبنان کی امریکا حمایت فوج نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ فورسز دست برداری میں تاخیر کر رہیں اور کہا کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں ان کا ایک اہلکار بھی شہید ہوگیا ہے۔

قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ جنوبی لبنان میں امریکی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے تحت طے شدہ ڈیڈلائن گزرجانے کے باوجود اپنی فوج موجود رکھے گا۔

اسرائیل نے کہا تھا کہ لبنان نے تاحال وہ شرائط پوری نہیں کی ہیں جو جنوبی لبنان کو حزب اللہ سے خالی کرنے سے متعلق تھا اور وہاں لبنان کی فوج تعینات ہوگی۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی غزہ جنگ کے آغاز سے عروج پر پہنچی تھی اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو بھی ایک حملے میں شہید کردیا گیا۔

اس جنگ کے دوران لاکھوں شہریوں نے کشیدگی سے متاثرہ لبنانی علاقے سے ہجرت کی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لبنان کی حزب اللہ

پڑھیں:

صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید

اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری ہیں، بمباری میں مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 32 فلسطینیوں کو شہید کیا۔ اسرائیلی بمباری سے خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ لگ گئی، جس سے 11 افراد جُھلس کر شہید ہوگئے۔ مغربی غزہ سٹی میں گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد شہید ہوگئے، جبکہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں جنگی طیاروں کے حملے میں 3 عام شہری، جن میں 2 بچیاں بھی شامل تھیں، شہید ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں اُن مشینری اور بلڈوزروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو غزہ میں ملبے تلے دبے افراد کی لاشیں نکالنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں پولیو مہم بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ ادھر اردن اور مصر نے اسرائیل اور حماس میں 5 سے 7 سال جنگ بندی کی نئی تجاویز پیش کر دیں جبکہ منصوبے میں اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار نے بیان حلفی میں نیتن یاہو کو اسرائیل کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور  لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • مستونگ: پولیو ٹیم پر حملہ، سکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید
  • صیہونی فوج کے غزہ پر سفاکانہ حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی مہم، امن کی کوشش یا طاقتوروں کا ایجنڈا؟
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • واپس جانے والے افغان شہریوں کی مدد کیلیے فیڈرل کنٹرول روم قائم