امریکی فضائیہ کا جیٹ 35 جنگی طیارہ گرکر تباہ ہوگیا؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
امریکی ریاست الاسکا کے فوجی اڈے پر لڑاکا طیارے کو خوفناک حادثہ پیش آیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے الاسکا ملٹری بیس پر F-35 جیٹ طیارہ قلابازیاں کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا اور اس میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
حادثے کا شکار ہونے والے لڑاکا طیارے نے معمول کی تربیتی مشق کے لیے پرواز بھری تھی جس میں ایک پائلٹ موجود تھا۔
امریکی فوج کے 354 ویں فائٹر ونگ کے کمانڈر کرنل پال ٹاؤن سینڈ نے بتایا کہ پائلٹ کو اڑان بھرنے کے بعد ہی طیارے میں فنی خرابی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Hoist Operators Union (@hoist_operators_union)
انھوں نے مزید بتایا کہ پائلٹ نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو ایسے محفوظ مقام پر گرنے کے لیے چھوڑا جہاں زمین پر کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔
اس دوران پائلٹ بھی طیارے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور پیراشوٹ کے ذریعے بحفاظت زمین پر اتر گئے۔
امریکی فضائیہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
یاد رہے کہ جدید ترین امریکی فوجی طیارے ایف-35 میں مسلسل 12 گھنٹے سے زیادہ پرواز کرنے کی صلاحیت ہے اور وہ شمالی نصف کرہ میں تقریباً کہیں بھی پہنچ سکتا ہے۔
رواں برس مئی میں ایک اور F-35 لڑاکا طیارہ ٹیکساس سے لاس اینجلس کے قریب ایڈورڈز ایئر فورس کے اڈے جاتے ہوئے اس وقت گر کر تباہ ہو گیا جب پائلٹ نیو میکسیکو میں ایندھن بھرنے کے لیے رکا تھا۔
اسی طرح اکتوبر 2023 میں بھی ایف-35 لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پائلٹ نے طیارے سے باہر نکلنے کی غلطی کی جب کہ اُسے ایسا کرنے کی قطعی ضرورت نہیں تھی۔
پائلٹ کے اس عمل کی وجہ سے لڑاکا طیارہ جنوبی کیرولینا کے دیہی علاقوں میں گرنے سے پہلے 11 منٹ تک بغیر پائلٹ کے پرواز کرتا رہا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت نے فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا
پاکستان کےساتھ حالیہ جنگ میں عبرت ناک شکست کے بعد بھارت نے اپنے مگ21 فائٹر طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا ۔
بھارتی دفاعی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فضائیہ 62 سال کی سروس کے بعد ستمبر 2025 تک اپنے مگ 21 لڑاکا جیٹ طیارے کو مرحلہ وار ختم کر دے گی، انھیں تیجس جنگی طیارے (ایل سی اے) مارک 1A سے تبدیل کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ مگ21 طیارے کو آپریٹ کرنے والے اسکواڈرن اس وقت راجستھان کے نل ایئر فورس بیس میں تعینات ہیں۔
ایک دفاعی اہلکار نے کہا کہ بھارتی فضائیہ اس سال ستمبر تک مگ 21 لڑاکا طیارہ کو مرحلہ وار ہٹاے دے گی انہیں مزید استعمال نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مگ21 ہندوستان کا پہلا سپرسونک جیٹ طیارہ ہے جسے سابق سوویت یونین کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت 1963 میں فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا، اس طیارے کو 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔
پاکستان کے ہاتھوں حالیہ جنگ میں بھارت کے تقریباً 5 سے 7 طیارے تباہ ہوئے تھے جن میں رافیل سمیت مگ 29 طیارے بھی شامل تھے، بھارت نے پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد کئی بڑے دفاعی فیصلے کئے ہیں۔
Post Views: 1