ایوان میں غیر حاضری کا معاملہ اٹھائوں گا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کے لیے وزیر توانائی کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے برہمی کا اظہار کیا جس پر وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ میں یہ معاملہ لیڈرشپ کے سامنے اٹھاؤں گا، ایوان کا وقار مطالبہ کرتا ہے کہ متعلقہ وزیر جواب دے۔وزرا پارلیمنٹ ہاؤس میں بیٹھ کر بھی دفتر چلا سکتے ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا توتوجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کے لیے وزیر توانائی کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس توجہ دلاؤ نوٹس کا پیر کو جواب دیا جانا تھا آج منسٹر کیوں نہیں ہیں،حکومت اس کی وجہ بتائے کہ منسٹر کیوں نہیں آئے؟ خواجہ آصف نے کہا کہ نوید قمر درست بات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔