آئی ایم ایف وفد کی پاکستان میں اہم ملاقاتیں مکمل، مارچ میں دوبارہ دورے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد:آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں اہم ملاقاتوں اور بریفنگز کے بعد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ وفد نے وزارت خزانہ، اقتصادی امور اور دیگر اداروں کے حکام سے گورننس اور احتساب کے حوالے سے اہم تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایم ایف ٹیم کو فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی کارکردگی اور مشکوک مالی ترسیلات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام اور دیگر اہم موضوعات پر بھی تفصیلی بات کی گئی۔
آئی ایم ایف وفد نے آڈیٹر جنرل پاکستان سے ملاقات کی اور پی اے سی کی ہدایات پر عملدرآمد کے حوالے سے سوالات اٹھائے، اس کے علاوہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کی اور قانونی و عدالتی معاملات پر گفتگو کی۔ ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کا وفد مارچ کے آخری ہفتے میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
ڈی آئی خان(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ آزادی نہ ہونے کی وجہ سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان جیل میں ہیں تاہم ان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی تحریک کی رہائی عدالتوں سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد نہیں ہے، ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کی کامیابی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پہلے بھی تحریک چلائی ہے اور اب دوبارہ تحریک کی تیاری کر رہے ہیں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں ٹیکس فری بجٹ دیں گے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، صوبے میں میگا پراجیکٹس شروع کر رہے ہیں اور پشاور-ڈیرہ موٹروے پر کام ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی لگا رہے ہیں اور تعلیمی معیار کو اوپر لے جانا چاہتے ہیں، نوجوان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیں گے، صوبے کے پاس قرض ادائیگی کے لیے 150 ارب مختض کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں، مقروض ملک آزاد اور خود مختار فیصلے نہیں کر سکتا، شروع سے کہہ رہے ہیں افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے، ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے اور یہ بات جرگے میں بھی کہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
مزید :