کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایرانی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ کراچی میں ہونے والی امن مشقیں 2025 میں دنیا کے ممالک کیلئے بڑا پیغام ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق انقلاب ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے کراچی میں ایرانی قونصل خانے میں تقریب منعقد ہوئی جس میں ایرانی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی ، پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم،کراچی میں ڈپلومیٹک کور کے ڈین ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور مہمان خصوصی گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ 
تقریب کے بعد خصوصی انٹرویو میں ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ دنیا میں ہمارا خطہ بہت اہم ہے، اس خطے کی اہمیت جیواکانومی،جیوسٹریٹیجک، جیو پولیٹکس کے لحاظ سے ہے۔
ریئرایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا کہ خطے کی اہمیت اس لئے بھی ہے کہ 60فیصد سے زیادہ تجارت اس علاقے سے ہوتی ہے۔ امن مشقوں میں ایرانی فلیٹ کی شرکت سے متعلق سوال پر کمانڈر ایرانی بحریہ نے کہا کہ امن مشقوں 2025 نے تمام ممالک کوبڑا پیغام دیا ہے کہ ہم سب مل کر مشقیں کرسکتے ہیں اور ہم تمام راستوں کی حفاظت کرسکتے ہیں۔کمانڈر ایرانی بحریہ نے کہا کہ پیغام یہ بھی ہے کہ ہم میری ٹائم سکیورٹی بھی انجام دے سکتے ہیں۔
اس سے پہلے تقریب سے خطاب میں ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کو امن مشقوں اور امن ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور تقریب سے خطاب میں کہا کہ ایران اورپاکستان ایک دوسرے کی کامیابیوں سے خوش ہونے والے ممالک ہیں۔ان مشقوں کاانعقاد پاکستان ہی کیلئے اعزاز نہیں ہماری بھی کامیابی ہے۔انہوں نے ہم آہنگی کو طاقت قرار دیا۔
دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ انقلاب ایران دنیا بھر کے مظلوموں کے لئے امید کی کرن ہے اور بانی انقلاب آیت اللہ خمینی کو دنیا بھر میں یاد رکھا جائے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ایرانی سفیر اور قونصل جنرل کی غیرمعمولی کاوشوں کے سبب پاکستانی تاجروں اور زائرین کو غیرمعمولی سہولتیں ملتی ہیں اور انہی کے کردارکی وجہ سے یہ تعلقات 100 فیصد بڑھائے جاسکتے ہیں۔
کامران خان ٹیسوری نے یقین دہانی کرائی کہ سابق صدرابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان میں طے معاہدوں کو عملی جامہ پہنایا جائےگا۔
گورنرسندھ نے کہا کہ ہم سب اسلامی ممالک دنیا کے ساتھ کام کریں گے اور نام لئے بغیر کہا کہ ان ممالک کو بھی یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں ، آپ کے لئے کام کرنے کو تیار نہیں۔
اس کے علاوہ ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا کہ انقلاب کا دن ایران کی حالیہ تاریخ کا سب سے اہم دن ہے، 46 برس پہلے پہلوی حکومت کا خاتمہ کرکے ایسا اسلامی نظام قائم کیا گیا تھا جس میں حکومت غیرملکیوں کو نہیں عوام کو جوابدہ بنائی گئی تھی۔انہوں نے انقلاب کیلئے قربانیاں دینےوالوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پاک ایران تعلقات کے حوالے سے ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ یہ دونوں پڑوسی مسلم برادر ملک مذہبی، ثقافتی اورجغرافیائی لحاظ سے جڑے ہوئے ہیں اور ان کی دوستی عوام کے ذہنوں اوردلوں میں بستی ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان توانائی، تجارت، سکیورٹی،انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی تعاون جاری ہے اور دوستی کا یہ رشتہ مضبوط تر کیا جائے گا۔
تقریب کے آغاز میں سنہری الفاظ سے قرآن مجید کی خطاطی کرنے والے ایرانی قاری پیران نے تلاوت کلام پاک کی۔
اس موقع پر قونصل خانے کو پھولوں اوربرقی قمقوں سے سجایا گیا تھا اور ہاتھوں سے بنائے گئے انتہائی مہنگے اور نایاب ایرانی قالین سٹیج کے عقب میں اور دیواروں پر آویزاں کئے گئے تھے جن سے عمارت کی خوبصورتی کو چارچاند لگ گئے تھے۔

اگر کوئی فوجی جوان پہلی بیوی کی مرضی کے بغیر دوسری شادی کرلے،تو کیا دوسرے شادی والے کو ملٹری کورٹ بھیجا جائے گا،جسٹس جمال مندوخیل

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایرانی قونصل میں ایرانی کراچی میں میں ایران نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان ’’مشترکہ خوشحالی کے نئے باب‘‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک ایران بزنس فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ فورم تہران میں پاکستان۔ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کے 22ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ایرانی اور پاکستانی کاروباری رہنماؤں، حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔ منگل کوتہران سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے فورم سے خطاب میں کہا کہ بزنس فورم کا اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ انعقاد اس امر کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام دوستی کو ٹھوس معاشی نتائج میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میں بینکنگ، لاجسٹکس، شپنگ، ایوی ایشن، فری زونز، ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر 17 نئے پروٹوکولز پر مذاکرات، بارڈر مارکیٹس اور خصوصی اقتصادی زونز کو فعال بنانا ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھیں، حکومتِ پاکستان کے پانچ سالہ معاشی منصوبہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے تحت توانائی، معدنیات، زراعت اور مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ، کسٹمز، ٹیرف اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پاکستانی اور ایرانی ٹیموں کے درمیان قریبی تکنیکی تعاون شامل ہے ۔

جام کمال خان نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتِ پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے ایرانی کمپنیوں کو نومبر 2025 میں پاکستان میں ہونے والے ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مینوفیکچرنگ ہبز دیکھنے اور نئی منڈیوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جلد 23ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرے گا تاکہ تہران میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے گزشتہ برسوں میں دوطرفہ تجارت میں قابلِ ذکر اضافے کو سراہا اور کہا کہ تجارت گزشتہ سال 3.1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی رہنمائی میں تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کے لیے پیش رفت جاری ہے۔ فرزانہ صادق نےدواسازی، سیرامکس اور دیگر شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دلچسپی ظاہر کی۔ فرزانہ صادق نے کہا کہ پاکستان۔ایران بزنس فورم دونوں ممالک کے لیے عملی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے تعاون میں تیزی اور دونوں قوموں کے لیے ٹھوس نتائج حاصل ہوں گے۔

ایرانی وزیر نے پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا ۔ جام کمال نے ایران کی حکومت، ایرانی وزیر برائے سڑک و شہری ترقی فرزانہ صادق اور ایرانی ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا شاندار انتظامات اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقتصادی شراکت داری کو بھی اتنا ہی گہرا اور پائیدار ہونا چاہیے جتنا کہ ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔فورم کے اختتام پر دونوں وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک۔ایران تاریخی تعلقات کو پائیدار اور جدید اقتصادی شراکت داری میں ڈھال کر علاقائی خوشحالی اور عالمی مسابقت کی راہ ہموار کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان