وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطین، لبنان اور شام کے لیے روانہ کی گئی، 22 امدادی کھیپوں میں کل 1803 ٹن امدادی سامان روانہ کیا گیا جس میں فلسطین کے لیے 1320 ٹن، لبنان کے لیے 372 ٹن جبکہ شام کے لیے 111 ٹن سامان روانہ کیا جا چکا ہے۔ حکومت پاکستان لبنان، فلسطین اور شام کی جنگ زدہ عوام کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

فلسطین، لبنان اور شام کے لئے امداد کی فراہمی 23ویں امدادی کھیپ روانہ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے فلسطین، لبنان اور شام کی جنگ زدہ عوام کے لیے فلاحی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ این ڈی ایم اے اور الخدمت فاؤنڈیشن کی مشترکہ کاوش سے روانہ کی گئی اس امدادی کھیپ میں ڈبہ بند گوشت، پاڈر دودھ، حفظان صحت کی کٹس، کمبل، کپڑے، خیمے اور بستر وں مشتمل 50 ٹن سامان فلسطین کے لیے روانہ کیا گیا۔ امدادی سامان بذریعہ ہوائی جہاز جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی سے اردن کے لیے روانہ ہوا۔ سامان روانگی تقریب میں این ڈی ایم اے، وزارت خارجہ اور الخدمت فاؤنڈیشن کے نمائندگان شریک تھے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطین، لبنان اور شام کے لیے روانہ کی گئی، 22 امدادی کھیپوں میں کل 1803 ٹن امدادی سامان روانہ کیا گیا جس میں فلسطین کے لیے 1320 ٹن، لبنان کے لیے 372 ٹن جبکہ شام کے لیے 111 ٹن سامان روانہ کیا جا چکا ہے۔ حکومت پاکستان لبنان، فلسطین اور شام کی جنگ زدہ عوام کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سامان روانہ کیا کے لیے روانہ شام کے لیے

پڑھیں:

سپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟

 اسپیس ایکس کا Crew-11 مشن جمعہ کو کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کی جانب روانہ ہو گیا۔ یاد رہے کہ خراب موسم کے باعث جمعرات کو پرواز منسوخ کر دی گئی تھی۔

ناسا کے خلا باز زینا کارڈمین (کمانڈر)، مائیک فنک (پائلٹ)، جاپانی خلائی ایجنسی (JAXA) کے خلا باز کیمیا یُوئی، اور روسکوسموس کے خلا باز اولیگ پلاٹونوف نے فلوریڈا میں موجود کینیڈی اسپیس سینٹر کے لانچ کمپلیکس 39A پر جمعے کی صبح 11:43 بجے (ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم) روانگی کے لیے تیاری مکمل کی۔

جمعرات کو طے شدہ پرواز کو خراب موسم کے باعث آخری لمحے پر منسوخ کرنا پڑا تھا۔ ابتدائی وقت 12:09 بجے دوپہر تھا۔

یہ مشن SpaceX کے کریو ڈریگن کیپسول “Endeavour” کے ذریعے کیا گیا، جو اب تک سب سے زیادہ استعمال ہونے والا SpaceX کا انسان بردار کیپسول بن چکا ہے۔ یہ Endeavour کا چھٹا خلائی مشن ہے۔

عملے کا تجربہ

زینا کارڈمین اور اولیگ پلاٹونوف کے لیے یہ پہلا خلائی سفر ہے۔ کیمیا یُوئی کے لیے یہ دوسرا مشن ہے۔ مائیک فنک اپنے چوتھے خلائی مشن پر روانہ ہوئے ہیں۔

Crew-11 مشن ان خلا بازوں کی جگہ لے گا جو مارچ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں۔ یہ SpaceX کا NASA کے Commercial Crew Program کے تحت ISS کے لیے گیارہواں آپریشنل انسان بردار مشن ہے۔

خلا میں کیے جانے والے سائنسی تجربات

Crew-11 کے دوران خلا باز درج ذیل سائنسی تحقیقی منصوبوں پر کام کریں گے:

1. بایو نیوٹرینٹس 3

خلا میں لمبے مشن کے دوران صحت برقرار رکھنے کے لیے وٹامنز پیدا کرنے کا تجربہ۔

خوراک جیسے دہی، کیفیر اور خمیر پر مبنی مشروبات میں وٹامنز پیدا کیے جائیں گے۔

2. اسٹیم سیل X IP1

خلا میں اسٹیم سیلز کی افزائش کا مطالعہ، تاکہ کینسر جیسے امراض کے علاج میں مدد ملے۔

مائیکرو گریوٹی میں زیادہ اور بہتر سیلز اگائے جا سکتے ہیں۔

3. Genes in Space-12

فاج تھراپی کا تجربہ، جس میں وائرسز کے ذریعے خطرناک بیکٹیریا کو ختم کرنے کا مطالعہ کیا جائے گا۔

خلا میں انفیکشن کا علاج مشکل ہوتا ہے، اس لیے یہ تجربہ خاص اہمیت رکھتا ہے۔

انسانی صحت سے متعلق تحقیق

NASA کا Human Research Program Crew-11 کے عملے کے ذریعے انسانی جسم پر خلا کے اثرات کا تجزیہ کرے گا، جو مستقبل کے Artemis مشن اور مریخ کی ممکنہ انسانی مہمات کے لیے معاون ہوگا۔

اہم مطالعہ جات

خلا میں دماغ پر دباؤ اور آنکھوں پر اثرات کے مطالعے۔

وٹامن B کے پروسیسنگ اور سیال مادوں کی حرکت کے جسم پر اثرات۔

بعض خلا باز ران پر کف پٹیاں پہنیں گے تاکہ جسمانی سیال سر کی طرف نہ بڑھیں۔

بصارت، MRI اسکین اور دوسرے میڈیکل ٹیسٹوں کے ذریعے جسمانی نظاموں پر خلا کے طویل مدتی اثرات کو مانیٹر کیا جائے گا۔

یہ مشن خلا میں انسانی بقاء، صحت، اور جدید علاج کے امکانات کو بہتر بنانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے، اور زمین سے باہر زندگی کے رازوں کو سمجھنے میں معاون ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسلام اباد میں صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • ایران اور پاکستان کے تعلقات میں نیا باب، صدر پزشکیان پاکستان کے لیے روانہ
  • سپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟
  • پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
  • غزہ میں امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی،اقوام متحدہ
  • شہید اسماعیل ھنیہ کے خون نے جنگ آزادی کو نئی جلا بخشی، لبنان میں ایرانی سفارتخانہ
  • غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک
  • امریکی سینیٹ میں اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے کے پیش دوقراردادیں مسترد
  •  پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں روانہ    
  • ایل جی انرجی سلوشن اور ٹیسلا کے درمیان 4.3 ارب ڈالر کا بیٹری فراہمی معاہدہ