چین کی نشاة ثانیہ21ویں صدی کے انتہائی اہم مواقع میں سے ایک ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے چین کے صدر شی جن پنگ، چینی عوام اور پاکستان میں موجود چینی شہریوں کو چین کے سال نو کے موقع پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی نشاة ثانیہ21ویں صدی کے انتہائی اہم مواقع میں سے ایک ہے،پاکستان اور چین کے مابین دوستی کا لازوال رشتہ بتدریج مضبوط تر ہو رہا ہے، ہمارے تعلقات اب جامع تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
بدھ کو چین کے سال نو کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے صدر شی جن پنگ، چین کے برادر عوام اور پاکستان میں موجودچینی دوستوں کو نئے سال کے پرمسرت موقع پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ چین کی نشاة ثانیہ21ویں صدی کے انتہائی اہم مواقع میں سے ایک ہے،پچھلی چھ دہائیوں کے دوران چین کا ترقی کا سفر چین کی قیادت خاص طور سے چینی صدر شی جن پنگ کی دانشمندی اور دور اندیشی کا منہ بولتا ثبوت ہے،چین کی کامیابی کی کہانی ہمیں تحریک اور محنت کی ترغیب دیتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا ایک لازوال رشتہ ہے جو بتدریج مضبوط تر ہو رہا ہے،باہمی اعتماد اور مشترکہ خواہشات سے جڑے ہمارے قریبی تعلقات اب ایک جامع تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں،یہ آہنی بھائی چارہ بدستور پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی سال نو تجدید، تبدیلی، اور نئے آغاز کے وعدے کی علامت ہے،اس موقع پر لوگ اپنے خاندانوں اور دوستوں سمیت روایتی کھانوں، تحائف کا تبادلہ کرنے، اور آنے والے سال کیلئے آسائشوں کو مدعو کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ رواں چینی سال کی علامت ’’سانپ‘‘ حکمت کی علامت ہے جو ہمیں مشکلوں سے ابھرنے کی قوت اور اجتماعی طاقت کا سبق دیتی ہے، ہماری گہری اور پائیدار دوستی کی بدولت پاکستان اور چین ایک بہتر دنیا کیلئے اپنے غیر متزلزل عزم میں متحد ہیں، ہم مل کر عالمی امن، خوشحالی اور ہم آہنگی کے لیے بامعنی شراکت کرتے رہیں گے۔وزیراعظم نے دعا کی کہ یہ سال ہماری دو عظیم قوموں کے لئے خوش نصیبی اور مسلسل کامیابیاں لائے اور ہمارے عوام کے مابین اٹوٹ رشتوں کو مزید مضبوط کرے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان اورچین ایک ساتھ ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم نے کہا پاکستان اور نے کہا کہ چین کے چین کی
پڑھیں:
ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
امریکا اور چین نے مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی ملکیت کے حوالے سے ایک فریم ورک معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اسپین میں ہفتہ وار تجارتی مذاکرات کے بعد کیا۔
بیسنٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی وزیر اعظم شی جن پنگ جمعہ کو براہ راست بات چیت کریں گے تاکہ ڈیل کو حتمی شکل دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد ٹک ٹاک کی ملکیت کو چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے منتقل کرکے کسی امریکی کمپنی کو دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
امریکی حکام نے کہا کہ ڈیل کی تجارتی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں کیونکہ یہ 2 نجی فریقین کا معاملہ ہے، تاہم بنیادی شرائط پر اتفاق ہو چکا ہے۔
چینی نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے بھی تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے ’بنیادی فریم ورک اتفاق‘ حاصل کر لیا ہے تاکہ ٹک ٹاک تنازع کو باہمی تعاون سے حل کیا جا سکے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں کم کی جا سکیں۔
معاہدے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟امریکی حکام طویل عرصے سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ بائٹ ڈانس کے چینی تعلقات اور چین کے سائبر قوانین امریکی صارفین کا ڈیٹا بیجنگ کے ہاتھ لگنے کا خطرہ پیدا کرتے ہیں۔
میڈرڈ مذاکرات میں امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے کہا کہ ٹیم کا فوکس اس بات پر تھا کہ معاہدہ چینی کمپنی کے لیے منصفانہ ہو اور امریکی سلامتی کے خدشات بھی دور ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ’بہت امیر خریدار TikTok خریدنے کو تیار ہے‘، صدر ٹرمپ کا انکشاف
چینی سائبر اسپیس کمیشن کے نائب ڈائریکٹر وانگ جِنگ تاؤ نے بتایا کہ دونوں فریقین نے ٹک ٹاک کے الگورتھم اور دانشورانہ املاک کے حقوق کے استعمال پر بھی اتفاق کیا ہے، جو سب سے بڑا اختلافی نکتہ تھا۔
دیگر تنازعات بدستور باقیمیڈرڈ مذاکرات میں مصنوعی کیمیکلز (فینٹانل) اور منی لانڈرنگ سے متعلق مسائل بھی زیرِ بحث آئے۔ بیسنٹ نے کہا کہ منشیات سے جڑے مالیاتی جرائم پر دونوں ممالک میں ’ غیر معمولی ہم آہنگی‘ پائی گئی۔
چینی نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے مذاکرات کو ’واضح، گہرے اور تعمیری‘ قرار دیا، مگر چین کے نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے کہا کہ بیجنگ ٹیکنالوجی اور تجارت کی ’سیاسی رنگ آمیزی‘ کی مخالفت کرتا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کو چینی کمپنیوں پر یکطرفہ پابندیوں سے گریز کرنا چاہیے۔
ممکنہ ٹرمپ شی سربراہی ملاقاتابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ صدر ٹرمپ کو بیجنگ سرکاری دورے کی دعوت دے گا یا نہیں، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اکتوبر کے آخر میں جنوبی کوریا میں ہونے والی آسیان پیسفک اکنامک کوآپریشن (APEC) کانفرنس اس ملاقات کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
اگرچہ فریم ورک ڈیل ایک مثبت قدم ہے، مگر تجزیہ کاروں کے مطابق بڑے تجارتی معاہدے کے لیے وقت کم ہے، اس لیے اگلے مرحلے میں فریقین چند جزوی نتائج پر اکتفا کر سکتے ہیں جیسے چین کی طرف سے امریکی سویابین کی خریداری میں اضافہ یا امریکا کی جانب سے نئی ٹیکنالوجی ایکسپورٹ پابندیوں میں نرمی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹک ٹاک ٹیکنالوجی چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ