عمران خان کے خط کا نتیجہ کیا نکلا؟ بیرسٹر سیف نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت نے آرمی چیف کا نام لیے بغیر اپنے بیان میں بتایا کہ عمرن خان کی جانب سے خط لکھنے کے نتیجے میں کیا ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ خط لکھنے سے جعلی حکومت کے جعلی وزرا کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عمران خان کے خط کے نتیجے میں کیا ہوا، اس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے بیان میں بتا دیا۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے آرمی چیف کا نام لیے بغیر اپنے بیان میں بتایا کہ عمرن خان کی جانب سے خط لکھنے کے نتیجے میں کیا ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ خط لکھنے سے جعلی حکومت کے جعلی وزرا کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ خط لکھنے کے بعد شریف خاندان کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں اور نواز شریف اور مریم نواز کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ خط متعلقہ حکام کو موصول ہونے سے پہلے ہی جعلی وزرا نے پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ جعلی حکومت کے ہوش ایک خط لکھنے سے ہی اڑ گئے ہیں۔ پتا نہیں عمران خان کے رہا ہونے کے بعد جعلی حکومت کی کیا حالت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے رہا ہونے کے بعد جعلی حکومت کو تمام اوچھے ہتھکنڈوں اور تمام غیر قانونی اقدامات کا حساب دینا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمران خان کے جعلی حکومت نے کہا کہ خط لکھنے سیف نے
پڑھیں:
پہلگام واقعہ مودی کی ہندوتوا پالیسی کا نتیجہ ہے؛ کانگریس رہنما
پہلگام واقعے نے جہاں مقبوضہ کشمیر میں 7 لاکھ بھارتی فوجیوں کی نااہلی کو بے نقاب کردیا وہیں مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی کا بھانڈا بھی پھوڑ دیا۔
کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرا نے بھی پہلگام واقعے پر مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پریانکا گاندھی کے شوہر رابرٹ وڈرا نے ہندوتوا پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب نفرت آمیز نظریات کا پرچار کیا جائے گا تو اس کا ردعمل بھی سخت آتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور مسیحیوں سمیت مختلف اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل نہیں۔ مسجد کو مندر بنایا جا رہا ہے جب کہ گرجا گھروں کو آگ لگائی جا رہی ہے۔
کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کے داماد نے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں میں عدم تحفظ بڑھتا جا رہا ہے،
انھوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ اسی نفرت آمیز ہندوتوا کی سوچ کا ردعمل بھی ہوسکتا ہے۔