کراچی کے تاجروں کو چغلی کرنے کا طعنہ دینے والے اپنا قبلہ درست کریں، فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما نے کہا کہ تاجروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں چغل خوری کا طعنہ دے کر محب وطن طبقے کی تذلیل کی گئی، صوبے میں معاشرتی تفریق پیدا کی جارہی ہے اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینیئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ کو غلام بنا رکھا ہے، پورے سندھ میں زمینوں پر قبضے کی ایک طویل داستاں رقم کی جاچکی ہے، آپ نے تاجر و صنعت کاروں کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کے بجائے دھمکی دینا ضروری سمجھا، ایم کیو ایم نے ہمیشہ سندھ میں یکجہتی کو فروغ دیا، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو کمپنی بنا کر کونسے سرخاب کے پر لگا دیے گئے؟ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تاجروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں چغل خوری کا طعنہ دے کر محب وطن طبقے کی تذلیل کی گئی، صوبے میں معاشرتی تفریق پیدا کی جارہی ہے، 27ویں آئینی ترمیم پر سوائے پیپلز پارٹی کے تمام جماعتیں راضی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہم الزامات کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں، میئر کراچی
کراچی:میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد شہر میں صفائی ستھرائی اور دیگر شہری مسائل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی الائشیں اٹھانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور شہر کی صفائی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی بار مل کر کام کرنے کی پیشکش کی لیکن افسوس کہ سیاسی مفادات کو شہر کے مفاد پر ترجیح دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب شہر میں بہتری آتی ہے تو اسے سب کا کارنامہ بتایا جاتا ہے اور جب کوئی خرابی ہوتی ہے تو سارا الزام پیپلز پارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے طنزاً کہا کہ اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو صبر کریں، اللہ بہتر کرے گا، اور اگر پھر بھی برداشت نہ ہو تو سوڈا پیئیں اور خوش رہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم بیان بازی کے بجائے میدان میں نکل کر عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔
میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں کی جاتی ہیں، لیکن کراچی کے عوامی مسائل پر میئر کی بات نہیں سنی جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین میں یہ نہیں لکھا کہ خالد مقبول بولیں گے اور صوبہ بن جائے گا، آئین میں طریقہ کار درج ہے، اسی پر عمل ہونا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں نئی کینال بننے سے شہر کو 40 فیصد اضافی پانی میسر آئے گا، جبکہ سیوریج کے پانی کی ٹریٹمنٹ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پانی کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ قلت موجود ہے، تاہم منصفانہ تقسیم کا نظام شروع کر دیا گیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں کو ریلیف ملے گا۔
انہوں نے خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کا حصہ ہیں، انہیں کراچی کے مسائل پر بات کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا کہ شہری حکومت کو اختیارات دیے جائیں، لیکن آج کراچی کے عوام انہیں وعدے پورے نہ کرنے پر برا بھلا کہہ رہے ہیں۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ان کی پوری توجہ شہر کی بہتری پر مرکوز ہے اور وہ الزامات کی سیاست سے بالاتر ہو کر عملی خدمت کو ترجیح دے رہے ہیں۔