چینی باشندوں نے کراچی پولیس کیخلاف درخواست واپس لینے کیلئے حلف نامے جمع کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چینی باشندوں کے وکیل پیر رحمٰن ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ درخواست واپس لینے کی استدعا بدھ کے روز کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چینی سرمایہ کاروں کو سندھ پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے کیس میں 6 چینی باشندوں نے درخواست واپس لینے کیلئے ہائیکورٹ میں حلف نامے جمع کرا دیئے۔ اس موقع پر چینی باشندوں کی پاکستان میں موجود ایسوسی ایشن کے صدر مسٹر لی بھی عدالت میں موجود تھے۔ چینی باشندوں کے وکیل پیر رحمٰن ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایا کہ درخواست واپس لینے کی استدعا بدھ کے روز کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے 6 چینی باشندوں نے سندھ پولیس کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: درخواست واپس لینے کی چینی باشندوں
پڑھیں:
خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی جزوی معطل
کراچی میں سینیئروکیل خواجہ شمس الاسلام کے بہیمانہ قتل کے خلاف وکلا برادری نے سخت ردِ عمل دیتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ میں عدالتی کارروائی کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
وکلا کی بڑی تعداد نے عدالت عالیہ کے احاطے میں شدید نعرے بازی کی اور ججز سے عدالتی کارروائی معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ خواجہ شمس الاسلام کی شہادت وکلا برادری پر حملہ ہے اور عدلیہ کی خاموشی ناقابلِ قبول ہے، اس موقع پر مختلف کورٹ رومز میں وکلا نے پیش نہ ہو کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس
تاہم سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے فوری طور پر عدالتی کارروائی معطل کرنے سے انکار کردیا، تاہم جسٹس ظفراحمد راجپوت نے وکلا کو یقین دہانی کروائی کہ وقفے کے بعد عدالتی کارروائی معطل کردی جائے گی۔
دوسری جانب آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عدنان الکریم میمن نے بھی کارروائی معطل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کورٹ رومز چھوڑدیے، جسٹس کے کے آغا نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ خواجہ شمس الاسلام قتل کیس میں ملزم کی نشاندہی ہوچکی ہے، جس نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے، اس لیے اب احتجاج کا کوئی فائدہ نہیں۔
مزید پڑھیں: سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت، سابق پولیس اہلکار کا بیٹا ملوث نکلا
دوسری احتجاجی وکلا نے مؤقف اپنایا کہ واقعے کی سنگینی کومدنظررکھتے ہوئےعدالتی سرگرمیاں فوری طورپر معطل کی جائیں اورواقعے کی شفاف تحقیقات یقینی بنائی جائیں۔
یہ صورتحال عدالت اور وکلا کے درمیان کشیدگی کا باعث بنی ہوئی ہے، جبکہ بارایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بائیکاٹ جسٹس ظفراحمد راجپوت چیف جسٹس خواجہ شمس الاسلام سندھ ہائیکورٹ عدالت عالیہ وکلا