UrduPoint:
2025-07-26@10:47:15 GMT

ٹرمپ نے اسٹیل، ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

ٹرمپ نے اسٹیل، ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کر دیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام طرح کی درآمدات پر "بغیر کسی استثناء یا کسی چھوٹ کے" 25 فیصد اضافی محصولات کا اعلان کر دیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے کہا، "آج میں اسٹیل اور ایلومینیم پر اپنے ٹیرف کو آسان بنا رہا ہوں۔

یہ 25 فیصد ہے، بغیر کسی استثناء یا چھوٹ کے۔"

ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو ’غیر قانونی‘ قرار دے کر پابندیاں لگا دیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرتے ہوئے وہ انتخابی مہم کے دوران درآمدات پر محصولات عائد کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کر رہے ہیں اور یہ دوسرے ممالک کی طرف سے امریکی برآمدات پر عائد کردہ محصولات سے مماثلت رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ وہ آٹوموبائلز، فارماسیوٹیکلز اور کمپیوٹر چپس پر اضافی محصولات عائد کرنے پر بھی غور کریں گے۔

نئی امریکی پابندیاں 'غیر قانونی' اور 'غیر منصفانہ'، ایران

امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کا منصوبہ

درآمدات پر انحصار کرنے والے امریکی کاروباروں نے اس پر خدشات کا اظہار کیا ہے، تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے یہ منصوبے ملکی پیداوار کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ کسی کو بھی کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایک بڑی بات ہے، یہ امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کا آغاز ہے۔"

ٹرمپ اور کم میں دوستی سے جنوبی کوریا کو الگ تھلگ پڑنے کا خدشہ

انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری قوم کو اس بات کی ضرورت ہے کہ اسٹیل اور ایلومینیم امریکہ میں بنائے جائیں، غیر ملکی زمینوں پر نہیں۔

"

جب صدر سے یہ پوچھا گیا کہ کیا محصولات میں اضافہ صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافے کا سبب نہیں بنے گا، تو انہوں نے کہا، "بالآخر یہ سستا ہو گا۔ یہ ہماری عظیم صنعتوں کے لیے امریکہ واپس آنے کا وقت ہے۔۔۔۔ یہ بہت سی دیگر صنعتوں میں سے پہلی ہے۔"

امریکہ اسٹیل میں دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے اور کینیڈا، برازیل نیز میکسیکو کو اس کے تین بڑے سپلائرز کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔

روس اور امریکہ کے مابین یوکرین کے معاملے پر رسہ کشی

یورپی یونین محصولات کا جواب کے لیے تیار

فرانس نے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی جنگ کے خلاف امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین رکن ممالک پر عائد محصولات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل باروٹ نے کہا، "جب ہمارے مفادات کے دفاع کی بات آتی ہے تو اس میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔

"

ٹرمپ کی عائد کردہ پابندیاں: بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے مذمت

انہوں نے ایک مقامی میڈیا ادارے سے بات چیت میں کہا کہ یورپی یونین وہی طریقہ اختیار کرے گی جو ٹرمپ کی گزشتہ مدت کے دوران کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، "یقیناً یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سن 2018 میں یہ پہلے بھی کیا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ اس "وقت بھی ہم نے اس کا ہو بہو جواب دیا تھا۔

یورپی یونین کے ساتھ تجارتی جنگ میں داخل ہونے میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔" ٹیرف کا بدلہ ٹیرف ہے، شولس

جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا ہے کہ ٹیرف سے متعلق ٹرمپ کی دھمکیوں پر تفصیل سے تبصرہ کرنا فی الوقت قبل از وقت ہو گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سادہ اصول یہ ہے کہ ٹیرف کا بدلہ ٹیرف ہے۔

انہوں نے پیر کے روز مشرقی جرمنی کے شہر شورین میں سوشل ڈیموکریٹ انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں کہا، "جو کوئی بھی محصولات عائد کرتا ہے اسے بدلے میں جوابی محصولات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

"

شولس نے مزید کہا کہ "یہ واضح ہے کہ جب یہ ہم تک باضابطہ طور پر پہنچے گا، تو یورپی یونین کے طور پر ہم اسے بہت قریب سے دیکھیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان اس پر کچھ اور کہنا درست نہیں ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ جب اس پر موقف مستحکم ہو جائے گا، تو یورپی یونین کے لیے اس معاملے پر "واضح" اور پختہ پالیسی کا مظاہرہ کرنا اہم ہو گا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محصولات عائد کر انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے محصولات کا کرتے ہوئے نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا

چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

بیجنگ :اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے، اور چین یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ گئے ہیں. چینی صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لیئن نے ملاقات کی، جو  بیجنگ میں چین-یورپی یونین رہنماؤں کے 25 ویں اجلاس کے لئے چین آئے تھے۔شی جن پھنگ نے ملاقات میں  “باہمی احترام  کی بنیاد پر شراکت داری  کو  مضبوط بنایا جائے”، “کھلے تعاون سے تنازعات کو  حل کرنے” اور “کثیر الجہتی پر عمل کرتے ہوئےعالمی قواعد اور نظم و نسق کو برقرار رکھنے” پر زور دیا ۔ صدر شی کی جانب سے پیش کی جانے والی ان تین تجاویز نے چین اور یورپی یونین کو  تعاون پر توجہ مرکوز کرنے، مداخلت کو  دور کرنے اور مشترکہ طور پر  عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی۔ 

حالیہ برسوں میں، یورپی فریق نے چین کو “شراکت دار، معاشی مقابل، اور ادارہ جاتی مخالف” کے طور پر پیش کیا ہے، جس کی بدولت چین کے بارے میں یورپی موقف میں اکثر تضادات اور تبدیلیاں پیدا ہوئی ہیں جبکہ چین نے ہمیشہ یورپ کو ایک “شراکت دار” کے طور پر دیکھا ہے۔ جب بھی چینی اور یورپی یونین کے رہنما ملتے ہیں، چین ہمیشہ چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی کے لئے مثبت پیغام دیتا  ہے. اقتصادی و تجارتی تعاون ہمیشہ چین  یورپی یونین تعلقات کا “اسٹیبلائزر” اور “بوسٹر” رہا ہے۔ جب تک ہم چین-یورپی یونین تعاون کی حقیقت کو منطقی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ پتہ چلےگا  کہ باہمی انحصار خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی مفادات کا امتزاج۔ چین اور یورپی یونین کےدرمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر تکمیلی برتریاں، باہمی فائدے اور جیت نے والے نتائج ہیں. دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور یورپ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی  اختلافات ناگزیر تو  ہیں، لیکن بات چیت اور مشاورت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنا اہم اور ممکن ہے۔ 50 سال گزرنے کے بعد  چین یورپی یونین تعلقات اب ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں.چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی زیادہ تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں ، تعاون چین  یورپی یونین  تعلقات کا مرکزی دھارہ رہنا چاہئے – اس پر قائم رہتے ہوئے  چین – یورپی یونین تعلقات  صحیح سمت میں رہیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن چینی صدر نے چین میں 16 نئے غیر ملکی سفیروں سے سفارتی اسناد  وصول کیں دنیا  امریکہ کی اداروں اور معاہدوں سے’’ دستبرداری‘‘کی عادی ہو گئی ہے، سی جی ٹی این کا سروے نو چینی شہروں کو بین الاقوامی ویٹ لینڈ سٹی کا درجہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا
  • دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں، چینی صدر
  • یورپی یونین کی سفیر کی وزیراعظم سے الوداعی ملاقات
  • بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم
  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی صدر
  • یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے پچاس برس
  • چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان