لاہور؛ پولیس اہلکار کی خاتون سے دست درازی کی کوشش، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور:
تھانہ مناواں میں پولیس اہلکار نے خاتون سے دست درازی کی کوشش کی جس پر ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے واقعہ کا نوٹس لیا جس پر واقعے میں ملوث اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس اہلکار نے بھاگنے کی کوشش میں شہری ساجد پر فائرنگ بھی کر دی، زخمی ساجد کو طبی امداد کے لیے فوری اسپتال منتقل کیا گیا جہاں حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔
متاثرہ شہری ساجد کی مدعیت میں نامزد ملزم امجد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث گرفتار اہلکار امجد تھانہ شفیق آباد میں تعینات ہے، پولیس اہلکار کے خلاف محکمانہ کارروائی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے، اہلکار کے خلاف سخت سے سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک اہلکار کی قانون کی خلاف ورزی پوری فورس کی بدنامی کا باعث بنتی ہے، محکمے میں موجود کالی بھیڑوں سے پولیس فورس کا کوئی تعلق نہیں، کڑی ڈیوٹی کرنے والی فورس کی بدنامی کا باعث بننے والوں کی جگہ جیل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار کے خلاف
پڑھیں:
نقلی ڈگری مگر خواتین کو اصلی خطرہ، آسام میں جعلی گائناکالوجسٹ پکڑا گیا
بھارتی ریاست آسام میں جعلی گائناکالوجسٹ کئی برس تک خواتین کی زندگیوں سے کھیلتا رہا، جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آسام کے ضلع شری بھومی سے تعلق رکھنے والا ایک 43 سالہ شخص کئی برسوں تک خود کو گائناکالوجسٹ ظاہر کرکے خواتین کی زندگیوں سے کھیلتا رہا۔ پولیس نے جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کرکے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ 9 برسوں سے مختلف اسپتالوں میں خدمات انجام دے رہا تھا اور اب تک کم از کم 50 سیزیرین آپریشنز میں معاونت کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن ویڈیوز کی مدد سے دانتوں کا علاج کرنے والا جعلی ڈینٹسٹ خاندان پکڑا گیا
پولیس کے مطابق ملزم پلک ملاکر ولد مکترنجن ملاکر کو ضلع کاچر کے ایک اسپتال سے گرفتار کیا گیا۔ وہ سیلچر کے معروف اسپتال شیوا سندری ناری شکشا آشرم میں بطور ماہر امراضِ نسواں اور زچگی کام کررہا تھا، ملزم نے جعلی ایم بی بی ایس کی ڈگری اور دیگر دستاویزات کے ذریعے اپنی شناخت قائم کی تھی۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق پلک ملاکر 2016 میں سیلچر منتقل ہوا اور اس کے بعد مختلف نجی اسپتالوں میں بھی کام کرتا رہا۔ شکایات اور خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر اسے گرفتار کیا گیا۔ تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف بھارتی فوجداری قانون، بھارتیہ نیائے سنہیتا کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی انجیکشن سے متاثرہ مریضوں کی سرجری بھی کی جائے گی: ڈاکٹر جاوید اکرم
ان دفعات میں دفعہ 125 (ایسے غفلت آمیز اقدامات جو انسانی زندگی کو خطرے میں ڈالیں)، دفعہ 271 (مہلک بیماری پھیلانے میں غفلت)، دفعہ 318(4) (دھوکہ دہی)، دفعہ 319(2) (شخصیت کا جھوٹا دعویٰ کر کے دھوکہ دہی)، دفعہ 336(4) (بدنیتی پر مبنی جعلسازی)، دفعہ 340(2) (جعلی دستاویزات کو اصلی ظاہر کرنے) اور دفعہ 112(2) (چھوٹے پیمانے پر منظم جرائم) شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور اس امر کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا ملزم کی غفلت یا ناتجربہ کاری سے کسی مریض کو نقصان پہنچا یا کوئی جانی نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں میڈیکو لیگل آفیسر میرپورخاص سے گرفتار
علاقے میں اس واقعے کے بعد شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، جبکہ عوامی سطح پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ آخر اتنے برسوں تک ایک جعلی ڈاکٹر کو کھلی چھوٹ کیسے ملی۔ صحت کے محکمے پر بھی انگلیاں اٹھنے لگی ہیں کہ اس قدر حساس شعبے میں بنیادی تصدیق کے بغیر ملازمت کیسے دی گئی۔
متاثرہ اسپتالوں کی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے اب ذمہ داریوں کے تعین کے لیے انکوائری کا سامنا کر رہے ہیں۔ پولیس نے اس واقعے کو سنگین مجرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے مزید گرفتاریوں کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آسام بھارت پولیس جعلی ڈگری خواتین گائناکالوجسٹ ملزم گرفتار