Jasarat News:
2025-11-05@02:49:53 GMT

دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ نہ کوئی داغ

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ نہ کوئی داغ

نواب زادہ نصراللہ ایک دفعہ کسی تعلیمی ادارے میں طلبہ کے ساتھ ایک نشست میں سوالوں کے جوابات دے رہے تھے یہ پروگرام ٹی وی پر میں نے خود دیکھا تھا یہ یاد نہیں ہے کہ کس شہر میں اور کس تعلیمی ادارے میں یہ پروگرام ہوا تھا۔ اس نشست میں ایک سوال ان سے ایسا کیا گیا کہ وہ خود بھی تھوڑا سا ہل گئے حالانکہ وہ بڑے ذہین اور مضبوط اعصاب کے مالک تھے۔ ایک طالب علم نے سوال کیا کہ آپ کی پوری زندگی سیاسی جدوجہد میں گزری ہے ہم نے یہ دیکھا ہے کہ جب ملک میں مارشل لا ہوتا ہے تو آپ بحالی جمہوریت کی جدوجہد کرتے ہیں اور جب ملک میں جمہوریت ہوتی ہے تو آپ مارشل لا کی جدوجہد کرتے ہیں ایسا کیوں؟ نواب زادہ نصراللہ نے اس کا جواب دینے کی کوشش تو کی لیکن سوال اتنا زور دار تھا کہ ان کی وضاحتین طلبہ کو مطمئن نہ کرسکیں۔ اب ہمارے ملک کے حالات اس طرح کے ہوگئے ہیں کہ اب ملک میں کبھی مارشل لا نہیں آسکتا، وہ اس لیے بھی نہیں آسکتا کہ اب نواب زادہ نصراللہ، پروفیسر غفور، مفتی محمود، شاہ احمد نورانی جیسے سیاستدان نہ رہے، جو مارشل لا کے دور میں بحالی جمہوریت کی جدوجہد کرتے تھے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں اب کبھی مارشل لا نہیں آئے گا تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جسمانی طور پر تو نہیں ہوگا لیکن اس کی روح ہم پر ہمیشہ حاوی رہے گی۔

ایک دفعہ شیطان کہیں بیٹھا رو رہا تھا، بڑے شیطان کا ادھر سے گزر ہوا تو اس کو روتے ہوئے دیکھ کر پوچھا کہ کیوں رو رہا ہے بھائی اس نے جواب دیا کہ تم نے کن لوگوں میں میری ڈیوٹی لگائی ہے انہیں میں دن میں بہکاتا ہوں تو یہ رات کو توبہ کرلیتے ہیں اللہ انہیں معاف کردیتا ہے اور جب انہیں رات میں بہکاتا ہوں تو یہ دن میں توبہ کرلیتے ہیں، اس طرح میری ساری محنت اکارت ہوجاتی ہے اسی لیے رو رہا ہوں۔ بڑے شیطان نے کہا میں تجھے ایک ترکیب بتاتا ہوں تو ان کو ایسے غلط کاموں میں لگادے جسے یہ ثواب سمجھ کر کریں جب یہ ایسا کریں گے تو پھر توبہ کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ بس وہ اوپر سے نیکی نظر آئے اور اندر سے بدی ہو، اوپر سے اچھا ہو اندر سے خراب ہو، پیکنگ بہت اچھی ہو لیکن اندر سے مال خراب ہو۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں مسلمانوں کی اکثریت نے غیر ضروری اور اضافی کاموں کو لازمی کرلیا ہے اور دین میں جو ضروری چیزیں ہیں انہیں چھوڑ دیا۔ اصول کو ترک کردیا اور جز کو پکڑلیا ہے۔ اگر اسی مثال کو کچھ اس طرح سے لیا جائے کہ ’’مارشل لا‘‘ ایک جگہ بہت مغموم بیٹھا تھا کسی دانا کا اس کے پاس سے گزر ہوا اس نے پوچھا کیا بات ہے تم اتنے اداس کیوں ہو اس نے جواب دیا کیا کریں پاکستان کے حالات دیکھ کر دل بہت کڑھتا ہے قرضوں کا بوجھ بڑھتا چلا جارہا ہے، ستر فی صد سے زائد لوگ غربت کی سطح پر زندگی گزار رہے ہیں مہنگائی آسمان کو چھورہی کرپشن کے سمندر میں ملک ڈوب رہا ہے، سہانے مستقبل کی خاطر نوجوان باہر جاکر سمندر برد ہورہے ہیں سوچتا ہوں کہ میں آکر سب ٹھیک کردوں لیکن آنہیں سکتا قوم اب مجھے پسند نہیں کرتی، ہم جب بھی آتے ہیں شروع میں تالیاں بجا کر ہمار بہت خوشگوار استقبال کیا جاتا ہے لیکن تھوڑے دنوں بعد سب مخالف ہوجاتے ہیں تمام سیاستدان ایک پیج پر ہوجاتے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوکر اتحاد بنالیتی ہیں اور ہمیں نکال باہر کرنے کے لیے تحریک چلاتی ہیں۔ ہمارے ساتھ تو کچھ ابن الوقت مفاد پرست ہوتے ہیں جنہیں عوام پہلے ہی مسترد کرچکے ہوتے ہیں۔ بس اسی لیے اداس بیٹھا ہوں۔

دانا نے کہا ہم تو تمہیں بہت ذہین سمجھتے تھے، ارے بھئی اب تمہیں اس طرح بہ بانگ دہل آنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ بندوق سے لے کر ایٹم بم کا بٹن تک آپ کے ہاتھ میں ہے آپ اس ملک کے اہم اداروں کو اپنے قبضے میں کرلیں ان اداروں میں مقننہ، منتظمہ، عدلیہ اور میڈیا یہ چار اہم ہیں۔ انتظامیہ کا تو کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ تو جو برسراقتدار ہو اسی کے اشارے سمجھتی ہے۔ بقیہ تین پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے آپ کو پہلے الیکشن کمیشن کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا اس لیے اپنی پسند کا الیکشن کمشنر لے آئیے وہ الیکشن کمیشن ملک میں انتخاب کرائے لیکن نتائج آپ مرتب کرکے دیں جو وہ ریڈیو ٹی وی پر سنادے (پچھلے دنوں مولانا فضل الرحمن نے بیان دیا تھا کہ ہمارے ملک میں انتخاب تو الیکشن کمیشن کراتا ہے لیکن نتائج کہیں اور مرتب ہوتے ہیں) جب ایوان میں آپ کی مرضی کے لوگ اور جماعتیں آجائیں گی تو جو چاہیں ان سے قانون منظور کرالیں انہیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ وہ کس بل کی حمایت میں ہاتھ اٹھا رہے ہیں انہیں تو اپنی تنخواہوں اور مراعات سے دلچسپی ہے۔ مارشل لگانے کا بس آخری بار ایک موقع مل جائے سچ بات یہ ہے کہ قوم کی حالت دیکھ کر میرا دل اندر سے بہت دکھی ہے۔ دانا نے جواب دیا آپ کی گفتگو سے لگتا ہے کہ آپ واقعتا کچھ کرنا چاہتے ہیں اس لیے یہ کام تو ہوگیا کہ آپ کی پسند کی قیادت آگئی جو بے چوں و چراں اطاعت کررہی ہے اگر عوام کی پسند کی قیادت ہوتی تو آپ کو اس کی اطاعت کرنا پڑتی۔ اب بہرحال جو ہونا تھا وہ ہو گیا دلوں کا حال تو اللہ جانتا ہے اگر واقعی دل سے قوم کی خدمت کا جذبہ ہے تو آگے بڑھیے اور ملک کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کی جو منصوبہ بندی کی ہے اس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں اور مستقبل میں ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن نظر آرہی ہے اس لیے کہ اگر ہمارے ملک کے معاشی حالات اچھے ہوں گے تو ہمارا ایٹمی ڈیٹرنٹ محفوظ رہے گا یہ محفوظ ہوگا تو ملک بھی محفوظ رہے گا۔ بس آپ اپنے اہداف کے حصول کے لیے سرگرم عمل رہیں۔ اس وقت جو حکومت ہے وہ چاہے کسی بھی فارم والی ہو لیکن آپ کی پالیسیوں کو رو بہ عمل لانے کے لیے بڑے فارم میں نظر آرہی ہے۔ لوگوں کی تنقید کی پروا نہ کیجیے لوگ تو یہی کہیں گے۔

دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

بس اپنے ربّ سے دعا اور عہد کیجیے۔ وہ دعا اور عہد کیا ہے اس کو بتانے سے پہلے ایک واقعہ سن لیجیے آپ ہی کے کسی بھائی ایک دفعہ یہ بیان دیا کہ ملک کے پاور سیٹ اپ میں ہمیں بھی اسپیس دیا جائے دوسرے دن وزیراعظم نے ان کو اپنے دفتر میں بلا کر اس بیان کی وضاحت مانگی وزیر اعظم مطمئن نہیں ہوئے اور ان سے استعفا طلب کرلیا کہ یہ عوام کی امانت ہے جو عوامی نمائندوں کے لیے ہے ریاست کے کسی ادارے کو اس میں اپنے لیے گنجائش کی بات نہیں کرنا چاہیے۔

بس وہ دعا اور عہد یہی ہے کہ اپنے ربّ سے ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے لیے جو فیصلے کیے ہیں اس میں برکت کی دعا کیجیے اور اخلاص کے ساتھ اپنی کامیابی کے لیے دعائیں مانگیں اور یہ بھی دعا کیجیے کہ اب تک جو غلطیاں ہم سب سے ہوئی ہیں اللہ انہیں معاف فرمائے اور یہ عہد کیجیے کہ جیسے ہی ملکی معیشت کی گاڑی پٹڑی پر آگئی، معاشی ترقی کی جانب سفر جاری ہوگیا ہے اس میں چاہے ایک سال لگ جائے یا دو سال آپ ملک میں صاف ستھرے آزادانہ ماحول میں انتخاب کرانے کا اعلان کردیں اس سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلائیں اور پھر یہ اعلان بھی کیا جائے کہ ملک کے تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ کار کے اندر رہ کر آزادی سے کام کریں گے اور کوئی کسی دوسرے ادارے کی حدود میں دخل اندازی نہیں کرے گا۔ ہر ادارے میں اس ادارے کے لوگ مل جل کر اپنے ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ عدلیہ بغیر کسی دبائو کے تیزی سے فیصلے کرے گی اور عوام کو جلد انصاف دینے کا کام کرے گی۔ بیوروکریسی ریاست اور عوام کی بھلائی کے لیے کام کرے گی کسی سیاسی جماعت کی چاکری نہیں کرے گی۔ سیاسی جماعتیں اپنے اندر جمہوریت قائم کریں گے جو پارٹی اقتدار میں ہو یا جو اپوزیشن میں دونوں کو ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے یا کسی قسم کی انتقامی کارروائی کے بجائے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ ایف بی آر کا ادارہ اپنے اندر کی کرپشن ختم کرے اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کا کام کرے جو اس کا اصل کام ہے۔ کرپشن کے خلاف سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔ دانا نے کہا کہ یقین جانیے اگر آپ یہ سارے کام کرکے واپس اپنے ادارے کو مزید اچھا اور بہتر بنانے میں لگ گئے تو یہ قوم ساری زندگی آپ کو اپنے سر آنکھوں پر بٹھائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مارشل لا کو اپنے رہے ہیں ہیں اور ملک میں کریں گے ہیں اس اس لیے کے لیے کرے گی ملک کے نہیں ا لیکن ا اپنے ا

پڑھیں:

آج کا دن کیسا رہے گا؟

حمل:

21 مارچ تا 21 اپریل

مثبت: یہ رکاوٹ یا الجھن آپ کی زندگی کو آسان بنانے کا موقع ہے۔ اپنے اردگرد کے مناظر میں غرق ہوجائیں، غروب آفتاب اور اڑتے ہوئے پرندوں کو دیکھیں، پانی کی چھوٹی چھوٹی لہروں کو دیکھیں، ان چیونٹیوں کو دیکھیں جو اپنے گھروں تک کھانا لے کر جارہی ہیں۔ اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں جو آپ کے پاس پہلے سے نہیں ہے؟ اور جب آپ محسوس کریں گے کہ آپ کے پاس سب کچھ موجود ہے، تو آپ ان ترجیحات پر بھی توجہ مرکوز کریں گے جنہیں زندگی کی بے قابو دوڑ میں شاید نظرانداز کر دیا گیا ہو۔

منفی: آپ کو یہ محسوس ہو سکتا ہے کہ آپ کنٹرول کھو رہے ہیں۔

اہم خیال: ہم سب محبت کو جس طرح جانتے ہیں اسی طرح محبت کرتے ہیں، اور ہم مختلف شکلوں میں محبت کو قبول کرتے ہیں۔

 

 

ثور:

22 اپریل تا 20 مئی

مثبت: فطرت میں وقت گزاریں، شاور میں پانچ منٹ زیادہ وقت لیں، سیب کھاتے ہوئے اس کے ذائقے اور آوازوں پر توجہ دیں، ہوا کی آہستہ آواز سنیں۔ یہ سادہ طریقے ہیں جن سے آپ فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہوسکتے ہیں اور اپنی روزمرہ کی زندگی میں بھی جاری رکھ سکتے ہیں۔ آپ اپنی زندگی، اپنے مقاصد اور بعض اوقات اپنے آپ سے بھی دوری محسوس کررہے ہیں، یہ صرف اس حقیقت کا عکس ہے کہ آپ باریک طریقوں سے محبت تلاش کررہے ہیں اور آہستہ آہستہ، اپنی شروعات کو اختتام تک یا ان کی اگلی سطح کی ترقی تک پرورش دے کر آپ جو کچھ بھی کریں گے اس میں محبت ڈالیں گے، اور کائنات اسے آپ پر واپس لوٹائے گی۔

منفی: آپ کو اپنی زندگی، اپنے مقاصد اور بعض اوقات اپنے آپ سے بھی دوری محسوس ہوسکتی ہے۔

اہم خیال: خوشگوار یادیں اپنے قریب رکھیں تاکہ آپ جو کچھ بھی کریں اس میں خوشی شامل ہوسکے۔

 

 

جوزا:

21 مئی تا 21 جون

مثبت: دوسروں کے انتخاب اور اس بات پر توجہ دینے کے بجائے کہ دوسرے آپ کو کیسے دیکھتے ہیں، جو کام آپ نے شروع کیا ہے اسے مکمل کرنے پر توجہ دیں۔ ابھی خوش محسوس کرنے کےلیے ان تمام طریقوں کے بارے میں سوچیں جن میں آپ نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ آپ کہیں پہنچ جائیں گے لیکن تقریباً جیسے کہ کسی جادوئی چھڑی کی لہر سے آپ بالکل وہیں پہنچ گئے جہاں آپ کو ہونا چاہیے تھا۔ اگر آپ کے خیالات اور ارادے خالص ذہن سے پیدا ہوتے ہیں تو کوئی بھی شخص، جگہ یا چیز آپ کے راستے میں نہیں آسکتی، کیونکہ کائنات خالص روح سے محبت کرتی ہے۔ آپ شاید یہ نہیں جانتے کہ آج آپ کو کیا کرنا چاہیے، سوائے اس کے کہ اسے آنے دیں، لیکن ہمیں یقین ہے کہ کل آپ سورج سے زیادہ روشن چمکیں گے۔

منفی: آپ کو یہ محسوس ہوسکتا ہے کہ آپ مختلف چیزوں میں الجھن محسوس کررہے ہیں۔

اہم خیال: اپنے آپ کو ’’الگ اور منفرد‘‘ ہونے کےلیے معاف کردیں۔

 

سرطان:

مثبت: آپ کی خدمت اور اتحاد کی فطری جبلت درست ہے۔ جب آپ بہت کچھ دیتے ہیں تو کائنات آپ کو ان لوگوں سے جوڑتی ہے جو آپ کےلیے قیمتی ہیں اور جو آپ کو اہمیت دیتے ہیں۔ یہ توازن تمام زندگی کو برقرار رکھنے کےلیے ضروری ہے۔ اپنے مشیر، ساتھیوں اور دوسروں پر بہت زیادہ انحصار کرنے کے بجائے، اپنی منصوبہ بندی پر قائم رہنے کی کوشش کریں اور اپنے اندرونی ستارے کی پیروی کریں جس نے آپ کو کبھی بھی گمراہ نہیں کیا۔ کائنات اور آپ کی روشنی آپ کے سوال کا جواب بڑے ’’اثبات‘‘ میں دیتی ہے۔ بے خوفی سے آگے بڑھیں۔

منفی: آپ اپنے مشیرین، ساتھیوں اور دوسروں پر بہت زیادہ انحصار کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: اپنے اندر سب سے بہترین دیکھیں تاکہ دوسروں میں بھی بہترین دیکھ سکیں۔

 

اسد:

24 جولائی تا 23 اگست

مثبت: زیادہ پانی پیئیں۔ پریشان ہیں؟ پانی پیئیں۔ تھکے ہوئے ہیں؟ پانی پیئیں۔ فکرمند ہیں؟ پانی پیئیں۔ آج چاہے آپ کا مسئلہ کچھ بھی ہو، زیادہ پانی پینا حل ہے۔ ایک اور پیغام جسے آپ کو آج یاد رکھنا چاہیے وہ یہ ہے کہ جب تک آپ خود کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کےلیے تیار نہیں ہوں گے آپ یہ نہیں جانیں گے کہ آپ کس چیز کے بنے ہیں، اور آپ کائنات کو آپ کو حیران کرنے کا موقع نہیں دیں گے۔ آپ کی تخلیقی صلاحیتیں بہنے کا انتظار کر رہی ہیں، کیا آپ صرف اپنے آپ کا ایک احسان کریں گے اور اسے ایک منصفانہ موقع دیں گے؟ آپ کے پاس یہ موقع موجود ہے۔

منفی: آپ خود کو دنیا کے سامنے پیش کرنے سے گریز کرسکتے ہیں۔

اہم خیال: زندہ رہنے کے لیے متجسس رہیں۔

سنبلہ:

24 اگست تا 23 ستمبر

مثبت: آپ کے خاندان یا حلقے میں کوئی بزرگ، جس نے آپ کی زندگی پر ایک مضبوط اثر ڈالا ہو، شاید آپ کی حفاظت کا ذریعہ رہا ہو، وہ روحانی دنیا سے آپ کو محبت بھیج رہے ہیں۔ اگر آپ اپنے آپ پر شک کر رہے ہیں، اگر آپ اپنے ہر قدم پر سوالات کر رہے ہیں، اگر آپ اپنے آپ کو زیادہ دھکیل رہے ہیں لیکن ہر رکاوٹ کے آغاز میں اپنے آپ کو بکھیر رہے ہیں، تو آپ کا یونیکورن انہیں جادوئی روشنی اور کھیل کود بھیجتا ہے۔ ان کی جادوئی شاخوں کے بغیر ان کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے، اسی طرح آپ کے خیالات اور عقائد بھی آپ کی حمایت کے بغیر کوئی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔ اس کا فائدہ اٹھائیں اور اپنی روشنی کو وہاں مرکوز کریں جہاں آپ تخلیق کرنا چاہتے ہیں۔

منفی: آپ اپنے آپ پر شک کرسکتے ہیں، ہر قدم پر خود کو سوالات پوچھ سکتے ہیں اور ہر چھوٹی سی رکاوٹ پر اپنے آپ کو بکھیر سکتے ہیں۔

اہم خیال: آپ باصلاحیت ہیں، اس میں کوئی کم یا زیادہ نہیں ہے۔

 

میزان:

24 ستمبر تا 23 اکتوبر

مثبت: آپ کی زندگی کی سمت تیزی سے بدل رہی ہوگی، اور اگرچہ یہ سب کچھ تھوڑا سا غیر مانوس لگتا ہے، لیکن آپ کے دل میں ایک نرم آواز ہے جو آپ کو آگے بڑھنے کا اشارہ دے رہی ہے۔ تصور کریں کہ آپ واقعی اس دنیا میں رہ رہے ہیں جس کا آپ اتنی واضح طور پر تصور کرسکتے ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس کی مدد کرتے ہیں اور کیسے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کسی نے آپ کو بتایا ہے کہ آپ قابل نہیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے اندرونی احساسات کو قبول کریں، اور انہیں بغیر کسی فیصلے کے قبول کریں، کم از کم اپنے فائدے کےلیے۔ وہ بن جائیں جو آپ دنیا کے بتانے سے پہلے تھے کہ آپ کو کون بننا چاہیے۔

منفی: آپ کو یہ محسوس ہو سکتا ہے کہ آپ کنٹرول کھو رہے ہیں۔

اہم خیال: جیسے آپ ہیں خود کو پیار کریں، کیونکہ آپ جیسے ہیں قابل احترام ہیں۔

 

عقرب:

24 اکتوبر تا 22 نومبر

مثبت: تخلیقی سوچ اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے سے آپ کو امید سے کہیں آگے لے جائے گا، اس میدان میں آپ پہلے سے ہی کچھ تجربہ حاصل کرچکے ہیں۔ آپ نے شاید اپنے دن کی شروعات ایک جوش و خروش کے ساتھ کی ہو، ایک واضح تصویر یا خیال کے ساتھ، اور جب آپ اس کے گرد کام کر رہے ہوں گے، تو دوسروں سے حمایت حاصل کرنا مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ فطرت کے جوہر سے ہم آہنگ ہوں، اپنے اردگرد کی چیزوں، ان افراد اور شوق سے جو آپ کو زندہ محسوس کراتے ہیں، آج صرف اپنے یونیکورن کی پیٹھ پر سوار ہوں اور افسانوی رنگین دنیا اور سونے کے برتنوں کو دریافت کریں۔ آپ کے ارادے ہی آپ کو جادوئی دنیا کی طرف لے جاتے ہیں، صرف آپ کی کوشش نہیں۔

منفی: آپ اپنے آپ کو محدود محسوس کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: اپنے ذہن میں برپا شور کو خاموش کرائیں اور اپنے اندر جھانکیں۔

 

قوس:

23 نومبر تا 22 دسمبر

مثبت: آپ سفر کے ایک اہم موڑ پر پہنچ گئے ہیں اور اب یہ فیصلہ کرنے کا وقت آ گیا ہے کہ آپ کس طرف جانا چاہتے ہیں۔ آپ تبدیلی لانے کےلیے پیدا ہوئے ہیں، آپ ایک فطری شفا یاب ہیں اور اس کے لیے، آپ کو صرف ’’روحانی‘‘ تحائف حاصل کرنے یا انہیں متحرک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ جس طرح چاہیں شفا لانا شروع کرسکتے ہیں۔ اختیارات کے درمیان الجھن میں پڑے ہوئے، یہ وقت ہے کہ آپ اپنی بنیادی خواہشات کا دوبارہ جائزہ لیں اور پھر ایک ایسی سمت کا انتخاب کریں جو سب سے زیادہ مناسب محسوس ہوتی ہے۔ جو چلا گیا وہ اب چلا گیا، جب بھی آپ مناسب محسوس کریں اس پر واپس آئیں۔ اس کے بجائے اپنے مستقبل کےلیے واضح طور پر اپنا وژن تشکیل دیں اور اس راستے پر چلنا شروع کریں۔

منفی: آپ مختلف اختیارات کے درمیان الجھن میں پڑ سکتے ہیں۔

اہم خیال: آپ کے پاس دوسروں کی مدد اور شفا دینے کی طاقت ہے، اسے دانشمندی سے استعمال کریں۔

 

جدی:

23 دسمبر تا 20 جنوری

مثبت: کیا یہ سادہ چیزیں نہیں ہیں جو آپ کو ہر صبح جگاتی ہیں۔ آپ کی ورزش جو آپ کے جسم کو زندہ محسوس کرتی ہے، سورج کی روشنی جو آپ کی جلد کو چومتی ہے، ہر روز جو چھوٹے لیکن اہم انتخاب آپ کرتے ہیں، آپ کے پیارے جو آپ کی زندگی میں خوشی لاتے ہیں، آپ کے پودے جو ہر بار جب آپ ان سے بات کرتے ہیں تو حرکت کرتے ہیں۔ آپ کےلیے بہت کچھ ہے اور آپ کو دنیا کے دباؤ میں آنے کی بہت کم وجہ ہے۔ اپنے اور دنیا کے درمیان ایک تصوراتی لکیر کھینچیں تاکہ سمجھ سکیں کہ کون سی توانائی آپ کی ہے اور کون سی کسی اور کی ہے۔

منفی: آپ دنیا کے دباؤ میں آ سکتے ہیں۔

اہم خیال: ایک گہری سانس لیں اور تمام تر تفکرات کو ذہن سے باہر نکال دیں۔

 

دلو:

21 جنوری تا 19 فروری

مثبت: آج اپنی پلے لسٹ میں ایسے گانے شامل کریں جن میں سکون ہوں۔ اور اس نرم یاد دہانی کے ساتھ ان فکروں کو دور بھگائیں کہ آخر میں سب ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ آپ کچھ نیا آزمانے کی کوشش کریں، آپ ایک مختلف راستہ اختیار کریں۔ اگر آپ جلے ہوئے پل اور بصیرت کی چمک پر توجہ دینے جارہے ہیں جو آپ کو بعد میں حاصل ہوتی ہے، تو آپ ماضی میں پھنسے رہیں گے۔ جو کچھ بھی آپ کو نیچے کھینچ رہا ہے وہ اٹھ جائے گا اور کل ایک اور دن ہے۔ لہٰذا سورج کو ڈوبنے دیں، ستارے آپ کےلیے طلوع ہوں تاکہ آپ ایک ایسی خواہش کرسکیں جو سب کچھ بدل دے۔

منفی: آپ کا ذہن ماضی میں الجھا رہ سکتا ہے۔

اہم خیال: مختلف ہونا ٹھیک ہے۔

 

حوت:

20 فروری تا 20 مارچ

مثبت: ہر الوداع کے بعد ایک سلام آتا ہے اور ہر سلام آخرکار ایک الوداع کی طرف جاتا ہے، تاہم، اہم بات یہ یاد رکھنی ہے کہ ہر سفر کے آغاز اور اختتام کے درمیان جو وقت گزارا جاتا ہے وہی اصل ہے۔ آپ کے یونیکورن پرجوش اور سرشار توانائی کے ساتھ دوڑتے ہیں اور آپ کو ’’اگر میں آپ ہوتا، تو میں بھی خود ہی بننا چاہتا‘‘ جیسے خیال کی پیروی کرنے کا کہتے ہیں اور اپنے آپ سے محبت کا کھیل پڑھاتے ہیں۔ شکرگزار ہونے کے لیے بہت کچھ ہے تو ان چھوٹی سی رکاوٹوں پر کیوں پریشان ہوں جو آپ کو عارضی طور پر حواس باختہ کر رہی ہیں؟ آپ کےلیے خوشگوار حیرت کا انتظار ہے۔ وہ تتلی جو آپ کے راستے سے گزرتی ہے، وہ پر جو آپ کے کندھے پر گرتی ہے، وہ قوس قزح جو کہیں سے بھی نمودار ہوتی ہے، یہاں تک کہ وہ بادل جو آپ کے پسندیدہ جانور کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ آپ کے اردگرد ہر چیز میں جادو ہے۔ لہٰذا آرام سے بیٹھ کر جائزہ لیجئے اور اس سب کا لطف اٹھائیں۔

منفی: آپ بہت حساس ہوسکتے ہیں اور دوسروں کی توانائی کو بہت آسانی سے جذب کر سکتے ہیں۔

اہم خیال: کچھ بہت اچھا ہونے والا ہے۔

 

(نوٹ: یہ عام پیش گوئیاں ہیں اور ہر ایک پر لاگو نہیں ہوسکتی ہیں۔)

متعلقہ مضامین

  • بدل دو نظام، تحریک
  • اسد زبیر شہید کو سلام!
  • بانی پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں، بات ختم، عمران اسماعیل
  • عالمی معاشی ادارے پاکستان کی بڑھتی معیشت کی تعریف کررہے ہیں،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • پاکستان میں ٹیپ بال کرکٹ کے فروغ کے لیے تیمور مرزا کا نجی ادارے کیساتھ بڑا معاہدہ طے
  • کراچی، رواں سال ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کا سیلاب، ریسکیو ادارے نے اعدادوشمار جاری کر دیے
  • کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • جو کام حکومت نہ کر سکی