غزہ پر او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس طلب کرنے پر پاکستان کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سیری اتامہ حاجی محمد بن حاجی حسن سے ٹیلی فون پر مشرق وسطیٰ کی حالیہ صورتحال بالخصوص غزہ میں انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ صورتحال بالخصوص غزہ میں انسانی بحران پر اپنے ملائیشیئن ہم منصب سے بات چیت کی ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام اور ان کے مبنی بر حق مقصد کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اظہار کیا اور اس فوری مسئلے پر بات چیت کے لیے اسلامی تعاون تنظیم یعنی او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس طلب کرنے کے لیے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلامی تعاون تنظیم انسانی بحران او آئی سی غزہ مشرق وسطیٰ نائب وزیر اعظم وزرائے خارجہ کونسل وزیر خارجہ اسحاق ڈار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلامی تعاون تنظیم او ا ئی سی وزرائے خارجہ کونسل وزیر خارجہ اسحاق ڈار اسحاق ڈار کے لیے
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
سٹی 42 : وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب حکان فدان سے استنبول میں ملاقات ہوئی، جس کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے برادرانہ تعلقات اور باہمی تعاون کے عزم کو دہرایا، ساتھ ہی علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات وزرائے خارجہ کی غزہ پر وزارتی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کے مثبت تسلسل پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔اس کے علاوہ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ملاقات میں فلسطین کے مسئلے پر پاکستان اور ترکیہ کا مشترکہ طور پر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، ساتھ ہی غزہ میں پائیدار امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے برادرانہ تعلقات اور باہمی تعاون کے عزم کو دہرایا۔ علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔