کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات، گورنر سندھ کا قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو دوسرا خط
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی شہر میں حالیہ دنوں بڑھتے ٹریفک حادثات پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو ایک اور خط لکھ دیا۔
ترجمان گورنر سندھ کے مطابق کامران ٹیسوری نے خط میں لکھا کہ شہر میں انتظامی غفلت اور قانون سے روگردانی کی وجہ سے حادثات ہورہے ہیں۔
گورنرن سندھ نے لکھا کہ حال ہی میں ایک ہی دن میں 4 شہریوں کی ہلاکت سنگین مسئلہ ہے، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے کہ صبح 7 سے رات 11 بجے تک بھاری ٹریفک کو شہر میں داخلے کی اجازت نہیں، عدالتی فیصلے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے، بہت سے ڈرائیور حادثات کے بعد موقع سے فرار ہوجاتے ہیں۔
گورنر سندھ نے سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کو لکھا کہ امید ہے کہ سندھ ہائیکورٹ اس ضمن میں اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
یاد رہے کہ یکم جنوری 2025 سے اب تک کراچی شہر میں مختلف ٹریفک حادثات میں اب تک 108 شہریوں کی اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
KAMRAN TESSORI سندھ ہائیکورٹ کامران ٹیسوری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سندھ ہائیکورٹ کامران ٹیسوری سندھ ہائیکورٹ گورنر سندھ
پڑھیں:
شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں،
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا، ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں، درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں، جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔
عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔
Tagsپاکستان