پرانے دور کی ظالمانہ سزا آئرن چیئر کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پرانے دور میں عیسائی دنیا میں مختلف قسم کی ظالمانہ سزائیں دی جاتی تھیں، جن میں سے ایک انتہائی دردناک اور خوفناک سزا "آئرن چیئر" یا لوہے کی کرسی تھی۔
اس کرسی پر سینکڑوں کیلیں نصب کی جاتی تھیں، اور جب کوئی شخص اس پر بیٹھتا، تو یہ کیلیں اس کی کھال کو ادھیڑ دیتیں، جس سے شدید درد اور تکلیف کا سامنا ہوتا۔
اس کے علاوہ، کرسی کے نیچے ایک چولہا جلایا جاتا تھا، جس کی گرمی اور آگ اس تکلیف کو مزید بڑھا دیتی۔
یہ سزا خصوصاً مذہبی وجوہات کی بنا پر دی جاتی تھی، اور ایک ایسا ہی واقعہ انیسویں صدی کے فرانس سے منسلک ہے۔
فرانس میں اس وقت کیتھولک عیسائیت غالب تھی، اور ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص کو فرقہ پرستی کے الزام میں "آئرن چیئر" پر بٹھایا گیا، اور یہ واقعہ ایک شاندار مثال بن گیا کہ کس طرح مذہبی انتہاپسندی نے انسانوں کو بے رحمی سے سزا دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
جاتی امرا میں سربراہ مسلم لیگ نون و سابق وزیراعظم سے موجودہ وزیراعظم کی ملاقات میں دونوں راہنماؤں کے مابین پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے صدر مسلم لیگ نون کو حالیہ حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سربراہ مسلم لیگ نون و سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق دونوں راہنماؤں کے درمیان ملاقات میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف اور نواز شریف کے مابین پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے نواز شریف کو حالیہ حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی، نواز شریف نے شہباز شریف کو قومی معاملات پر راہنمائی فراہم کی۔