مغربی کنارے میں اسرائیلی حملہ، 10 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تمون میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی حالیہ بمباری میں 10 فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران غزہ کے اسپتالوں میں بھی 63 لاشیں لائی گئی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس آج قیدیوں کا تبادلہ کررہے ہیں، حماس کی جانب سے 8 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیل سے 110 فلسطینیوں کو آزاد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
اپنے ایک بیان میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئے اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کیخلاف صف آراء ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک "حماس" کے رہنماء "عبد الرحمٰن شدید" نے کہا کہ مغربی کنارے میں عوامی مظاہروں کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذریعے کچلنا، صیہونی رژیم کے موقف اور جارحیت کے ساتھ ہم آہنگی کی مانند ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے کم از کم مغربی کنارے کے لوگوں کی غزہ کے ساتھ مذہبی و قومی یکجہتی کا اظہار ہیں کہ جنہیں کچلنے کی بجائے ان کی حمایت ہونی چاہیے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئیں اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کے خلاف صف آراء ہوں۔ عبد الرحمٰن شدید نے غزہ کی حمایت میں عوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مہمات کو تیز کرنے پر زور دیا تا کہ اس پٹی کا محاصرہ ٹوٹ سکے اور صیہونی رژیم کی جارحیت رُک سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسے پُرامن عوامی مظاہرے کو روک دیا جس کا مقصد غزہ میں بھوک ختم کرنے کی اپیل کرنا تھا۔