Express News:
2025-09-18@15:55:48 GMT

سیاست میں حصہ لینے پر کسی پر پابندی نہیں، پشاور ہائیکورٹ

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

پشاور:

پشاور میں قائمقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی زیرِ صدارت چارسدہ سرڈھیری سے لاپتہ دو بھائیوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت عدالت نے فوکل پرسن سے متعلق پوچھا جس پر جواب دیا گیا کہ فوکل پرسن دوسری عدالت میں ہیں اور جلد آئیں گے۔

مدعی نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کے دو بھائی 2023 سے لاپتہ ہیں اور وہ چھ بھائی ہیں، ہمارا تعلق چارسدہ سرڈھیری سے ہے۔ قائمقام چیف جسٹس نے سوال کیا کہ چھ بھائیوں میں سے انہیں کیوں اٹھایا گیا؟ جس پر مدعی نے کہا کہ ان کے دو بھائیوں کو اٹھایا گیا ہے، ایک کی عمر 16 سال ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ گاؤں میں اور بھی ہزاروں لوگ ہیں، تو صرف ان دونوں کو کیوں اٹھایا گیا؟ جس پر مدعی نے کہا کہ ہم سیاست میں حصہ نہیں لیتے اور نہ کسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، میں نے ایم اے اسلامیات کی ڈگری حاصل کی ہے اور پیش امام ہوں۔

قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ سیاست میں حصہ لینے پر کسی کو پابندی نہیں ہے اور مولانا فضل الرحمن بھی تو سیاست کرتے ہیں، اس کیس میں حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

مدعی نے کہا کہ اگر ان کے بھائیوں کے خلاف کوئی گناہ ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے، جہاں انہیں سزا دی جائے یا سزا کے طور پر ان کا معاملہ حل کیا جائے۔

اے اے جی محمد انعام نے عدالت کو بتایا کہ ایک لاپتہ شخص کے خلاف پہلے بھی ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں۔  وفاقی حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ 

قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت کا جواب آنے کے بعد اس کیس کو سنیں گے، انہوں نے مدعی کو ہدایت دی کہ وہ چارسدہ سے یہاں نہ آئیں وہاں عدالت میں پیش ہوں، ہم ویڈیو لنک کے ذریعے آپ کو سنیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قائمقام چیف جسٹس چیف جسٹس نے عدالت میں نے کہا کہ

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: عمران خان کی بہنوں کی کوششیں رنگ لے آئیں، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سردار لطیف کھوسہ سے ملاقات کی۔

سردار لطیف کھوسہ نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو پیش کیا جسے بڑے سکون سے سنا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں میں اس پر جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان 9×11 فٹ کی کال کوٹھڑی میں قید ہیں اور انہیں اور ان کی اہلیہ کو جیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ملاقات میں چیف جسٹس کو عدلیہ بارے تحفظات اور جیل میں پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل اصلاحات پر تجاویز دینے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر زور دیا۔

کھوسہ نے مزید کہا کہ میں نے تین ادوار کے مقدمات دیکھے ہیں لیکن کبھی وکلاءکی سر تا پا تلاشی نہیں لی گئی، آج یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ فیملی کو بھی عمران خان سے علیحدگی میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ مقدمات کے ٹرائلز کو بلڈوز کیا جا رہا ہے، بنیادی حقوق کی پاسداری عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ عدلیہ کے باپ ہیں اور باپ کی حیثیت سے آپ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط، 24 گھنٹوں میں جواب دینے کی یقین دہانی
  • جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ
  • ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • جنگی شکست کا بدلہ بھارت کرکٹ کے میدان میں لینے کا سنگین اور اخلاقی جرم کر رہا ہے، ڈاکٹر عشرت العباد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
  • ای سی ایل کیس میں ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئیں، سماعت ملتوی