وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں موجودگی کے دوران آگاہ کیا ہے کہ سعودی فاسٹ فوڈ کمپنی ’البیک‘ نے پاکستان میں اپنا کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور توقع ہے کہ وہ بڑے شہروں میں اپنی فرنچائز کھولے گی۔

نجی اخبار میں شائع اے پی پی کی خبر کے مطابق وفاقی وزیر تجارت نے البیک کے پلانٹس کا دورہ کیا، اور وہاں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین سے ملاقات کی۔

دورے کے دوران، البیک نے تصدیق کی کہ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کے بعد پاکستان میں آپریشن شروع کرنے کا اس کا منصوبہ اپنے آخری مراحل میں ہے۔

ہفتے کو اس حوالے سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پہلی میڈ ان پاکستان نمائش کے دوران ہونے والی بات چیت کاروباری تعاون، سرمایہ کاری کے مواقع اور سعودی برانڈز کی پاکستانی مارکیٹ میں داخلے پر مرکوز رہی۔

سعودی عرب کے ممتاز تاجروں سے اہم ملاقات میں وفاقی وزیر نے پاکستان میں توانائی، زراعت، آئی ٹی، ہیلتھ کیئر، انفرااسٹرکچر اور کنزیومر گڈز میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔

انہوں نے سعودی عرب کو پاکستان کی برآمدات میں 22 فیصد اضافے پر روشنی ڈالی، اور سعودی سرمایہ کاروں کو ٹیکس چھوٹ، سرمایہ کاروں کے تحفظ کے قوانین اور 24 کروڑ مضبوط صارفین کی مارکیٹ تک رسائی کے ساتھ کاروبار دوست ماحول کی یقین دہانی کرائی۔

سعودی بزنس کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ خاص طور پر تعمیراتی مواد، ٹیکسٹائل اور خوراک کی صنعتوں میں تعاون میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

ملاقات میں تجارتی شراکت داری اور صنعتی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے متعدد تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں وفاقی وزیر نے انہیں پاکستان کا دورہ کرنے اور ٹی ای ایکس پی او، فوڈ اے جی اور ہیلتھ کیئر اینڈ منرل شو جیسی تجارتی نمائشوں میں شرکت کی دعوت دی۔

ملاقات میں پاکستان کی جانب سے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے حالیہ اقدامات بشمول پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) اور نیشنل کمپلائنس سینٹر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا مقصد تجارتی ضوابط کو ہموار کرنا اور برآمدات کے معیار کو بڑھانا ہے۔

دورے کی ایک اہم بات وزیر جام کمال خان کی البیک کے مالک رامی ابو غزالہ سے ملاقات تھی، وزیر خارجہ کو البیکس آپریشنز کا دورہ کرایا گیا، جہاں انہوں نے فاسٹ فوڈ کمپنی میں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین سے ملاقات کی۔

بات چیت کے دوران، البیک نے پاکستان میں اپنی توسیع کی تصدیق کی، یہ کہتے ہوئے کہ ایم او یو پر دستخط کے بعد یہ عمل اپنے آخری مراحل میں ہے، توقع ہے کہ پاکستان میں البیک کی ابتدائی شاخیں جلد کھلیں گی، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے البیک جیسے سعودی کاروباری اداروں میں پاکستانی کارکنوں کی خدمات کو سراہا، اور پاکستان میں برانڈز کی شمولیت کا خیر مقدم کیا، ملک کی فاسٹ فوڈ انڈسٹری اور کنزیومر مارکیٹ کو بڑھانے کے امکانات کو اجاگر کیا۔

ایک اور اہم ملاقات میں وفاقی وزیر نے جدہ میں مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں اور کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کی، اور سعودی عرب کے معاشی منظرنامے میں ان کی دہائیوں پر محیط خدمات کا اعتراف کیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ 5 سال میں 17 لاکھ پاکستانیوں نے سعودی عرب کا سفر کیا، جس سے یہ پاکستانی تارکین وطن کے لیے سرفہرست منزل بن گیا۔

وفاقی وزیر نے گزشتہ مالی سال میں سعودی عرب سے بھیجی جانے والی 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر پر بھی روشنی ڈالی، اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط مالیاتی روابط پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جدہ میں قائم ہونے والا پاکستان انویسٹر فورم مارکیٹ میں داخل ہونے والے نئے افراد کی رہنمائی اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کاروباری تعاون کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ملک کی نظر ثانی شدہ ویزا پالیسی سے فائدہ اٹھائیں، جس کے تحت جی سی سی کے شہریوں کو 90 دن تک بغیر ویزا کے پاکستان میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر جام کمال خان کی جدہ میں مصروفیات نے سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کو تقویت دی۔

سعودی کاروباری رہنماؤں کی جانب سے پاکستان کی معیشت پر اعتماد کا اظہار کرنے سے لے کر البیک کی آئندہ توسیع تک، یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو گہرا کرنے میں ایک اہم قدم ہے۔

پاکستانی صنعتوں میں سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی دلچسپی، بڑھتے ہوئے تجارتی حجم اور نئی کاروباری شراکت داری کے ساتھ، پاک سعودی اقتصادی راہداری مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے، جس سے دونوں ممالک کے لیے دلچسپ مواقع پیدا ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے وفاقی وزیر نے سرمایہ کاروں سعودی عرب کے پاکستان میں ملاقات میں نے پاکستان کے درمیان اور سعودی سے ملاقات کے دوران انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

سعودی عرب: ٹریفک حادثے 7 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق

سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کے بعد سفر کے دوران ایک افسوسناک ٹریفک حادثے میں خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والے 7 پاکستانی جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے۔
بونیر کے علاقے ڈاگئی طوطالئی سے تعلق رکھنے والے 13 افراد کا قافلہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گیا تھا، زائرین عرافات سے مدینہ جارہے تھے۔
جاں بحق اور زخمی افراد کا تعلق عمر باچا کے خاندان سے ہے، جو عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے تھے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں غم کی فضا چھا گئی ہے اور ڈاگئی طوطالئی میں تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان یا قریبی رشتہ داروں سے بتایا جا رہا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی: امریکا نے پاکستان سے دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہش ظاہر کردی
  • سعودی عرب: ٹریفک حادثے 7 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق
  • ریاض میں پاکستان انویسٹرز بزنس فورم کی پروقار تقریب
  • صدر مملکت سے سعودی سفیر کی ملاقات، تجارت، معیشت، ثقافت پر تبادلہ خیال
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ، تجارت، معیشت و ثقافت پر تبادلہ خیال
  • شاہین آفریدی کی انگلینڈ میں چیمپئنز ٹیم کیساتھ بھرپور پریکٹس
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • پاکستان اور آسٹریا میں تجارت، اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، صدرِ مملکت
  • اسحاق ڈار سے تھائی وزیر خارجہ کی ملاقات، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق