پرانے دور کی ظالمانہ سزا آئرن چیئر کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پرانے دور میں عیسائی دنیا میں مختلف قسم کی ظالمانہ سزائیں دی جاتی تھیں، جن میں سے ایک انتہائی دردناک اور خوفناک سزا "آئرن چیئر" یا لوہے کی کرسی تھی۔
اس کرسی پر سینکڑوں کیلیں نصب کی جاتی تھیں، اور جب کوئی شخص اس پر بیٹھتا، تو یہ کیلیں اس کی کھال کو ادھیڑ دیتیں، جس سے شدید درد اور تکلیف کا سامنا ہوتا۔
اس کے علاوہ، کرسی کے نیچے ایک چولہا جلایا جاتا تھا، جس کی گرمی اور آگ اس تکلیف کو مزید بڑھا دیتی۔
یہ سزا خصوصاً مذہبی وجوہات کی بنا پر دی جاتی تھی، اور ایک ایسا ہی واقعہ انیسویں صدی کے فرانس سے منسلک ہے۔
فرانس میں اس وقت کیتھولک عیسائیت غالب تھی، اور ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص کو فرقہ پرستی کے الزام میں "آئرن چیئر" پر بٹھایا گیا، اور یہ واقعہ ایک شاندار مثال بن گیا کہ کس طرح مذہبی انتہاپسندی نے انسانوں کو بے رحمی سے سزا دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے بچن کی بار بار اپنی والدہ کے گھر جانے کی وجہ سامنے آگئی۔
گزشتہ برس ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن کی علیحدگی سے متعلق افواہوں نے بالی ووڈ انڈسٹری اور مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا تھا تاہم یہ افواہیں وقت کیساتھ دم توڑ گئیں۔ لیکن حالیہ انکشافات سے واضح ہوا ہے کہ ایشوریا رائے اور ان کے شوہر کے درمیان سب کچھ ٹھیک ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں ایشوریا کی والدہ ورِندا رائے کے پڑوسی معروف ایڈورٹائزنگ فلم میکر پرہلاد کاکڑ نے انکشاف کیا ہے کہ ایشوریا کا اپنی والدہ کے گھر بار بار آنے کا ان کی ازدواجی زندگی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
ورندا رائے کے پڑوسی نے بتایا کہ ایشوریا محض اپنی والدہ کی عیادت اور ان سے بےحد محبت کی وجہ سے ان کے گھر جاتی تھیں کیونکہ ان کی والدہ کی طبیعت خراب رہتی ہے اور ایشوریا اپنی بیٹی کے اسکول کے اوقات میں ان کے ساتھ وقت گزارتی تھیں۔
ان کے مطابق ایشوریا اپنی بیٹی آرادھیا کو اسکول چھوڑنے جاتیں اور اپنی والدہ کے پاس آجاتی تھیں اور جب بیٹی کو اسکول سے لینے کا وقت ہوتا تو اس کو لے کر اپنے سسرال واپس لوٹ جاتی تھیں۔
انہوں ایشوریا اور ابھشیک کی طلاق اور خاندانی تنازعات سے متعلق افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایشوریا آج بھی بچن خاندان کا اہم حصہ ہیں اور اپنی ذمہ داریاں طریقے سے نبھا رہی ہیں۔
پرہلاد کاکڑ کہنا تھا کہ ایشوریا اور ابھیشیک نے کبھی ان خبروں پر تبصرہ نہیں کیا کیونکہ وہ ایسی بےبنیاد اور جھوٹی افواہوں پر خاموشی کو ترجیح دیتے ہیں۔