بنگلا دیش میں حسینہ واجد کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بنگلا دیش میں حسینہ واجد کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کیا گیا ہے۔
رپورٹ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک کی جانب سے 12 فروری کو جاری کی گئی ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے قتل عام میں حسینہ واجد ملوث تھیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق کریک ڈاؤن میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے، ہلاک افراد میں سے اکثر کو بنگلا دیش سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا تھا جو حکومت کی جانب سے پرتشدد کریک ڈاؤن کی باقاعدہ پالیسی کا حصہ تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین اور ان کے حامیوں پر کیے گئے پرتشدد حملوں کے شواہد ملے ہیں، اقوام متحدہ نے ان اقدامات کو انسانیت کیخلاف جرائم میں شامل کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
یکم جولائی سے 15 اگست 2024 کے دوران حکومت کے خلاف مظاہروں اور بغاوت کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، ان ہلاکتوں میں 12 سے 13 فیصد بچے تھے۔
یو این انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کا مقصد حسینہ واجد کی جانب سے اقتدار میں رہنا تھا۔ بنگلا دیش کی سابق حکومت، سیکیورٹی فورسز اور عوامی لیگ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہے۔
فولکر ترک کا کہنا تھا کہ ہم نے جو شواہد جمع کیے ہیں وہ ریاستی تشدد اور گھات لگا کر قتل کی کارروائیوں کی عکاسی کرتے ہیں، یہ نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں بلکہ بین الاقوامی جرائم بھی بن سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اقوام متحدہ حسینہ واجد بنگلا دیش
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برطانیہ کے کشمیر پارلیمانی گروپ سے بھارت کے جارحانہ عزائم کو برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھانے پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر تنازع جنوبی ایشیائی خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی، منشا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ ویسٹ منسٹر میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بڑھتے ہوئے علاقائی عدم استحکام اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد نے جموں و کشمیر پر آل پارٹی پارلیمانی گروپ (APPG) کو بریفنگ دی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برطانیہ کے کشمیر پارلیمانی گروپ سے بھارت کے جارحانہ عزائم کو برطانوی حکومت کے ساتھ اٹھانے پر زور دیا اور کہا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں حل طلب جموں و کشمیر تنازعہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔ اس لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ہونا چاہیے جو کشمیری عوام کی خواہشات کا عکاس ہو۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ اے پی پی جی برائے جموں و کشمیر کے چیئر عمران حسین ایم پی بریڈفورڈ نے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور لوٹن سے لارڈ قربان حسین ستارہ قائداعظم اور متعدد پارلیمینٹیرین موجود تھے۔