جنگ کے بادل منڈلانے لگے؛ اسرائیل نے غزہ میں مزید نفری طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے ختم ہونے یا جاری رہنے سے متعلق بے یقینی کی صورت حال ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی حماس کو دھمکیوں کے تناظر میں غزہ پر از سرِ نو جنگ کے بادل پھر سے منڈلانے لگے ہیں۔
اسرائیلی قیادت حماس کی جانب سے ہفتے کو طے شدہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو مؤخر کرنے کے اعلان کو جواز بناکر جنگ کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل اب حماس کو منظم، مسلح اور تازہ دم ہونے کا موقع نہ دے، جنگ شروع کرے؛ امریکا
معصوم شہریوں پر وحشیانہ بمباری اور جنگی کارروائی کے لیے پہلے سے موجود اسرائیلی فوج نے اپنے ریزروو فوجیوں کو بھی غزہ طلب کرلیا۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کا فائدہ اُٹھانے کا موقع نہ دے، جنگ دوبارہ شروع کرے۔
یاد رہے غزہ میں ساڑھے 15 ماہ تک جاری رہنے کے بعد جنگ میں عارضی وقفہ 19 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدے کے بعد ہوا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ہفتے تک یرغمالی رہا نہ کیے تو جنگ بندی ختم اور صرف تباہی ہوگی؛ ٹرمپ کی حماس کو آخری مہلت
غزہ کے شہریوں نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے اور بے گھر افراد کی اپنے تباہ حال گھروں میں واپسی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ 15 ماہ کی جنگ کے دوران اب تک غزہ میں 48 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حماس کو
پڑھیں:
حماس کا وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کا بھر پورخیرمقدم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ (صباح نیوز) حماس رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ حماس کے سینئر رہنما ڈاکٹر سامی ابو زہری نے خواجہ آصف کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستانی موقف کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اسلامی دنیا متحد ہو کر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے۔ڈاکٹر سامی ابو زہری نے کہا کہ پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی ممالک کے اتحاد پر زور دے کر ایک جرات مندانہ موقف اپنایا ہے، خواجہ آصف کے اعلان کردہ پاکستانی موقف کو سراہتے ہیں ۔ انہوں نے خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے مطالبے کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جیتنے کے سوا اب کوئی چارہ باقی نہیں۔حماس رہنما نے خبردار کیا کہ اگر عالم اسلام نے اب بھی خاموشی اختیار کی تو مستقبل مزید مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور بڑا قدم اٹھانا ناگزیر ہو چکا ہے۔سامی ابو زہری نے کہا کہ پاکستان جیسے بااثر اسلامی ملک کی جانب سے فلسطین کی کھل کر حمایت عالم اسلام کے لیے رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے اور یہ وقت ہے کہ تمام مسلم ممالک مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں۔