پہلے باپ کو مارا، اب ماں کو بھی ختم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
امریکا میں پولیس نے ایک شخص کو ماں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ نیل ہاورڈ پر الزام ہے کہ وہ اپنی ماں کی مخصوص سرگرمیوں سے خوش نہیں تھا اور ایک دن جب وہ گھر واپس آئی تو رسی سے اُس کا گلا گھونٹ دیا۔
46 سالہ نیل ہاورڈ کو والد کی موت پر بھی شبہے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا اور اُس پر مقدمہ بھی چلایا گیا تھا۔ نیل ہاورڈ کے اپنی ماں نارما کیریکر سے تعلقات کشیدہ تھے۔ اُسے ماں کے معمولات پسند نہیں تھے اور بارہا اس بنیاد پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوچکا تھا۔
پولیس نے جس واردات کی بنیاد پر نیل ہاورڈ کو گرفتار کیا ہے وہ 13 ستمبر 2023 کا ہے۔ اُس دن نیل نشے میں ڈوبا ہوا تھا اور جب رات گئے ماں گھر واپس آئی تو اُس کا ماں سے جھگڑا ہوا اور اُس نے شدید اشتعال کے عالم میں رسی سے ماں کا گلا گھونٹ کر اُسے مار ڈالا۔
پولیس نے بتایا کہ نیل کو اُس کے والد کے انتقال پر بھ قتل کے شبہے میں گرفتار کرکے مقدمہ چلایا گیا تھا اور تحقیقات بھی کی گئی تھی۔ اسسٹنٹ اسٹیٹ اٹارنی لیکو ییگر نے بتایا کہ نیل ہاورڈ اِس حالت میں بڑا ہوا کہ ماں کی طرزِ عمل اُسے بالکل پسند نہ تھی۔ دونوں میں بالعموم ان بن رہتی تھی۔ نیل کو ماں کے چال چلن سے شکایت رہتی تھی
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب پر شب خون مارا، گورنر فیصل کنڈی
ڈی آئی خان:گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا ہے تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔