اسلام آباد:

چھ ماہ کے دوران پاکستان نے 31 ملین ڈالر کے کینو اور دیگر کھٹے پھل ایکسپورٹ کیے، سب سے زیادہ 16 ملین ڈالر سے زائد کے کینو افغانستان کو بھیجے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران ترش پھل بالخصوص کینو کی برآمدات سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔

وزیر تجارت جام کمال نے دستاویز پیش کیں جن میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر 2024ء پاکستان نے 1 لاکھ 5 ہزار 690 میٹرک ٹن کھٹے پھل برآمد کیے جن کی مالیت 30 اعشاریہ 9 ملین ڈالر بنتی ہے۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ 16 اشاریہ 72 ملین ڈالر کے کھٹے پھل افغانستان بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 90 ملین ڈالر کے کھٹے پھل متحدہ عرب امارات بھیجے گئے، 3 اعشاریہ 30 ملین ڈالر کے کھٹے پھل انڈونیشیا بھیجے گئے۔

اسی طرح مزید بتایا گیا کہ برطانیہ، کینیڈا، اٹلی، نیدرلینڈ، پرتگال، سنگاپور اور بیلجیم سمیت 25 ممالک نے کھٹے پھل پاکستان سے درآمد کیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ملین ڈالر کے بھیجے گئے

پڑھیں:

کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے “پاکستان کے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال ” پر ایک جامع رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں اسٹیل کی صنعت کو درپیش کمپٹیشن کے مشائل، نئے سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں انٹری کی رکاوٹوں ، قومی اسٹیل پالیسی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر ایک علیحدہ اسٹیل وزارت کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مینوفیکچرنگ سیکٹر ملک کی مجموعی برآمدات کا 71 فیصد اور ورک فورس کا تقریباً 15 فیصد حصہ دار ہے۔ لارچ اسکیل انڈسٹری ، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 69 فیصد اور مجموعی قومی پیداوار کا 8.2 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024 میں مقامی اسٹیل کی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی، جس میں 4.9 ملین میٹرک ٹن لانگ اسٹیل (بلیٹس و انگوٹس) اور 3.5 ملین میٹرک ٹن فلیٹ اسٹیل (کوائل و پلیٹس) شامل تھے۔اسٹیل سکریپ کی درآمدات 2.7 ملین میٹرک ٹن رہیں، جو خام مال کے لیے بیرونی انحصار کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاکستان میں فی کس اسٹیل کھپت صرف 47 کلوگرام رہی جو صنعتی اور تعمیراتی سرگرمیوں کی سست رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل کی بہتر طلب بنیادی طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی، شہری آبادی میں اضافے، صنعتی نمو، اور سی پیک جیسے بڑے منصوبوں سے جڑی ہوئی ہے۔ دوسری جانب سپلائی کے مسائل میں خام مال کی کمی، توانائی بحران اور درآمدی انحصار شامل ہیں۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
  • 190 ملین پاونڈ کیس: بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی اپیل پر جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کردی
  • پاکستان کینو اور مالٹے کی پیداوار اور برآمد کرنے والے 10 بڑے ممالک میں شامل
  • سیمنٹ کی برآمد اکتوبر 2025 میں بھی منفی نمو کا شکار
  • ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس: بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست
  • بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کیس جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی درخواست
  • تنزانیہ کی صدر  نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری
  • ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف