حماس نے اسرائیل پر نفسیاتی برتری قائم رکھی‘ راشد نسیم
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہو ر(نمائندہ جسارت)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے ادارہ معارف اسلامی کراچی میں درس قرآن اور گلزار حجری میں امیدواران رکنیت کی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے حالیہ انسانی تاریخ کا عظیم ترین کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ طوفان اقصیٰ برپا کرتے ہوئے اسرائیل پر نفسیاتی برتری قائم کرنے بعد انہوں نے مزاحمت جاری رکھی اور اس کے بعد قیدیوں کے تبادلہ کے موقع پر اخلاقی برتری کا ثبوت دیتے ہوئے بھی مثال قائم
کی۔ قیدیوں سے حماس کے حسن سلوک کی داستان زبان زد عام ہے۔ اسی طرح طالبان نے بھی بعض خواتین قیدیوں سے حسن سلوک کی مثال قائم کی جس سے متاثر ہوکر انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ دوسری طرف سیکولر طاقت امریکہ کی قید میں ڈاکٹر عافیہ پر تشدد کیا گیا اور اسے بدترین سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی امت حماس اور طالبان کی طرح نفسیاتی اور اخلاقی برتری کا ثبوت دے تو حق یقینی طور پر غالب آجائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قطر کا اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا۔ اس بات کا اعلان قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے اپنے ایک بیان میں کیا، وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں، جن میں اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قطر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر الخلیفہ نے کہا کہ قطر اپنی خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا، مجرموں کو سزا دلوانے اور عالمی قوانین کے تحت جوابدہ بنانے کے لیے عالمی انصاف کے در پر دستک دی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی، جب رواں ماہ اسرائیل نے دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھی، حماس نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں خلیل الحیا کے بیٹے سمیت 5 ارکان شہید ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ قطر نے دو سال تک اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی اور ایک مرکزی ثالث کے طور پر سامنے آیا ہے، لیکن دوحہ پر حملے کے بعد اس نے اسرائیل کے خلاف قانونی جنگ کا فیصلہ کیا۔