Express News:
2025-11-03@14:48:24 GMT

’’ٹرمپ اپنے اقدامات سے ہر روز شہ سرخیوں میں رہتے ہیں‘‘

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

اسلام آ باد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس اورکرپشن جانچنے کیلیے نیا مشن لانچ کر دیا، یہ ان ہی 40 شرائط کا حصہ ہے جو آئی ایم ایف کے ساتھ پچھلے سال ستمبر میں طے پائی تھیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کے لیے اور گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے یہ مشن پاکستان پہنچ چکا ہے۔ آئی ایم ایف گورننس جائزہ مشن 6 فروری کو شروع ہوا اور 14 فروری تک جاری رہے گا۔

کم از کم 19 وزارتوں بشمول جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ سے ملاقاتیں کریگا، مشن کی رپورٹ 31 جولائی تک جاری ہوگی۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہے اور آئی ایم ایف کے جو مشنز ہیں پاکستان کے دورے پر آتے رہتے ہیں، آئی ایم ایف نے ایک اور مشن پاکستان بھیجا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا اس طرح کا مشن ہے جو پاکستان میں گورننس کے حوالے سے ریویو کرے گا۔ 

انھوں نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابھی اقتدار میں آئے تین ہفتے نہیں ہوئے اور انھوں نے ایسے اقدامات لیے ہیں کہ ہر روز آپ دیکھتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی شہ سرخیوں میں رہتے ہیں، اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پہلے غیر ملکی لیڈر تھے جن کو وائٹ ہاؤس میں دعوت دی گئی کیونکہ امریکا اور اسرائیل کے جو آپس میں لانگ ٹرم تعلقات ہیں یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔

وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔

وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
  • سرحد پار دہشتگردی: فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے: خواجہ آصف
  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو