اسحاق ڈار کا ترک ایرنی اور مصری ہم منصب سے رابطہ ،غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نائب وزیراعظم، وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ترک‘ ایرانی اور مصر ی ہم منصب سے رابطہ کرکے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے آئندہ دنوں میں قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا تاکہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جا سکے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ٹیلی فون رابطہ کیا جس میں فریقین نے غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسل حالت زار پر تبادلہ خیال کیا۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق دونوں وزرا نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز بھی کی۔ غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسے انتہائی پریشان کن و غیر منصفانہ قرار دیا۔ ترجمان کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی سرزمین فلسطینی عوام کی ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق 2 ریاستی حل ہی واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن ہے۔نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خود مختار اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے اس معاملے پر غور و خوض کے لیے او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا، فریقین نے آنے والے دنوں میں ان پیش رفتوں پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے مصر کے وزیر خارجہ کو فون کرکے غزہ کی بحالی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے مصر سے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔ترجمان دفترخارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالیتی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور گفتگو میں غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر غور و فکر کے لیے وزرائے خارجہ کی کونسل کے ایک غیر معمولی اجلاس کے انعقاد کے لیے پاکستان حمایت کرتا ہے۔ترجمان کے مطابق دونوں وزرا نے آنے والے دنوں میں ان پیش رفت پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ پاکستان نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنانے کے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کی مذمت کردی۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان اشتعال انگیز، غیر سنجیدہ اور ناقابل قبول ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور آزاد ریاست کے جائز حق کی حمایت کرتا ہے‘ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، سعودی عرب کے فلسطین کاز کے لیے غیر متزلزل عزم کو غلط رنگ دینا افسوسناک ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطینی عوام کا 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق آزاد ریاست کا حق مسلمہ ہے، القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہے اور رہے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کی بیدخلی کی کوئی بھی تجویز عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تبادلہ خیال کیا خارجہ اسحاق ڈار پر تبادلہ خیال کے وزیر خارجہ فلسطینی عوام اسحاق ڈار نے کہ فلسطینی صورتحال پر کے مطابق کے لیے غزہ کی کہا کہ
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا،وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر امت کے اندر اتحاد بہت ضروری ہے،وزیراعظم نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔