دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 فروری2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف اور بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کی چیئرپرسن برائے صدارت Željka Cvijanović کی دبئی، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے بوسنیا اور ہرزیگووینا کے ساتھ پاکستان کے برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دونوں ممالک کے مابین تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، وزیراعظم نے دوطرفہ تعلقات کو باہمی طور پر مفید تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر مبنی ایک مضبوط و وسیع البنیاد شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی خواہش اظہار کیا۔

بوسنیا اور ہرزیگوینا کے لیے یورپی یونین کی رکنیت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا کی بطور علاقائی روابط کے مرکز کی بے پناہ صلاحیت اور مستقبل میں یورپی یونین کی رکنیت بوسنیا اور ہرزیگوینا کے راستے پاکستانی اشیاء کے بلقان اور مشرقی یورپی منڈیوں تک رسائی کے مواقع فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

بوسنیا اور ہرزیگوینا کی چیئرپرسن برائے صدارت نے پاکستان کی جانب سے نیک خواہشات پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بوسنیا اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں بالخصوص تجارت و سرمایہ کاری میں فروغ کی خواہش کا اظہار کیا.

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لیے مل کر کام کرنے روابط کی مضبوطی پر اتفاق کیا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

خانکندی میں سفارت، دوستی اور چہل قدمی: شہباز شریف، اردوان اور علیوف کی خوشگوار ملاقات

ای سی او سربراہی اجلاس کے بعد خانکندی کی فضاؤں میں ایک دلکش منظر دیکھنے کو ملا، جب وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ایک ساتھ چہل قدمی کی، باتیں کیں اور دوستی کے جذبے کو ہاتھوں کی زنجیر میں پرو دیا۔

آذربائیجان کے صدر علیوف نے مہمانوں کو نہ صرف خانکندی کی تاریخی عمارتوں سے متعارف کرایا بلکہ خود رہنمائی کرتے ہوئے شہر کی تاریخ کے دلکش اوراق بھی کھولے۔ تینوں رہنما روایتی پروٹوکول سے ہٹ کر بےتکلف انداز میں ہنستے مسکراتے، گھومتے پھرتے نظر آئے۔ غیر رسمی انداز میں کی گئی گفتگو میں دوستی، اخوت اور علاقائی اتحاد کی جھلک نمایاں رہی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

بات صرف چہل قدمی تک محدود نہ رہی، صدر علیوف نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو ذاتی طور پر ڈرائیو کرتے ہوئے تاریخی شہر ’شوشا‘لے گئے، جہاں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ یہ لمحہ سفارتکاری سے کہیں آگے، ایک ذاتی تعلق، ایک بھائی چارے کی علامت تھا۔

عالمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان بڑھتی قربت کا یہ سفارتی انداز ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے، جس میں سیاست کم، انسانیت اور خلوص زیادہ جھلکتا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان کا 2 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آذربائیجان ای سی او پاکستان ترکیہ خانکندی شہباز شریف طیب اردوان علیوف

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان میں اپنا گھر بنانے کے خواہشمند
  • وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیرداخلہ کی ملاقات، یوم عاشور کے سکیورٹی انتظامات پر بریفنگ
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار سے ملاقات کیوں کی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتادی
  • وزیراعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، یوم عاشور پر سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ
  • شہباز شریف سے محسن نقوی کی ملاقات، یوم عاشور کی سکیورٹی بارے بریفنگ دی
  • وزیراعظم کا امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس
  • شہباز شریف کی رجب طیب اردوان اور الہام علیوف کے ساتھ خوشگوار ملاقات، چہل قدمی
  • نواز شریف کی عمران خان سے ملاقات،اسحاق ڈار نے آخرکاراندرکی بات بتادی
  • وزیراعظم کی ترک اور آذربائیجان کے صدور کے ساتھ خوشگوار ملاقات، چہل قدمی
  • خانکندی میں سفارت، دوستی اور چہل قدمی: شہباز شریف، اردوان اور علیوف کی خوشگوار ملاقات