دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء)تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا ئوکی صورتحال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میںتربیلاکے مقام پرآمد 11ہزار کیوسک اور اخرج 46ہزار کیوسک، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پرآمد 12ہزار 600کیوسک اور اخراج 12ہزار 600کیوسک، خیرآباد پل آمد 16ہزار 800کیوسک اور اخرج 16ہزار 800کیوسک،جہلم میںمنگلاکے مقام پرآمد 4ہزار 500کیوسک اور اخراج 16ہزار کیوسک، چناب میںمرالہ کے مقام پرآمد 4ہزار 800کیوسک اور اخراج صفر کیوسک رہا۔
جناح بیراج آمد 51ہزار 500کیوسک اور اخراج 51ہزار 500 کیوسک، چشمہ آمد 53ہزار کیوسک اوراخراج 51ہزار کیوسک، تونسہ آمد 49ہزار 100کیوسک اور اخراج 41ہزار 600کیوسک،گدو آمد 30ہزار 900 کیوسک اور اخراج 26ہزار 700کیوسک، سکھر آمد 28ہزار 900کیوسک اور اخراج 6ہزار 200کیوسک، کوٹری آمد 8ہزار 900کیوسک اور اخراج 600 کیوسک، تریموں آمد2ہزار کیوسک اور اخراج صفر، پنجند آمد 2ہزار 500کیوسک اور اخراج صفر کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔(جاری ہے)
آبی ذخائر میںتربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ ،پانی کی موجودہ سطح 1461.51فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 1.510ملین ایکڑ فٹ،منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ ،پانی کی موجودہ سطح 1135.25فٹ ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 1.178ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،پانی کی موجودہ سطح 641.30فٹ ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.049ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ئوکی صورت میں ہے ۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیوسک اور اخراج کے مقام پرآمد میں پانی پانی کی
پڑھیں:
تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔
تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔
انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔
تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔
بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔