کراچی میں ڈمپر حادثات میں اضافے پر پی ٹی آئی رہنما راجہ اظہر کا شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے کہا کہ اگر ڈمپر مافیا کے خلاف سخت کارروائی نہ کی گئی تو پی ٹی آئی بھرپور احتجاج کرے گی اور اس مسئلے کو ہر سطح پر اٹھایا جائے گا۔انہوں نے ڈمپر ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا کہ صرف سینئر اور تجربہ کار ڈرائیورز کو ڈمپر چلانے کی اجازت دی جائے تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے صدر راجہ اظہر نے شہر میں ڈمپر حادثات میں اضافے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈمپر مافیا کے خلاف شدید ردعمل دیا ہے۔ راجہ اظہر نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ کراچی کو ماضی کے پرتشدد ادوار کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کراچی کے امن کو خراب کرنے کے لیے لسانی فسادات کو ہوا دی جا رہی ہے اور شہریوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سے سوال ہے کہ ڈمپرز کے باعث ہونے والے حادثات کا ذمہ دار کون ہے؟ حکومت کی اولین ذمہ داری شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہے، لیکن کراچی میں آئے روز بڑھتے حادثات کو روکنے والا کوئی نہیں۔ راجہ اظہر نے انکشاف کیا کہ کچھ عناصر ڈمپروں کو نذرِ آتش کرنے میں بھی ملوث ہیں، جس سے لسانیت کو ہوا دی جا رہی ہے۔
انہوں نے ڈمپر ایسوسی ایشن سے مطالبہ کیا کہ صرف سینئر اور تجربہ کار ڈرائیورز کو ڈمپر چلانے کی اجازت دی جائے تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ماؤں، بہنوں اور بچوں کو بے دردی سے ڈمپروں تلے کچلا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اور پیپلز پارٹی جان بوجھ کر کراچی میں فسادات پیدا کرنا چاہتی ہے۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ڈمپرز کی آمد و رفت کو رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک محدود رکھا جائے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے روڈ پر آگ لگانے اور فسادات برپا کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ امن و امان خراب کرنے سے باز رہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کراچی کے انہوں نے کیا کہ
پڑھیں:
خفیہ ایٹمی تجربہ: ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔
چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔
امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے جب کہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف “نظامی یا غیر جوہری تجربات” (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔
تاہم روس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل “بوریوسٹِنِک” اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔
جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔