پختون سرزمین کو دہشت گردی کیلیے استعمال کیا جا ر ہا ہے‘میاں افتخار
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
شانگلہ( صباح نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پختونوں کی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال کیا جا ر ہا ہے ہم بحثیت قوم مزید بدامنی،دہشت گردی اور مظالم برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ ہم اپنے سرزمین پر امن چاہتے ہیں ہمیں امن چاہیے ہم بحیثیت پختون قوم پر امن لوگ ہے ہم دہشت گرد نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر دہشت گردی کابنیادی سبب ہے، اس کاحل ضروری ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹیبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دہشت گردی کابنیادی سبب ہے.اس کاحل ضروری ہے۔پاکستانی سفارتی مشن کےسربراہ بلاول بھٹو نے چینی نشریاتی ادارےکوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تنازع کےبعد پاکستانی وفدکی قیادت کررہاہوں. بھارت نے پاکستان کی سرزمین پربلااشتعال، غیرقانونی حملےکیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے جنگ بندی میں کردارکوسراہتاہے.پائیدارامن صرف بات چیت اورسفارتکاری سےہی ممکن ہے. پاکستان امن کاخواہاں ہےمگراپنی خودمختاری کامکمل دفاع کرےگا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی جارحیت نےخطےمیں امن کوخطرےمیں ڈال دیا، جنگ نہیں. مذاکرات پاکستان کی ترجیح ہے. عالمی برادری جنوبی ایشیامیں دیرپاامن کےلیےکرداراداکرے. پاکستان نےہمیشہ ذمہ دار اور پرامن رویہ اپنایا، مستقل امن صرف باہمی احترام اورمذاکرات سےممکن ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے حملوں کےبعد غیرجانبدارتحقیقات کی پیشکش کی. پاکستان نےعالمی دنیاکو تحقیقات میں شامل ہونےکی دعوت دی. بھارت نےتحقیقات کی پیشکش مستردکردی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک ماہ گزرگیا. بھارت حملےمیں ملوث دہشت گردوں کی نہ تو شناخت کرسکا اور نہ ہی آج تک کسی کوگ رفتار کرسکا. بھارت نے ثبوت دیے بغیر پاکستان پریکطرفہ حملےکیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان قانون اورانصاف کےاصولوں پرکھڑا ہے، عالمی برادری کوبھارت کےانکارکانوٹس لیناچاہیے.دہشت گردی کی آڑمیں بھارت کااصل مقصدعلاقائی امن کونقصان پہنچاناہے. یکطرفہ کارروائیاں امن کےلیےخطرہ ہیں.تحقیقات ہی واحدراستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگربھارت مؤقف پر نظرثانی کرے توغیرجانبدارفورم قائم کیاجاسکتاہے.وزیراعظم کوایسےفورم کےقیام پرقائل کیاجاسکتاہے. فورم حالیہ اوردیگردہشت گردحملوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے۔بلاول بھٹو کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کوبھارت کی دہشت گردی میں مداخلت پرطویل شکایات ہیں،بھارت بلوچستان،خیرپختونخوامیں دہشت گرد گروہوں کی مددکرتارہا،دونوں ممالک کوفورم پرالزامات اورشواہدرکھ کرانصاف حاصل کرناچاہیے، ایساادارہ قائم ہوجومستقبل کےحملوں کوروکنےمیں مدددے. ہم نہیں چاہتےدہشت گردی کےبعدجنگ ہو،خاص طورپردوایٹمی ملکوں میں. ایسافورم پاکستان صرف قبول ہی نہیں کرےگابلکہ اس کاخواہشمندبھی ہے۔