عمران خان کے پاس مخصوص 8، 10لوگ جاتے ہیں، وہی چپاتیاں پکا رہے ہیں، شیر افضل مروت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پاس مخصوص 8، 10لوگ جاتے ہیں، وہی چپاتیاں پکا رہے ہیں، بانی کے کان بھرتے ہیں، کسی کو وزارت، کسی کو ریجنل صدور بناتے ہیں اور کسی کو گراتے ہیں، کے پی کی پوری کابینہ اور پی ٹی آئی عہدیدار ان لوگوں کے ہاتھوں ذہنی مریض بن چکے ہیں، یہ لوگ انہیں بلیک میل کرتے ہیں کام نہ کریں تو بانی سے شکایت لگاتے ہیں۔

شیر افضل مروت کہا ہے کہ کمپنی نے ہمارا ستیا ناس کیا ہوا ہے، سلمان اکرم راجا قبضہ مافیا کے ماتھ پیس ہیں، ہم آئین پاکستان کی بالادستی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اپنی جماعت پر سلمان اکرم جیسے لوگوں کو جگہ نہیں دوں گا، ان کی کیا خصوصیت ہے جو سیکرٹری جنرل بنا، سلمان اکرم راجا ایک سیٹ پر بھی نہیں جیتے ہیں، میں ان کو بتاں گا کہ ڈسپلن ہوتا کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بانی کا پرچم لے کرملک کے کونے کونے میں گئے، مجھ پرغداری کا فتوی جاری کیا گیا، سلمان اکرم اینڈ کمپنی نے مجھے کئی بار پارٹی سے نکلوایا، مخصوص اور محدود لوگ ہی بانی سے ملاقات کرتے ہیں، یہ لوگ ہی لوگوں کو لگواتے اور ہٹوا رہے ہیں۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جنید اکبرنے اور میں نے مشکل وقت ساتھ گزارا ہے، جنید اکبر نے پارٹی کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، عمران خان کے دیرینہ ساتھی ہیں، انہوں نے مالاکنڈ ڈویژن کا ہر تھانہ بھگتا ہے، میں نے ان کے لئے بھرپور آواز اٹھائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ برے دنوں کا ساتھی ساتھ نہیں چھوڑتا ہے، بانی نے خود کہا تھا کہ کیا ہم کوئی غلام ہیں، بانی کے الفاظ ہیں کہ غلط فیصلے کروں تو مجھے بھی جواب دیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم سے غلط فیصلے ہوئے، بزدار، پرویز خٹک اور محمودخان جیسے لوگ پارٹی پر تھوپے گئے، اگر اس وقت اختلاف کی آواز اٹھتی تو غلط فیصلے نہ ہوتے۔ شیرافضل مروت نے کہا کہ میں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے پارٹی کے باہمی مشورے سے رہنمائوں، وکلا اور اہلخانہ کی فہرست بنائی تھی، بعض لوگوں نے میرے خلاف ہی سازش کردی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت عمران خان کے سلمان اکرم نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہر سال مختلف کمپنیوں کی جانب سے درجنوں نئے اینڈرائیڈ فونز متعارف کرائے جاتے ہیں جن میں قیمت اور خصوصیات کی بنیاد پر نمایاں فرق موجود ہوتا ہے، تاہم ایک عام صارف جب نیا فون خریدنے جاتا ہے تو اکثر چند بنیادی غلطیاں کر بیٹھتا ہے جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد اپنے فون کی اسٹوریج کی ضرورت کا درست اندازہ نہیں لگاتی۔ آج کل ایپس، تصاویر اور ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث زیادہ اسٹوریج کی اہمیت واضح ہے۔ بہت سے افراد کم اسٹوریج والے فون خرید لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے بعد بار بار ڈیٹا اور ایپس کو ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے۔

اسی طرح صارفین سافٹ ویئر سپورٹ کے معاملے کو بھی عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں۔ متعدد اینڈرائیڈ فونز ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژنز بہت محدود عرصے تک یا پھر بالکل نہیں ملتے۔ اس وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ جدید ایپس کے اہم فیچرز بھی استعمال کرنے میں رکاوٹ آتی ہے۔ مارکیٹ میں موجود چند معروف برانڈز 4 سے 7 سال تک اپ ڈیٹس فراہم کرتی ہیں، جبکہ بعض کمپنیاں صرف ایک سے دو سال تک اپ ڈیٹ دیتی ہیں، اس لیے ماہرین کے مطابق نئے فون کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کمپنی کی اپ ڈیٹ پالیسی کتنی مضبوط ہے۔

دوسری جانب بہت سے صارفین فون کی خصوصیات کے نمبرز کو دیکھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں اور کمپنی کے بتائے گئے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے اعتبار کر بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 108 میگا پکسل کیمرا ضروری نہیں کہ 48 میگا پکسل یا 12 میگا پکسل سے بہتر ہو، اسی طرح زیادہ mAh والی بیٹری لازمی نہیں کہ زیادہ دیر تک ہی چلے۔ اصل فرق سافٹ ویئر آپٹمائزیشن اور برانڈ کی انجینئرنگ میں ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ فون خریدنے سے پہلے ریویوز کو دیکھا جائے اور ممکن ہو تو کسی ایسے شخص کی رائے ضرور لی جائے جو وہ فون پہلے سے استعمال کر رہا ہو۔

ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صارفین اکثر اپنی حقیقی ضرورت اور بجٹ کے بجائے مارکیٹ میں مقبولیت کی بنیاد پر فون منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے کام درمیانی قیمت والے فون بھی بخوبی انجام دے سکتے ہیں، اس لیے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ فون کا بنیادی استعمال کیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سے افراد جلد بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں اور فون کے لانچ ہوتے ہی فوراً خریداری کر لیتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر اینڈرائیڈ فونز چند ہفتوں بعد ہی رعایتی قیمت پر دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خریدار کچھ وقت انتظار کرے تاکہ بہتر قیمت میں بہتر فون حاصل کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
  • کراچی:آباد کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید وفد کے ہمراہ کے ڈی اے کے ڈائریکٹر آصف صدیقی سے ملاقات کررہے ہیں