ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)دوسرا چیف آف آرمی اسٹاف ہاکی چیمپئن شپ میں حیدرآباد کی سمیع عابد ہاکی کلب ٹنڈوجام نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے برنی ہاکی ٹیم کوئٹہ کو 4-2 سے شکست دے کر راؤنڈ میچ میں کامیابی حاصل کر لی اس شاندار فتح پر ہاکی ایسوسی ایشن سندھ کے نائب صدر محمد اسلم خان نیازی، حیدرآباد ریجن کے صدر اور معروف اسپورٹس آرگنائزر راؤ ظفر سعید راجپوت، راؤ تسلیم رشید راجپوت، سجاد عالم خانزادہ، جنید راجپوت محمد اختر آرائیں اور عارف ایوب راجپوت نے ٹیم کے آفیشلز اور کھلاڑیوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ سمیع عابد ہاکی کلب کے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کر کے حیدرآباد کا نام روشن کیا ہے انکی محنت، لگن اور جذبہ قابلِ تحسین ہے کھلاڑیوں نے میدان میں بھرپور مہارت اور جوش و خروش کے ساتھ کھیل پیش کیا جس کے نتیجے میں انہیں یہ اہم کامیابی حاصل ہوئی۔مزید کہا گیا کہ اس جیت سے نہ صرف حیدرآباد کے ہاکی کے شائقین کو خوشی ملی ہے بلکہ یہ فتح علاقائی سطح پر ہاکی کے فروغ کے لیے بھی ایک مثبت قدم ہے حیدرآباد کے نوجوانوں کو کھیل کے میدان میں آگے بڑھنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے گی اور ہاکی کے کھیل کو مزید ترقی دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • ویمنز ورلڈکپ فائنل: بارش کے باعث ٹاس تاخیر کا شکار
  • سپریم کورٹ میں اہم تقرریاں، سہیل لغاری رجسٹرار تعینات 
  • سوڈان میں خونیں کھیل
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • امن کے نام پر نیا کھیل!ح-ماس کو دھمکیاں اسرائیل کو نظرانداز
  • سپریم کورٹ میں تقرریاں، سیشن جج سہیل لغاری ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات
  • کرسٹیانو رونالڈو کے بیٹے نے بین الاقوامی میچ کھیل کر فٹبال کی دنیا میں باضابطہ قدم رکھ لیا