سانگھڑ میں شہریوں پر حملہ ظلم و بربریت کی بدترین مثال ہے، علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اپویشن لیڈر علی خورشیدی(فائل فوٹو)۔
سندھ اسمبلی میں اپویشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سانگھڑ میں شہریوں پر حملہ ظلم و بربریت کی بدترین مثال ہے۔
کراچی سے جاری اپنے بیان میں علی خورشیدی نے کہا کہ گھروں میں گھس کر شہریوں کا قتل قانون کی ناکامی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی، پیپلز پارٹی اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کر رہی۔
دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس سے ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر باسط نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت پہلے میئر نے ایک کال سینٹر متعارف کروایا تھا، اس پر گٹر کے ڈھکن کی شکایت درج کی جانی تھی۔
ڈاکٹر باسط نے کہا کہ میں نے شہری کی حیثیت سے شکایت درج کروانا چاہی لیکن نہ ہوسکی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی ہوگیا۔ اس سے قبل ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کی، صابر قائمخانی نے کہا کہ عوامی ایشوز پر قرار داد کو بلڈوز کر دیا جاتا ہے۔
خاتون رکن اسمبلی قرۃ العین نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر تحریک التواء تھی جسے اُڑا دیا گیا۔ بچوں کے اغواء پر تحریک التواء تھی جسے پیش نہیں کرنے دیا گیا۔
رکن صوبائی اسمبلی عامر صدیقی نے کہا کہ اجلاس پیر کو بلاتے ہیں پھر جمعرات جمعہ تک ملتوی کردیتے ہیں۔
رکن اسمبلی محمد نصیر نے کہا کہ شراب سے متعلق قرار داد پیش کی جسے جان بوجھ کر اُڑا دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی خورشیدی نے کہا کہ
پڑھیں:
سندھ بار کونسل انتخابات: دونوں بڑے پینلز کے امیدواروں نے نشستیں جیت لیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-7
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) سندھ بار کونسل کے انتخابات میرپورخاص ڈویژن میں مکمل ہوگئے، دونوں بڑے پینلز کے امیدواروں نے ایک ایک نشست جیت لی۔ میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر اور سانگھڑ کے وکلاء نے بڑی تعداد میں حقِ رائے دہی استعمال کیا تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کے انتخابات میں میرپورخاص ڈویڑن کے تینوں اضلاع میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر سمیت ضلع سانگھڑ میں مجموعی طور پر 1515 ووٹرز اہل قرار دیے گئے، جن میں سے 1359 وکلا نے اپنا قیمتی ووٹ کاسٹ کیا۔ میرپورخاص کی نشست پر دو مضبوط امیدوار آمنے سامنے آئے یو۔آ?ی۔ایس۔ٹی۔پی پینل کے ایڈووکیٹ ماما ہاشم لغاری اور فرینڈز پینل کے ایڈووکیٹ ممتاز جروار کے درمیان کانٹے دار مقابلے کے بعد ماما ہاشم لغاری نے 782 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی، جبکہ ان کے مدمقابل ممتاز جروار نے 544 ووٹ حاصل کیے۔ دوسری جانب سانگھڑ کی نشست پر کانٹے دار مقابلہ فرینڈز پینل کے ایڈووکیٹ الطاف حسین جونیجو اور یو۔آ?ی۔ایس۔ٹی۔پی پینل کے نند کمار گوکلانی کے درمیان ہوا۔ الطاف جونیجو نے 668 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی، جب کہ نند کمار گوکھلانی دس ووٹ کے فرق سے 558 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ انتخابات کے دوران وکلاء کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ میرپورخاص، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھرپارکر، شہدادپور اور ٹنڈو آدم سے تعلق رکھنے والے وکلاء نے بھرپور شرکت کی۔ پولنگ کا عمل پْرامن اور منظم طریقے سے مکمل ہوا۔