جب تک حماس موجود ہے اسرائیل کا کوئی مستقبل نہیں، صیہونی رجیم
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے نے حماس کے خاتمے سے متعلق غاصب صیہونی رجیم اور امریکہ کی دلی خواہش کا ایک مرتبہ پھر اظہار کیا ہے اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں غاصب صیہونی رجیم کے نمائندے ڈینی ڈینون نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے خاتمے سے متعلق اپنی دلی خواہش کا ایک مرتبہ پھر اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک حماس موجود ہے، اسرائیل کا مستقبل خطرے سے خالی نہ ہو گا۔ امریکی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ڈینی ڈینون کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ غاصب صیہونی رجیم کے مذاکرات دوحہ میں ایک مرتبہ پھر شروع ہونے جا رہے ہیں تاہم اسرائیلی رجیم کے اہداف مکمل طور واضح ہیں۔ فاکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک حماس طاقت میں ہے جعلی اسرائیلی رجیم کے عوام کا کوئی مستقبل نہیں۔ اس حوالے اپنی گفتگو کے اخر میں غزہ پر دوبارہ جنگ مسلط کرنے کے اپنے ارادے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ڈینی ڈینون نے مزید کہا کہ ہمیں کچھ ہفتے مزید انتظار کرنا ہو گا کہ دیکھیں کہ کیا ہم جنگ کی طرف دوبارہ پلٹتے ہیں یا مذاکرات کی جانب قدم بڑھائیں گے!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رجیم رجیم کے
پڑھیں:
اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔
اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!