Jasarat News:
2025-09-18@00:31:57 GMT

اسٹاک ایکس چینج اختتام پر منفی زون میں بند ہو

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

اسٹاک ایکس چینج اختتام پر منفی زون میں بند ہو

کراچی(کامرس رپورٹر)رواںکاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کوپاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبارحصص اتارچڑھائو کی زد میں رہا اور ابتدائی سیشن میں کاروبار مثبت زون میں رہنے کے باوجود اختتام پر منفی زون میں بند ہوا۔ جمعرات کوکاروبار کی ابتداء مارکیٹ سیمنٹ، آٹو، فوڈز،ٹیلی کام سیکٹر میں خریداری کے سبب 553 پوائنٹس کی تیزی سے113477پوائنٹس کی سطح پرپہنچی لیکن بعد ازاں منافع کے حصول کیلئے بینکنگ،کیمیکل،پیٹرول سیکٹرکے شیئرز کی فروخت نے مارکیٹ کو منفی زون میں دھکیل دیا ۔مندی کی وجہ سے مارکیٹ کے سرمائے میں33ارب روپے سے زائدکاخسارہ ہوا جبکہ کاروباری حجم گزشتہ روز بدھ کی نسبت10.

88فیصد کم رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو کے ایس ای 100انڈیکس میں360.86پوائنٹس گھٹ کر 112564.08 پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 217.58 پوائنٹس کے خسارے سے کے ایس ای30انڈیکس35093.85پوائنٹس پر بند ہوا ۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 سیاسی حریفوں نے حب کینال اور شاہراہ بھٹو کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا، میئر کراچی

 مئیر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والوں کو آج حقائق سے آگاہ کرنے آیا ہوں، سیاسی حریفوں نے حب کینال اور شاہراہ بھٹو کے حوالے سے منفی پراپیگنڈہ چلایا۔

مئیر کراچی مرتضی وہاب نے ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں شکر ادا کرتا ہوں کہ جلال پور پیر والا موٹر وے سندھ کا حصہ نہیں ہے، جلال پور والا موٹر وے سندھ میں ہوتا تو اپوزیشن کے اراکین پہنچ چکے ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاسی مخالفین اس پر بھی درجنوں پریس کانفرنس کر چکے ہوتے،  ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو قدرتی طور پر نقصان ہوتا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس طرح کی آفت جب آتی ہے تو بہت سارے اسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے، حلیم عادل شیخ پہنچے اور کہا کہ حب کنال بہہ گیا ہے، حب کنال کے 20 میٹر حصے کو نقصان پہنچا، حب کنال کے 20 میٹر حصے کو فوری طور پر  48 گھنٹوں کے دوران ہی بنوایا گیا۔

میئر کراچی نے کہا کہ خدارا سیاسی جماعتیں سیاست کے بجائے لوگوں کو گمراہ نہ کریں، ہمارے شہر میں تاثر دیا جاتا ہے کہ کام نہیں ہوتا، اس  بار ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کام کرینگے بھی،  دکھائیں گے بھی، شاہراہِ بھٹو پر جب کام شروع ہوا تو کہا گیا کہ نہیں بن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب شاہراہِ بھٹو بن گیا تو کہا گیا کہ صورت حال بہتر نہیں، سفر مت کریں، شاہراہِ بھٹو پر دن و رات گاڑیاں چل رہی ہیں، جس کا افتتاح بلاول بھٹو زرداری نے کیا، شاہراہِ بھٹو پر جہاں کام چل رہا ہے اس حوالے سے پروپیگنڈا کیا گیا، جب ہر بندے نے انجنئیر ہی بننا ہے تو جامعات کو بند کردیتے ہیں۔

https://x.com/PPP_Org/status/1967523261568471045

ان کا کہنا تھا کہ شاہراہِ بھٹو کے جس حصے میں بھی کام ہوگا، پرانے پیسوں پر ہی ٹھیکیدار کام کریگا، جماعت اسلامی کو 27 ارب روپے دیے گئے جس کا اعتراف جماعت اسلامی نے کیا، تمام تر ٹیکسز کے پیسے ٹاؤنز چیئرمینوں کو ملتے ہیں پھر بھی کام نہیں کرتے ہیں، اب میں مزید خاموش نہیں رے سکتا، حقائق سامنے لاؤں گا۔

میئر کراچی نے کہا کہ  عدالت میں جماعت اسلامی نے کیس کیا کہ کے ایم سی نے کراچی کے پارکوں کو کمرشلائز کیا، عدالت میں باوضو ہوکر جماعت اسلامی کے سیف الدین نے  ٹاؤنز چیئرمینوں کے ہمراہ جھوٹا حلف اٹھایا، باغ ابن قاسم کی روشنیاں دوبارہ بحال کرنے کے لئے کام کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان صاحب نے کراچی کی سڑکوں کو کمرشلائز کیا، کونسل کی منظوری سے پہلے جو کمیٹی بنائی تھی اس میں جماعت اسلامی کے ذمہ دار موجود تھے، ہماری عدالتوں کے 3 کیسز کا ریفرنس موجود تھا کہ چند پارکس میں کمرشل سرگرمیاں ٹھیک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تو یہ بات ہے کہ انٹری فیس بھی لی جاسکتی ہے،  فیصلے میں کہا گیا کہ پارکس کے ڈی اے کو دے دیے جائیں، ہمارے وکیل کو موقع دیا جاتا تو وکیل عدالت کو بتاتا کہ ماضی میں فیصلے موجود ہیں، مئیر قوانین اور کونسل کے ختیارات کے تحت فیصلہ کرتا ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ جماعتی بھائی اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں، مئیر اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریگا،  ہم کام کرینگے تو اس شہر کے مسائل حل ہونگے۔

ان کہنا تھا کہ مجھے مئیر مخاطب نہیں بلکہ مرتضی مخاطب کہا جائے جماعت اسلامی خوش ہوجائیگی، اگر اختیارات کا رونا ہے تو گھر چلے جاؤ، ہم کام کرکے دیکھائیں گے کہ کام کیسے ہوتا ہے، حافظ نعیم الرحمن لاہور چلے گئے ہیں، ان کو حقائق نہیں بتائے جارہے،  ماڈل کالونی ٹاؤن کو ڈھائی ارب روپے ملے ہیں ایک سڑک نہیں بنی ہے۔ 

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم میرے بڑے ہیں میں آجاتا ہو اصل حقائق سے آگاہ کرتا ہو، ان کا منصوبہ تھا کہ رقم سنبھال کر رکھیں گے،  یہ رقم الیکشن سے چند ماہ قبل خرچ کی جانے تھی۔

مئیر کراچی نے کہا کہ سعدی ٹاؤن پانی کی گزرگاہ پر بنائی گیا گیا ہے، سعدی ٹاؤن کا حل ایک بڑا نالہ ہے جس کےلئے فنڈ مختص ہے، اگر یہ نالہ بن جاتا ہے تو مستقبل میں سعدی ٹاؤن میں بہتری آسکتی ہے، میرے پاس 28 ارب روپے ہیں، شہر قائد پر لگاؤں گا۔  

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم وفاق سے 20 ارب روپے لیکر آرہی ہے، جماعت اسلامی کو بھی بڑا پیسہ ملتا ہے، تمام جماعتوں سے کہتا ہوں کہ آئیں مل کر شہر کی ترقی پر کام کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ کے ایم سی جو ٹیکس لے رہی ہے وہ قانون کے مطابق ہے، ایم کیو ایم کے مئیر کراچی کے دور میں دکانوں پر ٹیکس 5ہزار روپے تھا، ہم نے اس ٹیکس کو کم کر کے پہلے 400 اور اب 750 روپے کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کا تین روز فلم فیسٹیول اختتام پذیر
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید
  • ڈالر کی قیمت میں کمی، اسٹاک مارکیٹ 1,56,000 پوائنٹس کی حد پر بحال
  • “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” جمعرات کو….غزہ کے معصوم بچوں کا خون ہمیں پکار رہا ہے، منعم ظفر خان
  • پہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی
  • ڈالر کی قدر میں معمولی کمی، شرح سود برقرار رہنے پر اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  •  سیاسی حریفوں نے حب کینال اور شاہراہ بھٹو کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا، میئر کراچی
  • منافع سمیٹنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری، انڈیکس میں 950 پوائنٹس اضافہ