UrduPoint:
2025-06-09@22:09:02 GMT

مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 فروری 2025ء) فلسطینی گروپ حماس نے ہفتہ یکم فروری کے روز تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا ہے۔ یوں انیس جنوری کو جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک اٹھارہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جا چکا ہے جب کہ اس کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید چار سو فلسطینیوں کو بھی رہا کیا گیا۔

جنگ بندی ڈیل کے تحت مزید تین یرغمالیوں کی رہائی ہفتے کو

حماس کے زیر قبضہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری

حماس کا اسرائیل پر غزہ کو امداد کی ترسیل میں تاخیر کا الزام

فرانس اور اسرائیل کی دوہری شہریت کے حامل اوفر کالدیرون اور یارڈن بیباس کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا جبکہ اسرائیلی اور امریکی شہری کیتھ سیگل کو بعد ازاں غزہ سٹی کی بندرگاہ پر رہا کیا گیا۔

(جاری ہے)

دریں اثناء ہفتے ہی کے روز اسرائیلی حکام 182 فلسطینیوں کو رہا کر رہے ہیں۔ بقیہ یرغمالیوں کی رہائی اور مذاکرات کا اگلا دور

باقی اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور ان کی واپسی پر مذاکرات آئندہ ہفتے منگل کو شروع ہونے والے ہیں۔ مذاکرات کے اس دور یعنی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں غزہ سے اسرائیلی فوج کی واپسی پر بھی تبادلہ خیال ہونا ہے۔

جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران 33 یرغمالیوں کو رہا کیا جانا ہے، جن میں بچے، خواتین، بوڑھے مرد اور بیمار اور زخمی افراد شامل ہیں۔ 60 سے زائد مردوں کی رہائی دوسرے مرحلے میں ہونی ہے، جس پر مذاکرات ہونا ابھی باقی ہیں۔

ابتدائی چھ ہفتوں پر محیط جنگ بندی کی شرائط پر اب تک مجموعی طور پر عملدرآمد ہو رہا ہے، گو کہ کئی چھوٹے واقعات پیش آئے ہیں، جن کا الزام فریقین ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔

جنگ کا پس منظر اور جنگ بندی معاہدہ

سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر فلسطینی گروپ حماس نے دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 1,208 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس کے جنگجو ڈھائی سو کے قریب اسرائیلیوں کو یرغمال بنا کر بھی لے گئے تھے اور ان میں سے درجنوں اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔ یورپی یونین، امریکا اور چند دیگر مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

اس کے رد عمل میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں میں غزہ میں تقریباﹰ 47,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ 15 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد مصر اور قطر کی ثالثی میں اور امریکی حمایت سے عارضی جنگ بندی معاہدہ طے پایا، جس کا اس وقت پہلا مرحلہ چل رہا ہے۔

ع س / ع ت / ع آ (روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی یرغمالیوں یرغمالیوں کی رہائی رہا کیا کو رہا

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید

 

غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھم سکی، عید الاضحیٰ کے موقع پر شہید فلسطینیوں کی تعداد 42 ہوگئی۔

النصر اور الشفا اسپتال میں سولہ سولہ اور الاہلی اور الاقصیٰ میں پانچ پانچ لاشیں لائی گئیں ہیں، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 54 ہزار 677 ہوگئی۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق جمعے کے روز اسرائیلی فضائی حملوں اور فائرنگ سے پورے فلسطینی علاقے میں 42 افراد شہید ہو ئے۔

سول ڈیفنس کے عہدیدار نے خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ 11 افراد صرف شمالی علاقے جبالیا پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔

ادھر امریکی حمایت یافتہ تنظیم نے غزہ پٹی میں تمام امدادی مرکز ایک روز سے زائد بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • حماس کا فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید