ایوان میں غیر حاضری کا معاملہ اٹھائوں گا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کے لیے وزیر توانائی کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے برہمی کا اظہار کیا جس پر وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ میں یہ معاملہ لیڈرشپ کے سامنے اٹھاؤں گا، ایوان کا وقار مطالبہ کرتا ہے کہ متعلقہ وزیر جواب دے۔وزرا پارلیمنٹ ہاؤس میں بیٹھ کر بھی دفتر چلا سکتے ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا توتوجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کے لیے وزیر توانائی کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس توجہ دلاؤ نوٹس کا پیر کو جواب دیا جانا تھا آج منسٹر کیوں نہیں ہیں،حکومت اس کی وجہ بتائے کہ منسٹر کیوں نہیں آئے؟ خواجہ آصف نے کہا کہ نوید قمر درست بات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :