حج واجبات کی تیسری قسط 6 سے 14 فروری تک وصول کی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد : وزیرمذہبی امور چوہدری سالک حسین نے حج واجبات کی وصولی کے حوالےسے قومی بینکوں کو ہدایات جاری کر دیں۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق بینکوں سے کہا گیا ہے کہ حج واجبات کی تیسری قسط 6 فروری 2025 سے 14 فروری 2025 تک وصول کی جائے۔
طویل دورانیہ کا حج 10 لاکھ 50ہزار روپے اور کم دورانیہ کا حج 11 لاکھ روپے کر دیاگیا ہے ، 2 اور 3 کمروں کی اضافی سہولت کی رقم ایک لاکھ 86 ہزار اور 60 ہزار سے کم کر دی گئی ہے، یہ فرق حج واجبات کی تیسری قسط میں کم کر کے وصول کیاجائے ۔
حج گروپ لیڈر کی اجازت سے طویل اور کم دورانیے کے حج کی مدت میں تبدیلی ، رہائشی کمرے کی سلیکشن بھی تبدیل کی جاسکتی ہے۔ یہ اسی صورت میں ممکن ہو گا کہ گروپ کےکسی درخواست گزار نے تیسری قسط ابھی تک ادا نہ کر دی ہو۔
وہ درخواست گزار جنہوں نے ابھی تک حج واجبات کی دوسری قسط ادانہیں کی وہ تیسری قسط کے ساتھ دوسری قسط کی رقم بھی جمع کرا سکتے ہیں۔ اسی طرح قربانی کا آپشن بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تمام بینکوں سے کہاگیا ہے کہ حج واجبات کی وصولی کی کمپوٹرائزڈ رسید درخواست گزاروں کو فراہم کریں۔ تیسری قسط کی ادائیگی کا نشان جب تک کمپیوٹر پر مارک نہیں ہو گا اس وقت تک تیسری قسط کی وصولی عدم ادائیگی میں شمار ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حج واجبات کی تیسری قسط
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔