کراچی (رپوررٹ: قاضی جاوید) ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کی دھمکی سے مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کا میدان گرم ہو گا‘ بیان طویل امریکی منصوبے کا حصہ ہے،جلدبازی میں نہیں دیاگیا‘ دو ریاستی حل کا راستہ بند ہوگیا‘امریکی پول میں47فیصدعوام نے بیان کو مسترد کیا،صرف13فیصد نے حمایت کی‘ٹرمپ نے شاہ عبداللہ سوئم، مصری صدر واشنگٹن بلالیا‘ سعودیہ، پاکستان، ایران اور یواے ای کا کر دار اہم ہوگا۔ان خیالات کا اظہار سینیٹر مشاہد حسین سید، صحافی جیسمین منظور اورصحافی حامد میر نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ’’ٹرمپ کی غزہ پر قبضے کی دھمکی سے خطے پر کیا اثرات ہو ں گے؟‘‘سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹرمپ کی دھمکی آمیز بیان سے مشرقِ وسطیٰ میں نہیں بلکہ پورے ایشیا میں جنگ کا میدان گرام ہو گا‘ اس سلسلے یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ امریکی میڈیا کے پول کے مطابق 47 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو برا قرار دے دیا ہے‘ پول میں13فیصد نے ٹرمپ کے بیان کی حمایت کی ہے‘ اس پتا چلاتا ہے کہ خود امریکی بھی ٹرمپ کے بیان کو یکسر مسترد کر تے ہیں‘ اس سلسلے میں حماس نے دو ٹوک الفاظ میں بیان
جاری کرکے غزہ پر امریکی قبضے کو مسترد کردیا ہے اور عرب ممالک بھی ٹرمپ کے اس اعلان کو کسی طور تسلم کر نے کو تیار نہیں ہیں‘ پاکستان کے وزیر اعظم بھی امارات پہنچ گئے اور امید ہے کہ پاکستان، امارات سعودی عرب ،مصر کسی نتیجے پر پہنچنے کی کو شش کر رہے ہیں۔ جیسمین منظور نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان سے مشرقِ وسطیٰ میں حالات خراب اور دو ریاستی حل کا راستہ مکمل طور سے بند نظر آتا ہے‘ ٹرمپ کے بیان سے یہ نتیجہ بھی اخذ نہیںکیا جاسکتا کہ یہ بیان انہوں نے جلد بازی میں تیا ر کیا ہے ایسا کچھ بھی نہیں ہے‘ ان کا یہ ایک طویل منصوبے کا حصہ ہے ‘ اسرائیل نواز امریکی پالیسی تسلسل سے جاری ہے‘ شام پر بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے‘ روس کو قابو کرنے اور شام کی جنگ سے دور رکھنے کے امریکا کی حکومت نے لانگ رینج میزائل کا استعمال کیا تھا‘ یہ بات درست ہے کہ بشار الاسد اسرائیل کو نہیں روک رہے تھے لیکن ایران کے میزائل کا اسرائیل تک پہنچنے کا ایک راستہ ضرور تھے جو اب ختم ہو گیا ہے‘ امریکا چاہے گا تو موجودہ جنگ بندی کا فیز2 شروع ہوگا۔ صحافی حامد میر نے کہا کہ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیان نے پورے خطے میں جنگ کی آگ پر تیل ڈال دیا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے عالم عرب کہاں کھڑا ہے؟ اور وہ کرے گا‘ ٹرمپ نے اردن کے بادشاہ عبداللہ سوائم اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کو امریکا بلایا ہے لیکن اس پوری صورتحال میں سعودی عرب، پاکستان، ایران اور متحدہ عربامارات کا کر دار اہمیت کا حامل ہوگا‘ حماس کو471 دن میں پیچھے ڈھکیلنا مشکل ہو گیا ہے تو آئندہ بھی حماس کی موجودگی میں غزہ پر قبضہ نا ممکن ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹرمپ کے کی دھمکی کے غزہ

پڑھیں:

صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔

امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ میں انارکی کی اجازت نہیں دی جائے گی، صدر ٹرمپ کا دوٹوک اعلان
  •  وزیراعظم پاکستان کو امریکی صدر ٹرمپ کو امن کا داعی نہیں قرار دینا چاہیے تھا، حبیب اللہ شاکر 
  • ایشین کپ کوالیفائر، پاکستان فٹبال ٹیم میانمار کے خلاف آج میدان میں اترے گی
  • امریکا سے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا، ایران
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • ٹرمپ نے مسک کو خبردار کر دیا، ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلیے تیار رہو