Nawaiwaqt:
2025-09-18@17:15:49 GMT

پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کر دی۔منصوبہ بندی کمیشن نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کا اسکور کارڈ جاری کر دیا. اسکور کارڈ سے آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی کو مزید محدود کیا جائے۔منصوبہ بندی کمیشن نے پبلک انویسٹمنٹ پروسیجر اینڈ پیرامیٹر پر مبنی ہدایت نامہ جاری کردیا.

جس میں بتایا گیا کہ اسکور کارڈ کے تحت پی ایس ڈی پی میں ترجیحی منصوبے شامل کیے جائیں گے۔دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 10 فیصد نئے ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کی اجازت ہوگی اور پی ایس ڈی پی کے تحت صوبائی نوعیت کے منصوبوں کی مالی معاونت پر پابندی ہوگی.وفاقی حکومت مخصوص علاقائی منصوبوں کی مالی معاونت جاری رکھے گی۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال بھی مختص پی ایس ڈی پی میں 300 ارب روپے کی کمی کی گئی جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں 1400 ارب روپے پی ایس ڈی پی مختص کیا گیا تھا۔ 
علاوہ ازیں پی ایس ڈی پی میں کٹوتی کرتے ہوئے اسے 1100 ارب روپے کیا گیا ہے. وفاقی وزارتیں اور ڈویژنز پہلے ہی پی ایس ڈی پی کا استعمال محدود کر چکی ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ایس ڈی پی مالی سال

پڑھیں:

سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی:

حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کی معیشت کوقلیل مدتی طور پر متاثرکیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتارسست ہو سکتی ہے،جبکہ افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔

اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باوجود پاکستان کی معیشت گزشتہ بڑے سیلابوں کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ مضبوط ہے۔

قرضوں کی ادائیگی کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر اورکرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال مستحکم رہی ہے۔ علاوہ ازیں امریکاکی جانب سے درآمدی محصولات میں ترمیم نے عالمی تجارتی بے یقینی میں کمی لائی ہے، جو پاکستان کیلیے  مثبت پیش رفت ہے۔

سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق خریف کی فصل کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے تجارتی خسارے میں اضافے کاامکان ظاہرکیاجا رہا ہے۔

اگرچہ امریکاسے بہتر مارکیٹ رسائی کی بدولت اس نقصان کاکچھ حد تک ازالہ متوقع ہے،تاہم زرعی اور صنعتی شعبوں کے ساتھ ساتھ خدمات کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔

اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.25 فیصد سے 4.25 فیصدکی نچلی حدکے قریب رہنے کاامکان ہے۔

اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی جی ڈی پی کے صفر سے ایک فیصدکے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں اضافے کی امیدکی جا رہی ہے،جبکہ منصوبے کے مطابق اگر سرکاری آمدن مقررہ وقت پر موصول ہوگئی تو دسمبر 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 15.5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

حکومتی اخراجات میں اضافے اور محصولات میں ممکنہ سست روی کے باعث مالی گنجائش محدود ہونے کاخدشہ ہے۔

اسٹیٹ بینک نے زور دیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینااور خسارے میں چلنے والے اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

دوسری جانب، سیلاب کے باوجود نجی شعبے میں قرضوں کی طلب میں موجودہ رفتار برقرار رہنے کی توقع ہے۔

مہنگائی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ جولائی 2025 میں افراط زر 4.1 فیصد جبکہ اگست میں 3 فیصد رہی، تاہم سیلاب کے بعدخوراک کی قیمتوں کے حوالے سے غیر یقینی میں اضافہ ہوگیاہے،رواں مالی سال میں مہنگائی 5 سے 7 فیصدکے ہدف سے تجاوزکر سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور چین کی دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری، صدر آصف علی زرداری
  • پاکستان اور چین کی دوستی وقت کی آزمائش پر پوری اتری: صدر آصف علی زرداری
  • ڈیجیٹل جدت پاکستان میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے کا بنیادی ذریعہ ہے، جہانزیب خان
  • یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا،عمران خان کادو ٹوک پیغام
  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی
  • نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
  • پاکستان اور بھارت کل ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک