UrduPoint:
2025-06-09@21:32:02 GMT

سلمان رشدی کے قتل کی کوشش کے مقدمے کی سماعت شروع

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

سلمان رشدی کے قتل کی کوشش کے مقدمے کی سماعت شروع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 فروری 2025ء) سن 2022 میں نیو یارک میں ایک اسٹیج پر ناول نگار سلمان رشدی کو وحشیانہ انداز میں چھرا گھونپنے والے شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت پیر کے روز نیویارک کی ایک کاؤنٹی عدالت میں شروع ہوئی۔

چوبیس سالہ حملہ آور ہادی ایم پر رشدی کو ایک درجن سے زائد مرتبہ چاقو گھونپنے کے لیے دوسرے درجے کی قتل کی کوشش اور سیکنڈ ڈگری حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ادھر ملزم نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔

سلمان رشدی پر حملہ: ان کی آنے والی کتاب کی وجہ سے مقدمے کی سماعت میں تاخیر

اس مقدمے کے لیے پچھلے ہفتے ایک جیوری کا انتخاب کیا گیا تھا اور اس عمل کے دوران تین روز تک حملہ آور کو عدالت میں ہی رکھا گیا، جہاں وہ اپنے وکلاء سے صلاح و مشورہ کرتے رہے۔

(جاری ہے)

اس کیس کے تمام گواہوں کی گواہی ریکارڈ ہو جانے کے بعد، مقدمے کی سماعت ایک ہفتے سے 10 دن کے اندر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

ممنوعہ کتابوں کا ہفتہ: مطالعے کی آزادی کے لیے جدوجہد

استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ مشتبہ شخص نے "بغیر کسی ہچکچاہٹ کے" مصنف پر چاقو گھونپ دیا اور اس نے مسٹر رشدی کو تقریباً قتل کر دیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلمان رشدی پر پیچھے سے اس تیزی سے اچانک حملہ کیا گیا کہ انہیں کچھ پتہ ہی نہیں چلا کہ آخر ہو کیا رہا ہے۔

سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے ملزم نے اقبال جرم نہیں کیا

مقدمے کے دوران رشدی اور حملہ آور کا آمنا سامنا ہو گا

یہ حملہ سن 2022 میں ہوا تھا، جس کے تقریبا دو برس بعد مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ سلمان رشدی پہلی بار اپنے حملہ آور کے روبرو ہوں گے۔

حملہ آور نے رشدی کے پیٹ اور گردن میں اس دوران کئی بار چھرا گھونپا، جب پولیس اہلکار اسے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ حملہ اس وقت ہوا تھا، جب مغربی نیویارک میں شوتاؤکا انسٹی ٹیوشن میں ہونے والی ایک ادبی کانفرنس کے لیے ہزاروں لوگوں جمع تھے۔

سلمان رشدی پر حملہ: ایران کی کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید

خون میں لت پت رشدی کو ہسپتال لے جایا گیا اور کئی گھنٹے تک ان کی سرجری ہوئی۔

اس حملے سے ان کے ایک ہاتھ اور آنکھ کو مستقل طور پر نقصان پہنچا اور اندرونی چوٹیں بھی آئی تھیں۔ رشدی مصنفین کو محفوظ رکھنے پر بات کرنے والے تھے

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی جانب سے رشدی کے ناول ''شیطانی آیات'' پر سن 1989 میں ان کے خلاف ''فتویٰ'' جاری کرنے کے بعد سے ہی انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روپوشی میں گزارا۔

سلمان رشدی کے خلاف فتویٰ کب اور کیوں آیا؟

برسوں تک سخت حفاظتی تنہائی کے بعد رشدی گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دوبارہ آزادانہ طور پر سفر کرنا شروع کیا۔ انہوں نے ماضی میں اس بارے میں بات بھی کی تھی کہ کس طرح انہوں نے کبھی بھی خطرے سے خود کو محفوظ نہیں سمجھا۔

جب اگست 2022 میں ان پر حملہ ہوا، تو وہ مصنفین کو نقصان سے محفوظ رکھنے کے بارے میں نیویارک کی کانفرنس میں بات کرنے والے تھے۔

مصنف سلمان رشدی حملے میں شدید طور پر زخمی ہوئے اور حالت اب بھی نازک ہے

رشدی نے گزشتہ سال ریلیز ہونے والی ایک یادداشت "چاقو: مراقبہ کے بعد اور قتل کی کوشش" میں اپنے قتل کی کوشش سے بچنے کے بارے میں تفصیلات لکھی تھیں۔

اس واقعے سے متعلق ایک الگ وفاقی فرد جرم میں ہادی ایم پر دہشت گردی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس الزام میں کہا گیا ہے کہ وہ فتویٰ پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مقدمے کی سماعت قتل کی کوشش کے دوران حملہ آور پر حملہ رشدی کے رشدی کو کے لیے کے بعد

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے  توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے حج بیت اللہ کے لیے آئے ہوئے مسلم رہنماؤں کے اعزاز میں  ظہرانہ دیا گیا۔ ظہرانے میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی شرکت کی۔

اسپیکر قومی اسمبلی کی ظہرانے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سعودی ولی عہد نے عالم اسلام کو درپیش چیلنجز  کے حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت

اسپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ سعودی قیادت کے پاکستان کے حوالے سے واضح موقف پر شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام خادم حرمین الشریفین کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ توقع ہے پاکستان اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے حج کے لیے آئے مسلم رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں پاکستان سے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق سمیت متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پاکستان سعودی عرب سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
  • مالا کنڈ ؛پہاڑ پر آگ بجھانے کی کوشش میں ایک فائر فائٹر کی حالت غیر، ہسپتال منتقل
  • چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں!
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شاہی ظہرانے میں شرکت
  • پاکستان اور سعودی عرب تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟