Jang News:
2025-08-13@16:25:10 GMT
افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہورہا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے دونوں ہی یہ اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال کر رہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشتگردی کی وارداتوں کے پیچھے بھارت ہے، طالبان حکومت کو بھارتی قونصل خانوں کے ملوث ہونے کے ثبوت دے چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لیے انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا ہے۔ ویلتھ پاکستان کو دستیاب نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے این ایل سی بارڈر ٹرمینل انگور اڈہ کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ قرار دیا ہے۔ انگور اڈہ جنوبی وزیرستان کے ضلع اور افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے درمیان سرحد پر واقع ایک قصبہ ہے۔ مذکورہ فیصلہ پاکستانی حکومت کی جانب سے سرحدی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے، کسٹمز کے عمل کو آسان بنانے اور سرحد پار تجارت کو بڑھانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969 (IV of 1969) کی دفعہ 9 کی شق (a) اور (c) اور دفعہ 10 کی شق (a) اور (b) کے تحت دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ایف بی آر این ایل سی بارڈر ٹرمینل، انگور اڈہ جس کا رقبہ 194.5 کنال ہے، کو مال کی لوڈنگ، ان لوڈنگ اور کلیئرنس کے لیے کسٹمز پورٹ قرار دیا جاتا ہے۔(جاری ہے)
این ایل سی بارڈر ٹرمینل جو 194.5 کنال پر محیط ہے اب پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سامان کی آمدورفت کا ایک اہم گیٹ وے ثابت ہو گا۔ اس اقدام سے کسٹمز کلیئرنس میں تاخیر کی کمی، لاجسٹک آپریشنز بہتر ہونے اور ریونیو میں اضافے کی توقع ہے۔ اس اقدام سے تاجروں اور درآمد کنندگان کے لیے سامان کی لوڈنگ، ان لوڈنگ اور کلیئرنس کا عمل مزید آسان اور تیز ہو گا جس سے بارڈر کے ذریعے قانونی تجارت کا حجم بڑھنے کا امکان ہے۔ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آر کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ نیا ٹرمینل سرحدی سکیورٹی کو مضبوط بنانے اور پاکستان و افغانستان کے درمیان تجارت کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ نئے کسٹمز پورٹ کے قیام سے ہم نہ صرف سرحد پار تجارت کو سہولت فراہم کر رہے ہیں بلکہ مزید منظم ریونیو پیدا کرنے کے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں۔ یہ اقدام پاکستان کے معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ کسٹمز آپریشنز میں شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹرمینل کی سٹریٹجک لوکیشن پاکستان اور افغانستان کے درمیان سامان کی پروسیسنگ کو تیز کرنے کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔ یہ سرحدی علاقہ طویل عرصے سے تجارتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے اور نیا کسٹمز پورٹ تجارتی سامان کے بہائو کو ہموار کرنے، سمگلنگ پر قابو پانے اور قومی خزانے کے لیے اہم ریونیو پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔\932