افغانستان: قندوز میں بینک کے باہر خودکش حملہ، 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
افغانستان کے صوبے قندوز میں بینک کے باہر خودکش دھماکے میں 5 افراد مارے گئے۔
اے ایف پی کے مطابق صوبہ قندوز کی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک بینک کے باہر خودکش دھماکے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ قندوز شہر میں لوگوں کی بڑی تعداد تنخواہ لینے کے لیے قطار بنائے بینک کے باہر کھڑی تھی کہ اس دوران دھماکا ہوگیا۔
صوبہ قندوز کی پولیس کے ترجمان جمعہ الدین خاکسار کے مطابق دھماکا خیز مواد سے لیس خودکش بمبار نے خود کو قطار میں کھڑے لوگوں کے قریب دھماکے سے اڑایا۔
ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سویلینز، سول سروینٹس اور طالبان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسی طرز کا ایک حملہ گزشتہ برس مارچ میں قندھار شہر میں ایک بینک کے باہر ہوا تھا جس میں 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔
قندوز میں منگل کو ہونے والے خودکش دھماکے کی فوری طور پر کسی نے ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان داعش قندوز قندوز خودکش حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان قندوز خودکش حملہ بینک کے باہر
پڑھیں:
امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ، 6 افراد زخمی
امریکا کی ریاست کولوراڈو کے شہر بولڈر میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد پر ایک شخص نے پیٹرول بم پھینک دیا جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔
ایف بی آئی نے اس واقعے کو منظم دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے، تاہم حملے کے محرکات کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گواہوں نے بتایا کہ یہ حملہ ایک یہودی کمیونٹی کے اجتماع پر کیا گیا۔ حملہ آور نے مظاہرین پر حملہ کرنے سے قبل فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔
ایف بی آئی کے چیف کاشف پٹیل نے کہا ہے کہ ہم اس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کو ایک دہشت گرد حملہ سمجھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے بھی اس واقعے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بریفنگ دی ہے۔
بولڈر پولیس کے چیف اسٹیو ریڈفیرن نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے کے قریب پیش آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فون کالز میں اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کے پاس ہتھیار تھا اور لوگ جل رہے تھے۔ پ
ولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد متعدد زخمیوں کو پایا جن کی حالت میں جلنے کے آثار تھے۔
پولیس نے مشتبہ شخص کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، اور کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور حملے کے اصل مقصد اور اس کے محرکات کے بارے میں مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔