کراچی، علامہ شبیر میثمی سے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ملاقات بین الاقوامی، ملکی، اتحاد بین المسلمین، اسلامی بینکنگ و دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین الصادق انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ فائننس، چیئرمین زہرا (س) اکیڈمی و سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی سے ڈپٹی گورنر منہاج القرآن یونیورسٹی لاہور، شیخ الاسلام علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کے فرزند ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ زہرا (س) اکیڈمی کراچی میں ملاقات کی، علامہ شبیر میثمی نے وفد کا استقبال کیا اور تشریف آوری پر گلدستہ بھی پیش کیا۔ بعد ازاں علمی و فکری نشست ہوئی، جس میں بین الاقوامی، ملکی، اتحاد بین المسلمین، اسلامی بینکنگ و دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی۔ علامہ شبیر میثمی نے وفد کی تشریف آوری پر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کا تحفہ بھی پیش کیا۔ آخر میں ملک و قوم کی سلامتی کی اجتماعی دعا بھی کی گئی۔ نشست میں علماء کرام، سیاسی سماجی اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔
انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔