قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، نبیؐ کے گھروں میں بلا اجازت نہ چلے آیا کرو نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو ہاں اگر تمہیں کھانے پر بلایا جائے تو ضرور آؤ مگر جب کھانا کھالو تو منتشر ہو جاؤ، باتیں کرنے میں نہ لگے رہو تمہاری یہ حرکتیں نبیؐ کو تکلیف دیتی ہیں، مگر وہ شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے اور اللہ حق بات کہنے میں نہیں شرماتا نبیؐ کی بیویوں سے اگر تمہیں کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کے لیے زیادہ مناسب طریقہ ہے تمہارے لیے یہ ہرگز جائز نہیں کہ اللہ کے رسولؐ کو تکلیف دو، اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد ان کی بیویوں سے نکاح کرو، یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ ہے۔ (سورۃ الاحزاب:53)
سیدنا عبداللہ سے روایت ہے کہ: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ کو شدید بخار تھا میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کو بہت تیز بخار ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں مجھے تنہا ایسا بخار ہوتا ہے جتنا تم میں کے دو آدمیوں کو ہوتا ہے میں نے عرض کیا یہ اس لیے کہ آپ کا ثواب بھی دوگنا ہے؟ فرمایا کہ ہاں یہی بات ہے، مسلمان کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے کاٹنا ہو یا اس سے زیادہ تکلیف دینے والی کوئی چیز تو جیسے درخت اپنے پتوں کو گراتا ہے اسی طرح اللہ پاک اس تکلیف کو اس (مسلمان) کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔ (بخاری)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ بہترین،اپوزیشن کے پاس تنقید کیلئے کچھ نہیں ،حیلے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑنے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو بہترین بجٹ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہمیشہ ریلیف دینے کی بات کی ہے۔
میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ اپوزیشن نے بھارتی جارحیت کے دوران اچھا کردار ادا کیا، اپوزیشن کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔
عطاء اللہ تارڑنے کہاکہ اپوزیشن کے پاس معاشی اعداد و شمار نہیں تھے، ان کے پاس تنقید کے لئے کچھ نہیں حیلے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو چاہئے تھا کہ وہ بجٹ کے حوالے سے تیاری کرلیتے، ہم ڈیفالٹ کے دھانے سے اٹھ کر معاشی استحکام کی طرف آئے ہیں، اپوزیشن کے لوگ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی شرطیں لگاتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی ہوئی اور مجموعی ترقی میں اضافہ ہوا ۔