چھ ماہ میں 31 ملین ڈالر کے کینو ایکسپورٹ، سب سے زیادہ افغانستان کو بھیجے گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
چھ ماہ کے دوران پاکستان نے 31 ملین ڈالر کے کینو اور دیگر کھٹے پھل ایکسپورٹ کیے، سب سے زیادہ 16 ملین ڈالر سے زائد کے کینو افغانستان کو بھیجے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران ترش پھل بالخصوص کینو کی برآمدات سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
وزیر تجارت جام کمال نے دستاویز پیش کیں جن میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر 2024ء پاکستان نے 1 لاکھ 5 ہزار 690 میٹرک ٹن کھٹے پھل برآمد کیے جن کی مالیت 30 اعشاریہ 9 ملین ڈالر بنتی ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ 16 اشاریہ 72 ملین ڈالر کے کھٹے پھل افغانستان بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 90 ملین ڈالر کے کھٹے پھل متحدہ عرب امارات بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 30 ملین ڈالر کے کھٹے پھل انڈونیشیا بھیجے گئے۔
اسی طرح مزید بتایا گیا کہ برطانیہ، کینیڈا، اٹلی، نیدرلینڈ، پرتگال، سنگاپور اور بیلجیم سمیت 25 ممالک نے کھٹے پھل پاکستان سے درآمد کیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملین ڈالر کے بھیجے گئے
پڑھیں:
کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے “پاکستان کے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال ” پر ایک جامع رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں اسٹیل کی صنعت کو درپیش کمپٹیشن کے مشائل، نئے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں انٹری کی رکاوٹوں ، قومی اسٹیل پالیسی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر ایک علیحدہ اسٹیل وزارت کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مینوفیکچرنگ سیکٹر ملک کی مجموعی برآمدات کا 71 فیصد اور ورک فورس کا تقریباً 15 فیصد حصہ دار ہے۔ لارچ اسکیل انڈسٹری ، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 69 فیصد اور مجموعی قومی پیداوار کا 8.2 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024 میں مقامی اسٹیل کی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی، جس میں 4.9 ملین میٹرک ٹن لانگ اسٹیل (بلیٹس و انگوٹس) اور 3.5 ملین میٹرک ٹن فلیٹ اسٹیل (کوائل و پلیٹس) شامل تھے۔اسٹیل سکریپ کی درآمدات 2.7 ملین میٹرک ٹن رہیں، جو خام مال کے لیے بیرونی انحصار کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاکستان میں فی کس اسٹیل کھپت صرف 47 کلوگرام رہی جو صنعتی اور تعمیراتی سرگرمیوں کی سست رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل کی بہتر طلب بنیادی طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی، شہری آبادی میں اضافے، صنعتی نمو، اور سی پیک جیسے بڑے منصوبوں سے جڑی ہوئی ہے۔ دوسری جانب سپلائی کے مسائل میں خام مال کی کمی، توانائی بحران اور درآمدی انحصار شامل ہیں۔